پاکستان میں پولیو کا بارہواں کیس بھی شمالی وزیرستان سے رپورٹ

اپ ڈیٹ 14 جولائ 2022
بچے کی معذوری 18 جون کو رپورٹ ہوئی تھی— فائل فوٹو: ڈان نیوز
بچے کی معذوری 18 جون کو رپورٹ ہوئی تھی— فائل فوٹو: ڈان نیوز

شمالی وزیرستان میں 21 ماہ کے بچے میں پولیو کا کیس سامنے آیا ہے، یہ پاکستان میں رواں برس پولیو کا بارہواں کیس ہے اور اب تک سامنے آنے والے تمام کیسز شمالی وزیرستان سے رپورٹ ہوئے ہیں۔

بچے کی معذوری 18 جون کو رپورٹ ہوئی تھی جس کا تعلق میر علی یونین کونسل 2 سے ہے، ابتدائی تحقیقات کے مطابق بچے کا بایاں پاؤں مفلوج ہوچکا ہے، ترجمان وزارت صحت اور پاکستان نیشنل پولیو لیبارٹری نے بھی پولیو کیس کی باقاعدہ تصدیق کی ہے۔

وفاقی وزیر صحت عبدالقادر پٹیل نے کہا کہ شمالی وزیرستان سے پہلا کیس رپورٹ ہونے کے بعد پولیو پروگرام متعدد بار مہمات کا انعقاد کر چکا ہے تاکہ وائرس کے ممکنہ پھیلاؤ کو روکا جاسکے۔

یہ بھی پڑھیں: شمالی وزیرستان: پولیو وائرس سے 8 ماہ کا بچہ معذور ہوگیا

انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا کے جنوبی و شمالی اضلاع وائرس کے لیے حساس قرار دیے جاچکے ہیں، پولیو کے خاتمے کے لیے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کیے جارہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ پولیو کے خاتمے کے لیے مربوط اور مؤثر حکمت عملی ترتیب دی ہے، وائرس کے ممکنہ پھیلاؤ کو روکنے کے لیے متعدد بار پولیو مہمات کا انعقاد کر چکے ہیں، موجودہ حکومت پولیو کے خاتمے تک چین سے نہیں بیٹھے گی۔

عبدالقادر پٹیل نے کہا کہ پروگرام زیادہ سے زیادہ بچوں کو ویکسین کی فراہمی یقینی بنانے کے لیے متعدد حکمت عملی پر عمل پیرا ہے جس میں بڑی حد تک کامیابی حاصل ہوئی ہے۔

مزید پڑھیں: پنجاب میں پولیو وائرس کے 2 کیسز رپورٹ

ان کا کہنا تھا کہ ہمارے بچے صحت مند اور محفوظ مستقبل کے حقدار ہیں، تمام والدین کو حالات کی نزاکت کا احساس ہونا چاہیے۔

انہوں نے مزید کہا کہ وائرس کے خاتمے کو قومی فریضہ سمجھتے ہوئے تمام پاکستانی اپنا بھرپور کردار ادا کریں، پولیو مہم کے دوران ورکرز کے لیے اپنے دروازے کھولیں اور ہر مہم میں بچوں کی ویکسی نیشن کو یقینی بنائیں۔

وفاقی سیکریٹری صحت ڈاکٹر فخر عالم عرفان نے کہا کہ 'اگر چہ پولیو کیسز ایک ہی علاقے سے رپورٹ ہو رہے ہیں تاہم ضروری ہے کہ والدین اپنے بچوں کو ہر مہم میں پولیو سے بچاؤ کے قطرے ضرور پلوائیں۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان میں ایک ماہ کے عرصے میں چوتھا پولیو کیس رپورٹ

خیال رہے کہ خیبر پختونخوا کے جنوبی اضلاع بشمول جنوبی و شمالی وزیرستان، ڈی آئی خان، بنوں، ٹانک اور لکی مروت پولیو وائرس کے حوالے سے حساس قرار دیے جا چکے ہیں۔

بنوں میں بھی رواں سال اپریل اور مئی کے درمیان 2 مثبت ماحولیاتی نمونے بھی رپورٹ کیے گئے جو اس بات کی تصدیق کرتے ہیں کہ پولیو وائرس کی منتقلی صرف شمالی وزیرستان تک محدود نہیں ہے۔

واضح رہے کہ رواں برس 27 جنوری کو ملک میں پولیو کیسز رپورٹ نہ ہونے کا ایک سال مکمل ہوا تھا اور اس کے بعد بھی پندرہویں مہینے تک ملک میں پولیو کا ایک بھی کیس رپورٹ نہیں ہوا تھا۔

مزید پڑھیں: پولیو کیس رپورٹ ہونے پر موزمبیق کا پاکستان پر الزام

بعد ازاں رواں سال اپریل میں شمالی وزیرستان میں پولیو کا پہلا کیس رپورٹ ہوا تھا جو رواں برس عالمی سطح پر رپورٹ ہونے والا تیسرا کیس تھا۔

اس سے قبل 2021 میں واحد کیس بلوچستان سے رپورٹ ہوا تھا تاہم دیگر صوبوں سے کوئی کیس سامنے نہیں آیا تھا۔

رواں برس رپورٹ ہونے والے تمام کیسز شمالی وزیرستان سے ہیں، کیسز کی وجوہات والدین کی جانب سے پولیو کے قطرے پلانے سے انکار اور قطرے پیے بغیر بچوں کی انگلیوں پر جعلی نشانات لگانا ہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں