امریکا میں 6 ماہ کے کم سن بچوں کو کورونا ویکسین لگانے کا آغاز

21 جون 2022
ایک کروڑ 80 لاکھ بچے ویکسین کے اہل ہیں، رپورٹ—فوٹو: رائٹرز
ایک کروڑ 80 لاکھ بچے ویکسین کے اہل ہیں، رپورٹ—فوٹو: رائٹرز

امریکا میں 6 ماہ سے زائد عمر کے بچوں کو بھی 21 جون سے کورونا سے تحفظ کی ویکسین لگانے کا آغاز کردیا گیا۔

امریکا میں پہلے ہی 5 سال سے زائد عمر کے بچوں کو ویکسین لگانے کا آغاز کیا جا چکا تھا، تاہم 6 ماہ کے کم سن بچوں کو بھی کورونا ویکسین کے متعدد ڈوز لگانے کا آغاز کردیا گیا۔

خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق امریکا بھر میں 6 ماہ سے 5 سال کی عمر کے ایک کروڑ 80 لاکھ بچے ہیں جو کورونا ویکسین لگوانے کے اہل ہیں اور ملک بھر میں 21 جون کو ویکسینیشن کا عمل شروع کردیا گیا۔

رپورٹ کے مطابق 4 سال کی عمر کے بچوں کو فائزر و بائیو ٹیک کی ویکسین جب کہ 5 سال تک کے بچوں کو موڈرینا کی ویکسین لگائی جائے گی اور تمام بچوں کو ابتدائی طور پر دو ڈوز لگائے جائیں گے۔

یہ بھی پڑھیں: موڈرنا کی کووڈ ویکسین 6 ماہ یا زائد عمر کے بچوں کے لیے مؤثر قرار

بچوں کو بھی بالغ افراد کی طرح پہلے ڈوز کے چار ہفتوں بعد دوسرا ڈوز لگایا جائے گا جب کہ ضرورت پڑنے پر انہیں بھی بوسٹر ڈوز لگانے کی تجویز زیر غور ہے۔

اسی حوالے سے امریکی نشریاتی ادارے ’سی این این‘ نے بتایا کہ 6 ماہ سے 4 سال کی عمر کے بچوں کو تین مائکرو گرام کا ڈوز لگایا جائے گا اور انہیں بھی ایک ماہ بعد دوبارہ اتنا ہی ڈوز لگایا جائے گا۔

اسی طرح 5 سال سے زائد عمر کے بچوں کو 10 مائکرو گرام جب کہ 12 سال کی عمر کے بچوں کو 30 مائکرو گرام اور 12 سال سے زائد عمر کے بچوں کو 50 مائکرو گرام کے ڈوز لگائے جائیں گے۔

امریکا میں پہلے ہی 5 سال سے زائد عمر کے بچوں کو ویکسین لگانے کی اجازت دی گئی تھی، اس کے علاوہ دیگر کئی ممالک میں بھی 5 سال سے زائد عمر کے علاوہ اس سے کم عمر بچوں کو بھی کورونا ویکسین لازمی لگانے کی اجازت دی گئی تھی۔

پاکستان میں اسکول جانے والے بچوں کو بھی ویکسین لگوانے کی تجویز دی گئی تھی، تاہم پاکستان میں ویکسین کے لیے بچوں کی کم سے کم عمر 12 سال تجویز کی گئی تھی۔

متعدد ممالک میں اب بچوں کو ویکسین لگانے سمیت انہیں بھی بوسٹر ڈوز لگائے جا رہے ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں