منی لانڈرنگ کیس: مونس الہیٰ کی 4 جولائی تک عبوری ضمانت منظور

اپ ڈیٹ 22 جون 2022
وفاقی تحقیقاتی ایجنسی ایف آئی اے نے مونس الہیٰ کے خلاف منی لانڈرنگ کا مقدمہ درج کر رکھا ہے
—فوٹو:رانا بلال
وفاقی تحقیقاتی ایجنسی ایف آئی اے نے مونس الہیٰ کے خلاف منی لانڈرنگ کا مقدمہ درج کر رکھا ہے —فوٹو:رانا بلال

مسلم لیگ (ق) کے رہنما اور سابق وفاقی وزیر مونس الہیٰ نے منی لانڈرنگ کیس میں گرفتاری سے بچنے کے لیے بینکنگ جرائم کورٹ سے 4 جولائی تک عبوری ضمانت حاصل کرلی۔

بیکنگ جرائم کورٹ کے جج اسلم گوندل نے سابق وفاقی وزیر مونس الہیٰ کی عبوری ضمانت کی درخواست پر سماعت کی۔

خیال رہے کہ وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے مونس الہیٰ کے خلاف منی لانڈرنگ کا مقدمہ درج کر رکھا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: مونس الہٰی نے منی لانڈرنگ کی تحقیقات کو دباؤ ڈالنے کا حربہ قرار دے دیا

مونس الہیٰ کی جانب سے ایڈووکیٹ امجد پرویز اور عامر سعید راں عدالت میں پیش ہوئے، وکلا نے عدالت میں مؤقف اپنایا کہ ایف آئی اے کا منی لانڈرنگ مقدمہ جھوٹ ہے مبنی ہے۔

مونس الہیٰ نے درخواست ضمانت میں کہا کہ میں شامل تفتیش ہوں، گرفتاری کا خدشہ ہے، ضمانت دی جائے۔

بعدازاں بینکنگ جرائم کورٹ نے مونس الہیٰ کی 4 جولائی تک عبوری ضمانت منظور کر لی، ساتھ ہی ایف آئی اے کو مونس الہیٰ کی گرفتاری سے 4 جولائی تک روک دیا۔

واضح رہے کہ ایف آئی اے نے 15 جون کو مسلم لیگ (ق) کے رہنما مونس الہٰی کے خلاف منی لانڈرنگ کا مقدمہ درج کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: ایف آئی اے نے مونس الہٰی کے خلاف منی لانڈرنگ کا مقدمہ درج کر لیا

ایف آئی اے کی ایف آئی آر میں مونس الہٰی کے خللاف دفعہ 34، 109، 420، 468 اور 471 کے ساتھ ساتھ منی لانڈرنگ ایکٹ کی سیکشن 4 شامل کی گئی ہیں۔

مقدمے میں مونس الہیٰ پر کرپشن کے الزامات عائد کیے گئے تھے۔

ایف آئی آر میں کہا گیا تھا کہ انکوائری نے ثابت کیا کہ مونس الہٰی، نواز بھٹی، مظہر عباس، شہریار، جاوید، وجیہہ اور محمد خان بھٹی منی لانڈرنگ میں ملوث رہے ہیں۔

خیال رہے کہ مقدمہ درج ہونے کے بعد مونس الہٰی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر پیغام میں کہا تھا کہ جو کرنا ہے کر لو، میں پہلے بھی پیش ہوا تھا میں اب پھر پیش ہوں گا، میرا انتظار کرو میں آرہا ہوں۔

ایک اور ٹوئٹ میں مسلم لیگ (ق) کے رہنما نے کہا تھا کہ ’مسلم لیگ (ن) کے دباؤ کے ہتھکنڈے سابق وزیر اعظم عمران خان سے مسلم لیگ (ق) کی حمایت واپس نہیں لے سکیں گے، یہ سمجھنا ن لیگکی بھول ہے کہ وہ مجھ پر سابق وزیراعظم اور پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کے ساتھ وفاداری تبدیل کرنے کے لیے دباؤ ڈال سکتی ہے‘۔

یہ بھی پڑھیں: وزیر اعظم سے ملاقات میں مونس الہٰی کی دوبارہ حمایت کی یقین دہانی

اس کے علاوہ ڈان سے بات کرتے ہوئے مونس الہٰی نے کہا تھا کہ مسلم لیگ (ن) کو ان کے خاندان کے خلاف جھوٹے اور بے بنیاد مقدمات قائم کرنے کی عادت ہے۔

انہوں نے مزید کہا تھا کہ اس طرح کے کسی بھی معاملے کو سیاسی محرکات کے طور پر دیکھا جائے گا جن کا مقصد انہیں نشانہ بنانا ہے، ان کا کہنا تھا کہ میرے تمام کاروباری لین دین دستاویزی اور قانونی ہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں