مسلم لیگ (ق) میں سیاسی مستقبل سے متعلق اندرونی اختلافات میں شدت

اپ ڈیٹ 25 جون 2022
سابق وفاقی وزیر چوہدری وجاہت گجرات کی سیاست میں کافی اثر و رسوخ کی  رکھتے ہیں—فائل فوٹو:پی آئی ڈی
سابق وفاقی وزیر چوہدری وجاہت گجرات کی سیاست میں کافی اثر و رسوخ کی رکھتے ہیں—فائل فوٹو:پی آئی ڈی

سابق وفاقی وزیر چوہدری وجاہت حسین نے دعویٰ کیا ہے کہ مسلم لیگ (ق) کے سربراہ چوہدری شجاعت حسین کے بیٹوں نے پیپلز پارٹی کے رہنما آصف علی زرداری سے مسلم لیگ (ن) کی زیر قیادت موجودہ مخلوط حکومت کی حمایت کرنے کے لیے ڈالرز طلب کیے تھے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ روز ظہور الٰہی ہاؤس میں پارٹی کے گجرات شہر سے تعلق رکھنے والے کارکنوں کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ چوہدری شجاعت حسین کے بیٹوں کا کردار ہمارے خاندان کے سیاسی سفر پر ایک بدنما داغ ہے کہ ہمارے خاندان سے تعلق رکھنے والے لوگ انتخابی سیاست میں اس قدر پستی میں گر سکتے ہیں۔

چوہدری شجاعت حسین کے ایک صاحبزادے سالک حسین موجودہ حکومت میں وفاقی وزیر ہیں جبکہ دوسرے بیٹے شافع حسین مبینہ طور پر صوبائی سیٹ اپ میں اپنے لیے کوئی عہدہ حاصل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: چوہدری شجاعت کا پرویز الہٰی سے اختلاف برقرار، (ن) لیگ سے اتحاد جاری رکھنے کی یقین دہانی

چوہدری وجاہت حسین نے دعویٰ کیا کہ سالک حسین پہلے ہی رقم حاصل کر چکے ہیں جب کہ ان کے چھوٹے بھائی کو پی پی پی رہنما کی جانب سے یقین دہانی کرائی گئی تھی۔

اس وقت اسپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویز الٰہیٰ کے کیمپ میں موجود چوہدری وجاہت حسین گجرات میں مقامی سطح پر کافی اثر و رسوخ رکھتے ہیں اور پارٹی کو طاقتور بنانے کے لیے پیچھے رہ کر کام کرتے ہیں۔

بعد ازاں ڈان سے بات کرتے ہوئے چوہدری وجاہت حسین نے کہا کہ انہوں نے چوہدری شجاعت حسین سے کہا تھا کہ وہ 30 جون تک حکمران جماعت مسلم لیگ (ن) سے علیحدگی سے متعلق فیصلہ کریں کیوں کہ پارٹی کے کارکنوں اور اراکین اسمبلی کی بھاری اکثریت مسلم لیگ (ن) کے ساتھ اتحاد کرنے کے خلاف ہے۔

انہوں نے کہا کہ پارٹی کے کارکنان اور سپورٹرز انتخابات میں پی ٹی آئی کے ساتھ سیٹ ایڈجسٹمنٹ کے حق میں ہیں اس لیے پارٹی کو مسلم لیگ (ن) کے ساتھ اتحاد کو ختم کرنا چاہیے۔

مزید پڑھیں: اپوزیشن کی کوشش ناکام بنانے کیلئے وزیراعظم کی چوہدری برادران سے ملاقات

کارکنوں کے لیے چوہدری شجاعت حسین کے اس پیغام کا حوالہ دیتے ہوئے کہ پارٹی متحد رہے گی، چوہدری وجاہت حسین نے کا کہنا تھا کہ اس صورتحال میں جب کہ پارٹی کے ایک رکن سالک حسین کو پولیس کی سیکیورٹی حاصل ہو اور دوسرے رکن یعنی مونس الہیٰ کو ایف آئی اے اور پولیس کے ذریعے گرفتار کرانے کی کوشش کی جارہی ہو، پارٹی کے کارکنوں کو گمراہ نہیں کیا جا سکتا۔

اپنے چھوٹے بھائی چوہدری شفاعت حسین کے حلقہ این اے 69 سے انتخاب لڑنے سے متعلق پوچھے گئے سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ شفاعت حسین جو فیصلہ کرنا چاہیں ان کی مرضی ہے، اس سلسلے میں وہ آزاد ہیں، قومی اسمبلی کا حلقہ این اے 69 سے اس وقت سابق وفاقی وزیر مونس الٰہی اس وقت ایم این اے ہیں۔

چوہدری شجاعت حسین کے سب سے چھوٹے بھائی چوہدری شفاعت حسین نے 2016 کے بلدیاتی انتخابات کے دوران ٹکٹوں کی تقسیم کے معاملے پر کزن چوہدری پرویز الٰہی سے اختلافات کے بعد پورے خاندان سے دوری اختیار کرلی تھی۔

چوہدری وجاہت حسین نے کہا کہ انہوں نے پارٹی سربراہ کی ہدایت پر گجرات میں پارٹی کارکنوں کا مشاورتی اجلاس منعقد کیا اور آئندہ ایک دو روز میں مقامی پارٹی کارکنوں کے تحفظات چوہدری شجاعت حسین تک پہنچائیں گے۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان مسلم لیگ (ق) حکومت کی حمایت جاری کیلئے ہچکچاہٹ کا شکار

ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ مشاورتی اجلاس گزشتہ چند ماہ سے گجرات شہر میں چوہدری شجاعت حسین کے صاحبزادے اور وفاقی وزیر چوہدری سالک حسین کے بڑے بھائی چوہدری شافع حسین کی سرگرمیوں کو مد نظر رکھتے ہوئے منعقد کیا گیا جب کہ چوہدری شافع حسین گجرات شہر کے پنجاب اسمبلی کے حلقے سے آئندہ انتخابات میں الیکشن لڑنا چاہتے ہیں۔

چوہدری وجاہت حسین کا کہنا تھا کہ ان کے چھوٹے صاحبزادے موسیٰ الٰہی این اے 71 سے مسلم لیگ (ن) کے رہنما عابد رضا کوٹلہ کے خلاف الیکشن لڑیں گے اور موسیٰ الہیٰ کو سپورٹ کرنے کے لیے پی ٹی آئی کی حمایت حاصل کرنے کی کوششیں جاری ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اگر پی ٹی آئی موسیٰ الہیٰ کو سپورٹ نہیں کرتی تو وہ اس حلقے سے آزاد امیدوار کے طور پر الیکشن لڑ سکتے ہیں۔

واضح رہے کہ اس سے قبل 2018 میں سیٹ ایڈجسٹمنٹ کے تحت پی ٹی آئی نے مسلم لیگ (ق) کے قومی اسمبلی کے 2 امیدواروں اور پنجاب اسمبلی کے 3 امیدواروں کے خلاف اپنے امیدوار کھڑے نہیں کیے تھے اور مسلم لیگ (ق) نے ضلع گجرات کی 2 قومی اسمبلی اور 4 پنجاب اسمبلی کی سیٹوں پر پی ٹی آئی کو اسی طرح سے سپورٹ کیا تھا جس کی وجہ سے اتحاد نے ضلع گجرات کی قومی اسمبلی کی 3 اور صوبائی اسمبلی کی تمام ساتوں نشستیں جیت لی تھیں۔

تبصرے (0) بند ہیں