پنجاب: صوبائی نشست کے انتخاب پر تنازع، عدالت نے ایس ایچ او کو نوٹس جاری کردیا

پاکستان تحریک انصاف کے امیدوار نے درخواست میں مؤقف اختیار کیا کہ 19  جون کو نذیر چوہان نے اپنے 20 سکیورٹی گارڈز کے ہمراہ مجھ پر حملہ کیا —فائل فوٹو
پاکستان تحریک انصاف کے امیدوار نے درخواست میں مؤقف اختیار کیا کہ 19 جون کو نذیر چوہان نے اپنے 20 سکیورٹی گارڈز کے ہمراہ مجھ پر حملہ کیا —فائل فوٹو

لاہور کی سیشن عدالت نے پنجاب اسمبلی کی نشست پی پی-167 کے لیے پاکستان مسلم لیگ (ن) کے امیدوار نذیر چوہان کے خلاف مقدمہ درج کرنے کے لیے دائر درخواست پر ایس ایچ او جوہر ٹاؤن کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 24 جون کو جواب طلب کر لیا۔

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے امیدوار چوہدری شبیر احمد نے مقامی عدالت میں پاکستان مسلم لیگ(ن) کے امیدوار نذیر چوہان کے خلاف درخواست دائر کی، جس پر ایڈیشنل سیشن جج محمد ارشد انجم نے سماعت کی۔

تحریک انصاف کے امیدوار نے درخواست میں مؤقف اختیار کیا کہ 19 جون کو نذیر چوہان نے اپنے 20 سیکیورٹی گارڈز کے ہمراہ مجھ پر حملہ کیا۔

مزید پڑھیں: پنجاب کے ضمنی انتخابات میں پی ٹی آئی بھرپور حصہ لے گی، شاہ محمود قریشی

انہوں نے مقدمہ درج کرنے کے لیے پولیس کو دی گئی درخواست میں بھی یہی مؤقف اختیار کیا کہ پاکستان مسلم لیگ(ن) کے امیدوار نذیر چوہان نے لوہے کی راڈ اٹھا رکھی تھی اور مسلح افراد کے ہمراہ مجھ پر حملہ کرکے تشدد کیا گیا۔

عدالت میں دائر درخواست میں شکایت کنددہ نے مؤقف اختیار کیا کہ ملزم نذیر چوہان نے آہنی راڈ سے میرے بھتیجے عادل محمود پر بھی حملہ کیا۔

درخواست میں بتایا گیا کہ نذیر چوہان کے گارڈز نے چوہدری شبیر احمد کے دفتر پر اندھا دھند فائرنگ کی جس کی موبائل فوٹیج بھی موجود ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پنجاب: بلدیاتی انتخابات کے پہلے مرحلے کا شیڈول معطل، الیکشن کمیشن سے جواب طلب

پاکستان تحریک انصاف کے امیدوار نے کہا کہ انہوں نے اس عمل کے خلاف متعلقہ پولیس کو مقدمہ درج کرنے کی درخواست دی مگر مقدمہ درج نہیں کیا گیا۔

درخواست گزار نے عدالت سے استدعا کی کہ نذیر چوہان سمیت دیگر ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم دیا جائے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں