موسمیاتی تبدیلی کے اثرات، یورپ بھر میں جنگل آگ کی لپیٹ میں آگئے

20 جولائ 2022
موسمیاتی تبدیلی کی وجہ سے یورپ میں جنگل میں آگ لگنے کے واقعات میں اضافہ ہونے لگا ہے —فوٹو: رائٹرز
موسمیاتی تبدیلی کی وجہ سے یورپ میں جنگل میں آگ لگنے کے واقعات میں اضافہ ہونے لگا ہے —فوٹو: رائٹرز

جنوبی یورپ کے جنگلات میں لگنے والی آگ پر قابو پانے کے لیے ایمرجنسی سروسز بھرپور کوششیں کرنے کے ساتھ ساتھ مقامی آبادی کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنے میں مصروف ہے جبکہ برطانیہ میں رواں ہفتے پہلی بار گرم ترین دن رہا جس کے بعد موسمیاتی تبدیلی کے خلاف جدوجہد مزید تیز کرنے کے لیے خبردار کیا گیا ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی ’رائٹرز‘ کی رپورٹ کے مطابق ایتھنز کے شمال میں پہاڑوں پر طوفانی ہواؤں کی وجہ سے آگ بھڑک اٹھی جس کے بعد ہسپتال میں زیر علاج مریضوں سمیت سینکڑوں افراد نقل مکانی پر مجبور ہو گئے جبکہ وسطی اٹلی میں لوکا کے ٹسکن قصبے کے قریب جنگل میں آگ لگنے کی وجہ سے گیس کے ٹینک پھٹنے کے واقعات ہوئے، اسی طرح سینکڑوں افراد نقل مکانی پر مجبور ہیں۔

مزید پڑھیں: یورپ میں ہیٹ ویو کے دوران جنگلات میں آگ بھڑک اٹھی

گزشتہ ہفتے بحیرہ روم کے مختلف علاقوں کے اطراف ریکارڈ گرمی محسوس کی گئی جبکہ پرتگال اور اسپین میں ایک بار پھر درجہ حرارت بڑھنے لگا ہے۔

اسپین، جہاں جنگل میں لگی آگ پر قابو پانے کے لیے عملہ اپنی کاوشوں میں مصروف ہے، جہاں مقامی محکمہ موسمیات نے گرمی میں اضافے کی پیش گوئی کی ہے۔

درجہ حرارت میں ریکارڈ اضافہ

بدھ کو درجہ حرارت میں شدید اضافے کی وجہ سے اٹلی کے کئی علاقوں اور روم، میلان اور فلورنس سمیت 14 شہروں کے جنگلات میں آگ لگنے کا سلسلہ شروع ہوا جبکہ مذکورہ شہروں میں پیش گوئی کی گئی تھی کہ رواں ہفتے شمال اور مرکز کے متعدد علاقوں میں درجہ حرارت 40 ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچنے کا امکان ہے۔

خیال رہے کہ منگل کو برطانیہ میں پہلی بار درجہ حرارت 40 سے زائد ریکارڈ کیا گیا اور ملک میں گرمی کا پچھلا ریکارڈ 1.6 ڈگری سیلسیس تک پیچھے رہ گیا۔

برطانیہ کی اپوزیشن جماعت لیبر پارٹی کے رکن اور لندن کے میئر صادق خان نے بھی درجہ حرارت کے پیش نظر ایسی ہی وارننگ جاری کردی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: شیرانی کے جنگلات میں لگی آگ پر جلد قابو پالیں گے، ترجمان حکومت بلوچستان

میئر صادق خان نے کہا کہ یہ ایک افسوس ناک حققیت ہے کہ اگر ہم نے موسمیاتی بحران پر قابو پانے کے لیے ابھی سخت اقدامات نہیں کیے تو لندن اور برطانیہ کا مستقبل ایسا ہی نظر آنے کا خدشہ ہے۔

تیز ہوائیں

یورپ کے جنوب میں جنگلات میں آگ کی شدت میں اضافہ ہوا ہے، جس کے بعد یونان میں دھوئیں کے گھنے بادلوں نے ایتھنز کے شمال میں 27 کلومیٹر (16 میل) پر ماؤنٹ پینٹیلی پر آسمان کو اپنی لپیٹ میں لے لیا اور آگ تیزی سے پھیلنے لگی ہے جہاں 500 فائر فائٹرز، 120 فائر انجن اور 15 پانی لے جانے والے طیاروں نے آگ پر قابو پانے کی کوشش کی جو گزشتہ روز بھڑک اٹھی تھی۔

حکام نے بتایاکہ انہوں نے وہاں سے نو بستیوں کو خالی کرایا ہے۔

مزید پڑھیں:یورپ کے کئی ممالک شدید گرمی کی لپیٹ میں، پارہ 40 ڈگری تک پہنچ گیا

حکام کا کہنا ہے کہ آتش کی زد میں آنے والے علاقوں سے ایک ہسپتال اور ایتھنز کی نیشنل آبزرویٹری کو بھی خالی کرا لیا گیا جبکہ پولیس نے کم از کم 600 شہریوں کو آگ سے متاثرہ علاقوں سے نکالنے میں مدد کی۔

گزشتہ سال یونان میں جنگل کی آگ نے مختلف علاقوں میں تقریباً 470 مربع میل جنگل اور بش لینڈ کو تباہ کردیا تھا جبکہ رواں برس ملک کو 30 برسوں میں اپنی سخت ترین گرمی کی لہر کا سامنا تھا۔

گورنر یوجینیو گیانی نے ٹوئٹر پر بیان میں کہا تھا کہ آگ کی وجہ سے 500 شہری نقل مکانی پر مجبور ہوئے کیونکہ رات بھر آگ کے شعلے متعدد دیہاتوں تک پہنچے اور مائع گیس کے ٹینک بھی پھٹ گئے تھے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں