چوہدری شجاعت کا پنجاب کی وزارت اعلیٰ کیلئے پرویز الہٰی کی حمایت کا اعلان

اپ ڈیٹ 20 جولائ 2022
سربراہ مسلم لیگ (ق) نے کہا کہ ملکی مسائل کا حل اسی میں ہے کہ سال ڈیڑھ سال حکومت کا موقع ملنا چاہیے —فائل فوٹو: اے پی پی
سربراہ مسلم لیگ (ق) نے کہا کہ ملکی مسائل کا حل اسی میں ہے کہ سال ڈیڑھ سال حکومت کا موقع ملنا چاہیے —فائل فوٹو: اے پی پی

پاکستان مسلم لیگ (ق) کے سربراہ چوہدری شجاعت حسین نے کہا کہ ہے کہ پنجاب کے وزیر اعلیٰ کے انتخاب کے لیے چوہدری پرویز الہٰی ہی پارٹی کے امیدوار ہیں۔

مسلم لیگ (ق) کی جانب سے پنجاب کی وزارت اعلیٰ کے انتخاب کے بارے میں چوہدری شجاعت حسین کا پالیسی بیان جاری کیا گیا۔

بیان میں چوہدری شجاعت حسین نے کہا کہ جن کو مینڈیٹ ملا حکومت کرنا اس کا حق ہے، ایک بار نہیں دو تین مرتبہ پہلے بھی یہی بات کہہ چکا ہوں۔

یہ بھی پڑھیں: عمران خان کے کسی قدم کے جواب میں فیصلہ ہوا تو ٹکا کر جواب دیا جائے گا، خواجہ سعد رفیق

ساتھ ہی انہوں نے کوئی خط جاری کرنے کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ کوئی خط جاری نہیں کر رہا، کسی قسم کے خط جاری کرنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔

چوہدری شجاعت نے کہا کہ مجھے صفائی پیش کرنے کی کوئی ضرورت نہیں، ملکی مسائل کا حل اسی میں ہے کہ گنتی کے چکروں سے باہر نکلا جائے۔

انہوں نے کہا کہ غریب آدمی کے مسائل کی طرف توجہ دی جائے، جو غریبوں کے مسائل حل کرنے میں کامیاب ہو گا حقیقی معنوں میں اسی کی گنتی پوری ہو جائے گی۔

ان کا کہنا تھا کہ جو منتخب ہوئے ہیں وہ عوام کی خدمت کریں، اس فکر میں نہ پڑیں کہ ایک دوسرے کو کیسے نیچا دکھانا ہے۔

مزید پڑھیں: وزیر اعلی پنجاب کا انتخاب شفاف طریقے سے کرانے کیلئے پی ٹی آئی کا عدالت سے رجوع

سربراہ مسلم لیگ (ق) نے کہا کہ ملکی مسائل کا حل اسی میں ہے کہ سال ڈیڑھ سال حکومت کا موقع ملنا چاہیے یا فوری انتخابات کی طرف جایا جائے۔

شجاعت ۔ زرداری ملاقات

خیال رہے کہ چوہدری شجاعت کا یہ بیان پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری سے ملاقات کے ایک روز بعد سامنے آیا۔

گزشتہ روز حکمراں اتحاد کی اعلیٰ قیادت پنجاب حکومت کو بچانے اور اگست 2023 میں آئندہ عام انتخابات تک موجودہ اسمبلیاں برقرار رکھنے کے لیے اکٹھی ہوئی تھی۔

رپورٹ کے مطابق رہنما پی پی پی نے حمزہ شہباز کے وزیر اعلیٰ پنجاب برقرار رہنے کے لیے مسلم لیگ (ق) کی حمایت حاصل کرنے کی خاطر چوہدری شجاعت سے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: حمزہ شہباز وزیراعلیٰ رہیں گے، دوبارہ انتخاب 22 جولائی کو ہوگا، سپریم کورٹ

چوہدری شجاعت کے بیٹے چوہدری سالک حسین اور مسلم لیگ (ق) کے رہنما طارق بشیر چیمہ شہباز شریف کی کابینہ کا حصہ ہیں۔

پنجاب اسمبلی میں مسلم لیگ (ق) کے 10 اراکین ہیں اور مبینہ طور پر آصف زرداری نے چوہدری شجاعت سے حمزہ شہباز کو بچانے کے اپنے منصوبے میں حکمراں اتحاد کا ساتھ دینے کو کہا۔

ان رپورٹس پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے پی ٹی آئی کے الیکشن اینالائسز اینڈ مینجمنٹ سیل کے چیئرمین ریاض فتیانہ نے ایک بیان میں کہا تھا کہ مسلم لیگ (ق) کے اراکین صوبائی اسمبلی اپنی ہی پارٹی کے وزیراعلیٰ کے امیدوار پرویز الہٰی کو ووٹ دیں گے، اس لیے وہ آرٹیکل 63- اے کی خلاف ورزی نہیں کر رہے ہیں اور چوہدری شجاعت بھی انہیں نہیں روک سکتے کیونکہ امیدوار پی ٹی آئی سے نہیں ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں