کراچی: موسلادھار بارش دوسرے روز بھی جاری، مختلف واقعات میں ایک بچی سمیت 9 افراد جاں بحق

اپ ڈیٹ 25 جولائ 2022
گزشتہ روز سے جاری موسلادھار بارش میں کرنٹ لگنے کی وجہ سے شہر کے مختلف علاقوں میں 6 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں —فوٹو: ڈان نیوز
گزشتہ روز سے جاری موسلادھار بارش میں کرنٹ لگنے کی وجہ سے شہر کے مختلف علاقوں میں 6 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں —فوٹو: ڈان نیوز

کراچی میں دوسرے دن بھی وقفے وقفے سے موسلادھار بارش جاری ہے جس کے باعث مختلف حادثات میں ایک بچی سمیت 9 افراد جاں بحق ہوگئے۔

پولیس، ہسپتال اور ریسکیو ذرائع کے مطابق شہر کے مختلف علاقوں میں موسلا دھار بارش کی وجہ سے کرنٹ لگنے سے 4 شہری جاں بحق ہوگئے جبکہ دیگر 5 افراد پانی میں ڈوب کر جاں بحق ہو گئے۔

ایس ایس پی ایسٹ سید عبدالرحیم شیرازی نے کہا گلشن اقبال میں امتیاز سپر مارکیٹ کے قریب لیاری ندی میں 23 سالہ عامر ممتاز نامی شخص ڈوب کر جاں بحق ہوگیا۔

دوسری جانب لیاری ندی میں ایک اور واقعے میں 15 سالہ نوجوان آصف سرور ڈوب کر جاں بحق ہوگیا۔

علاقہ پولیس افیر اعظم جاکھرانی نے بتایا کہ تین لڑکے تیراکی کے دوران پانی میں ڈوب گئے۔ علاقہ مکینوں نے فوری طور پر آٹھ اور نو سال کی عمر کے دو بچوں کو بچایا لیا جبکہ تیسرا نوجوان آصف ڈوب گیا اور دریا میں پانی کا تیز بہاؤ اسے بہا کر لے گیا۔

پولیس سرجن ڈاکٹر سمیہ عباسی نے بتایا کہ الانس ہسپتال کے قریب سرجانی میں بارش کے پانی سے بھرے تالاب میں 6 سالہ احمد علی ڈوب کر جاں بحق ہو گیا جس کی لاش نکال کر عباسی شہید اسپتال منتقل کی گئی ہے۔

ایس ایس پی سٹی شبیر احمد سیٹھار نے بتایا کہ چاکیواڑہ کے علاقے بہار کالونی میں 10 سالہ بچی حفیضہ اپنے فلیٹ میں بجلی کا بٹن کھول رہی تھی کہ اچانک انہیں کرنٹ لگا جس سے وہ جاں بحق ہوگئی، جبکہ والد عبدالرحمٰن نے اپنی بیٹی کو بچانے کی کوشش کی تو وہ بھی کرنٹ لگنے سے جاں بحق ہوگئے، دونوں کی لاشیں سول ہسپتال کراچی منتقل کردی گئی ہیں۔

دوسری جانب ملیر کے علاقے درسانو چھنو میں ایک شخص اپنی موٹر سائیکل پر پانی سے گزرنے کی کوشش کرتے ہوئے ڈوب گیا۔

ایس ایس پی ملیر عرفان بہادر نے کہا کہ ایک نوجوان صبح کے وقت موٹر سائیکل پر پانی کے بیچ میں سے گزر رہا تھا مگر پانی کا شدید دباؤ اسے اپنے ساتھ بہا لے گیا جس کی لاش تاحال نہیں ملی۔

لیاری اور سائٹ ایریا میں بھی کرنٹ لگنے سے 2 شہری جاں بحق ہوگئے۔

پولیس سرجن ڈاکٹر سمیہ سید نے ڈان ڈاٹ کام کو بتایا کہ لیاری اور سائٹ کے علاقے میں بجلی کا کرنٹ لگنے سے جاں بحق ہونے والے 2 شہریوں کی لاشیں سول ہسپتال کراچی لائی گئی ہیں۔

ساحل سمندر پر دفعہ 144 نافذ

کمشنر کراچی محمد اقبال میمن نے ساحلِ سمندر سمیت مختلف بیچز پر نہانے اور ماہی گیروں کے سمندر پر داخلہ پر دفعہ 144 نافذ کر دیا۔

دفعہ 144کے نفاذ سے متعلق نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا ہے۔

نوٹی فکیشن کے مطابق مون سون بارشوں کے باعث سمندر میں طغیانی کے پیش نظر 6 دن کے لیے باپندی عائد کی گئی ہے۔

کمشنر کراچی نے شہریوں سے درخواست کی ہے کے وہ ساحل سمند پر جانے سے گریز کریں اور پابندی پر عمل کریں۔

کمشنرز کراچی محمد اقبال میمن نے نوٹی فیکیشن میں متعلقہ ڈپٹی کمشنرز اور اسسٹنٹ کمشنرز ایس ایس پیز کے تعاون سے عملدرامد کو یقینی بنانے کی ہدایت کی ہے۔

خیال رہے کہ گزشتہ روز سے کراچی سمیت سندھ کے مختلف علاقوں میں گرج چمک کے ساتھ موسلادھار بارش جاری ہے جس کے نتیجے میں کراچی کے مختلف علاقوں میں کرنٹ لگنے سے 4 شہری جاں بحق ہو چکے ہیں جبکہ گهر کی چھت گرنے سے دو بچوں سمیت 4 افراد زخمی بھی ہوئے۔

مزید پڑھیں: کراچی میں مزید بارشوں کا امکان نہیں، محکمہ موسمیات

بارش کو مدنظر رکھتے ہوئے حکومت سندھ نے صوبے میں ‘رین ایمرجنسی’ نافذ کردی ہے، جبکہ آج کراچی اور حیدرآباد میں عام تعطیل کا اعلان کیا گیا ہے۔

صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) کے اعداد و شمار سے کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران پی اے ایف مسرور بیس میں 200 ملی میٹر کے ساتھ سب سے زیادہ بارش ریکارڈ کی گئی ہے۔

اس کے بعد کیماڑی میں 188 ملی میٹر، صدر میں 164 ملی میٹر، سرجانی ٹاؤن میں 153 ملی میٹر، گلشن حدید میں 154 ملی میٹر، ڈی ایچ اے فیز ٹو میں 124 ملی میٹر، گڈاپ ٹاؤن میں 103 ملی میٹر، قائد آباد میں 111 ملی میٹر اور ناظم آباد میں 106 ملی میٹربارش رکارڈ کی گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: موسلادھار بارش، حکومت سندھ کا کراچی اور حیدرآباد میں عام تعطیل کا اعلان

مسلسل بارش کی وجہ سے شہر کے متعدد علاقے و سڑکیں زیر آب آچکی ہیں جس کی وجہ سے نہ صرف شہریوں کو سخت تکلیف کا سامنا ہے بلکہ ٹریفک کی روانی بھی بہت متاثر ہوئی ہے۔

آج ایڈمنسٹریٹر کراچی مرتضیٰ وہاب نے شاہین کمپلیکس اور سندھ اسمبلی کے پاس برساتی نالوں کا دورہ کیا اور کہا کہ ابھی تک وہ پانی کی مکمل رفتار سے بہہ رہے ہیں۔

بجلی کے 70 فیڈرز بند

دریں اثنا ‘کے الیکٹرک’ کے ترجمان نے کہا کہ شہر میں وقفے وقفے سے بارش جاری ہے مگر بارش رکنے کے بعد بجلی کی فراہمی بحال کرنے کی کوششیں شروع کی جائیں گی۔

کے الیکٹرک ترجمان نے کہا کہ 1900 فیڈرز میں سے 70 کو احتیاطی طور پر بند کر دیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ محمود آباد، صرافہ بازار، کورنگی سیکٹر 10، گلستان جوہر بلاک 10/11/12، کے ڈی اے ایمپلائرز سوسائٹی اور فضائیہ ہاؤسنگ اسکیم میں فیلڈ ٹیموں کی جانب سے کلیئرنس ملنے کے بعد بجلی کی فراہمی بحال کر دی گئی ہے۔

ترجمان نے کہا کہ الیاس گوٹھ، بسم اللہ کالونی، مدینہ کالونی، شاہ فیصل ٹاؤن اور لانڈھی کے مختلف سیکٹرز میں بجلی کی فراہمی بحال کردی گئی ہے۔

مزید پڑھیں: کراچی سمیت سندھ کے مختلف علاقوں میں تیز بارش، کرنٹ لگنے سے 4 شہری جاں بحق

انہوں نے کہا کہ جو علاقے زیر آب ہیں وہاں بجلی کی فراہمی عارضی طور پر معطل کردی گئی ہے اور جیسے ہی پانی نکالنے کا عمل مکمل ہوگا تو بجلی بحال کردی جائے گی۔

اس کے علاوہ کراچی ٹریفک پولیس نے کہا کہ ایوان صدر، ایم اے جناح روڈ، حقانی چوک، ایم آر کیانی روڈ، گرو مندر، لیاقت آباد، غریب آباد، شفیق موڑ، سہراب گوٹھ، ڈی ایچ اے، تین تلوار، کلفٹن اور قائد آباد میں بارشی پانی زیادہ ہونے کی وجہ سے سڑکیں بند ہیں جس کی وجہ سے ٹریفک میں مشکلات کا سامنا ہے۔

ہوا کا کم دباؤ برقرار

محکمہ موسمیات کی ایڈوائزری نے اپنے جاری کردہ تازہ بیان میں کہا ہے کہ کم دباؤ کا علاقہ جو کہ مون سون کی تیز ہواؤں میں اضافہ کرتا ہے وہ سندھ کے وسطی اور مغربی علاقوں میں اب بھی برقرار ہے جس کی وجہ سے صوبے بھر میں وسیع پیمانے پر موسلادھار بارشیں ہوئی ہیں۔

محکمہ موسمیات کے مطابق اب مون سون کے تیسرے سسٹم کا بلوچستان کے ساحلی علاقوں میں منتقل ہونے کا امکان ہے جس کے زیر اثر تھرپارکر، عمرکوٹ، میرپورخاص، بدین، ٹھٹہ، سجاول، ٹنڈو محمد خان، ٹنڈو الہ یار، مٹیاری، سانگھڑ، نواب شاہ، خیرپور، سکھر، لاڑکانہ، جیکب آباد، دادو، جامشورو، شکارپور، قمبر شہدادکوٹ، گھوٹکی اور کشمور اور کراچی ڈویژن میں کل سے پرسوں تک گرج چمک کے ساتھ بارش جاری رہنے کا امکان ہے۔

محکمہ موسمیات کی ایڈوائزری نے خبردار کیا ہے کہ کراچی، حیدرآباد، ٹھٹہ، سجاول، بدین، ٹنڈو محمد خان، نواب شاہ، دادو، جامشورو، قمبر شہداد کوٹ اضلاع کے نشیبی علاقوں میں یہ شدید بارش شہری سیلاب کا سبب بن سکتی ہے۔

محکمے نے مزید کہا کہ بلوچستان کے علاقے خضدار، لسبیلہ، حب اور سندھ کے کھیرتھر رینج کے ساتھ ساتھ مسلسل طوفان حب ڈیم، دادو اور جامشورو سمیت نیچے کی طرف سیلاب کا باعث بن سکتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:کراچی سمیت سندھ بھر میں طوفانی بارش، اربن فلڈنگ کی وارننگ جاری

وزیر اعظم شہباز شریف کی محکموں کو الرٹ رہنے کی ہدایت

ریڈیو پاکستان کی رپورٹ کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف نے تمام صوبائی حکومتوں اور متعلقہ محکموں کو پاکستان بھر میں شدید بارشوں اور سیلاب کے پیش نظر الرٹ رہنے کی ہدایت کی ہے۔

ایک بیان میں وزیر اعظم نے نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کو نشیبی علاقوں میں رہنے والے لوگوں کے جان و مال کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے صوبائی حکومتوں کو مکمل تعاون فراہم کرنے کی ہدایت کی ہے۔

وزیر اعلیٰ سندھ کے نام اپنے پیغام میں وزیر اعظم نے یقین دہانی کروائی کہ وفاقی حکومت مشکل صورتحال پر قابو پانے کے لیے صوبہ سندھ کو ہر ممکن مدد فراہم کرے گا۔

گزشتہ روز میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا تھا کہ انہیں امید ہے کہ بارش کا موجودہ نظام کوئی سنگین مسئلہ پیدا نہیں کرے گا کیونکہ تقریباً تمام چھوٹے اور بڑے نالوں بشمول مرکزی علاقوں کے ساتھ تعمیر کیے گئے برساتی نالوں کو صاف کردیا گیا ہے۔

وزیر اعلیٰ سندھ نے شہریوں کو یقین دہانی کروائی کہ شہر سے پانی کی نکاسی کے لیے وہ تمام ممکمن کوششیں کر رہے ہیں۔

وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا تھا کہ صبح 5 بجے سے بارش ہو رہی تھی لیکن ہمارے متعلقہ حکام اور ٰ بیوروکریسی، وزراء کے ہمراہ بارش کے پانی کی نکاسی کو یقینی بنانے کے لیے سڑکوں پر موجود ہیں۔

پاکستان میں رواں سال مون سون بارشوں نے سندھ اور بلوچستان میں تباہی مچا دی ہے۔ اس سے قبل وزیر موسمیاتی تبدیلی شیری رحمان نے کہا تھا کہ صوبوں میں بارشوں نے 30 سالہ ریکارڈ توڑ دیا ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز کراچی میں کئی گھنٹوں سے جاری موسلا دھار بارش میں مختلف علاقوں میں کرنٹ لگنے سے 4 شہری جاں بحق جبکہ 4 زخمی ہوگئے تھے۔

کراچی کے علاقے لی مارکیٹ میں میمن مسجد کے قریب ایک شخص بجلی کا کرنٹ لگنے سے جاں بحق ہوگیا جس کی لاش سول ہسپتال منتقل کردی گئی تھی۔

پولیس سرجن ڈاکٹر سمیہ سید نے کہا کہ جاں بحق ہونے والے شہری کی شناخت 40 سالہ شان حسین کے نام سے ہوئی۔

ایس ایچ او سرجانی ٹاؤن کے مطابق تیسر ٹاؤن میں تین دوست موبائل فون چارج کرنے کی کوشش کر رہے تھے کہ ان میں سے ایک 35 سالہ نوجوان جاں بحق ہوگیا جس کی لاش عباسی شہید ہسپتال منتقل کی گئی تھی۔

ریسکیو ذرائع کے مطابق لیاقت آباد 5 میں 17 سالہ نوجوان ضیا ثاقب بجلی کا کرنٹ لگنے سے جاں بحق ہوگیا جس کی لاش عباسی شہید ہسپتال منتقل کردی گئی ہے۔ جبکہ سرجانی ٹاؤن میں ایک 35 سالہ شہری کرنٹ لگنے سے اپنی زندگی کی بازی ہار گیا جس کی لاش بھی عباسی شہید ہسپتال منتقل کردی گئی تھیں۔

دوسری جانب بلدیہ داؤد گوٹھ پاکستان چوک کے قریب گھر کی چھت گرنے سے 4 افراد زخمی ہو گئے جن کو سول ہسپتال کراچی منتقل کردیا گیا تھا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (1) بند ہیں

ERUM SIDDIQUI Jul 25, 2022 04:58pm
پوری سندھ حکومت کو اسی پانی میں ڈوب جانا چاہیے۔