قطر کا ورلڈ کپ کیلئے آنے والے شائقین کی ٹینٹ میں میزبانی کا فیصلہ

اپ ڈیٹ 16 جون 2022
شائقین کو روایتی بدوی انداز میں صحرا اور ٹینٹ کے تجربے سے لطف اندوز  کرانے کا منصوبہ بنایا گیا ہے — فائل فوٹو: اے ایف پی
شائقین کو روایتی بدوی انداز میں صحرا اور ٹینٹ کے تجربے سے لطف اندوز کرانے کا منصوبہ بنایا گیا ہے — فائل فوٹو: اے ایف پی

قطر رواں سال ہونے والے فیفا ورلڈ کپ میں 12 لاکھ شائقین کی میزبانی کرے گا اور ایک ہزار روایتی ٹینٹوں میں ان کو ٹھہرانے کا انتظام کیا گیا ہے۔

ٹورنامنٹ کی اعلیٰ انتظامی کمیٹی میں رہائش کے انتظامات کے ذمے دار عہدیدار عمر الجبر نے بتایا کہ شائقین کو خیموں میں ٹھہرانے کے آپشن کی آئندہ دو ہفتوں میں آزمائش شروع کردی جائے گی۔

مزید پڑھیں: فیفا نے ورلڈ کپ میں روس کی شرکت پر پابندی عائد کردی

انہوں نے پریس بریفنگ کے دوران کہا کہ یہ شائقین کو کیمپنگ کا مزہ دے گی، ہم لوگوں کو روایتی بدوی انداز میں صحرا اور ٹینٹ کے تجربے سے لطف اندوز کرانا چاہتے ہیں، اس ٹینٹ میں پانی، بجلی اور باتھ روم کا انتظام بھی ہوگا البتہ شدید گرم موسم کے حامل اس ملک میں ٹینٹ میں ایئرکنڈیشنر کا کوئی انتظام نہ ہوگا۔

عالمی کپ رواں سال 21 نومبر سے 18 دسمبر تک قطر میں منعقد ہوگا اور یہ تاریخ میں پہلا موقع ہے کہ ورلڈ کپ جون, جولائی کے روایتی سیزن کے بجائے سردیوں کے موسم میں منعقد ہو رہا ہے۔

سردیوں میں ایونٹ کے انعقاد کی وجہ کھلاڑیوں کو قطر کی شدید گرمی سے بچانا ہے کیونکہ اکثر کھلاڑی جون اور جولائی میں عرب ملک میں کھیلنے سے انکار کر چکے تھے جہاں اکثر درجہ حرارت 45 ڈگری سے تجاوز کر جاتا ہے۔

اس کے علاوہ 200 ٹینٹوں پر مشتمل ایک اور پرتعیش کیمپ الگ سے بھی لگانے کا منصوبہ بنایا گیا ہے اور انہیں ’سی لائن‘ نامی ساحل کے کنارے لگایا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں: فیفا ورلڈ کپ کی میزبانی کے لیے قطر کو کن کن مراحل سے گزرنا پڑا؟

ملک میں رہائش کے حوالے سے غیر ملکی مداحوں کے تحفظات کے حوالے سے جواب دیتے ہوئے عمر الجبر نے کہا کہ ٹورنامنٹ کے موقع پر رہائش کے لیے ایک لاکھ کمرے دستیاب ہوں گے۔

ورلڈ کپ دیکھنے کے لیے آنے والے شائقین کو یہ سہولت میسر ہوگی کہ وہ اپنی آسانی کے مطابق مخصوص ٹورنامنٹ ولیج، اپارٹمنٹ، ولاز، کیبن یا دو کروز پر رہائش لے سکتے ہیں۔

عمر الجبر نے بتایا کہ منتظمین ہوٹل کے کمروں کی بڑی تعداد پہلے ہی ٹیموں، ریفریز اور میڈیا کے لیے بُک کر چکے ہیں تاہم کوئی کمرہ خالی ہوا تو فیفا کی انتظامیہ اسے ہمارے سپرد کردے گی۔

تاہم انہوں نے عزم ظاہر کیا کہ کمروں کی کمی نہیں پڑے گی کیونکہ بڑی تعداد میں ہوٹل زیر تعمیر ہیں جو جلد مکمل ہو جائیں گے۔

تبصرے (0) بند ہیں