امریکا، پاکستان کو بچوں کیلئے ایک کروڑ 60 لاکھ کورونا ویکسین عطیہ کرے گا

27 جولائ 2022
پاکستان کو کورونا ویکسین عطیہ کرنے والا سب سے بڑا ملک امریکا ہے — فائل فوٹو: محکمہ صحت
پاکستان کو کورونا ویکسین عطیہ کرنے والا سب سے بڑا ملک امریکا ہے — فائل فوٹو: محکمہ صحت

کوویکس کے ساتھ شراکت سے امریکا سے پاکستان کو بچوں کے لیے کورونا ویکسین کی ایک کروڑ 60 لاکھ خوراکیں معاہدے کے تحت بھیجنے کے بعد امریکا سے پاکستان کو موصول ہونے والی خوراکوں کی مجموعی تعداد 7 کروڑ 70 لاکھ سے زائد ہوجائے گی۔

امریکی سفارتخانے کی طرف سے جاری بیان کے مطابق کورونا ویکسین کی نئی عطیات کا اعلان اس وقت کیا گیا جب واشنگٹن میں پاکستان اور امریکا کے درمیان صحت کے حوالے سے بات چیت کا اختتام ہوا، پاکستان میں ویکسی نیشن کی کوششوں کی حمایت کے لیے 'یو ایس ایڈ' نے اضافی طور پر 2 کروڑ ڈالر دینے کا بھی وعدہ کیا ہے۔

مزید پڑھیں: کرسمس کے موقع پر امریکا کا پاکستان کیلئے مزید 50 لاکھ فائزر ویکسینز کا عطیہ

عالمی وبا کورونا کی ابتدا سے اس وبا کے خلاف لڑنے کے لیے پاکستانی شہیریوں کی مدد کرنے لیے امریکی حکومت نے پاکستان کی براہ راست مدد کے لیے 7 کروڑ ڈالر سے زائد جبکہ ہمدردی کی بنیاد پر مدد کے لیے ایک کروڑ 38 لاکھ ڈالر کی رقم بھیجی ہے۔

پاکستان کو کورونا ویکسین عطیہ کرنے والا سب سے بڑا ملک امریکا ہے۔

فائزر اور موڈرنا ویکسین کے علاوہ امریکا نے حال ہی میں یو ایس ایڈ کے ذریعے پاکستان کے نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ کو 46 لاکھ ڈالر مالیت کی چار موبائل ٹیسٹنگ لیبارٹریز بھی عطیہ کی ہیں، یہ موبائل ٹیسٹ لیب پاکستان کی کورونا اور دیگر بیماریوں کی تشخیص کرنے کی صلاحیت کو مضبوط بنائیں گی اور خاص طور پر دور دراز علاقوں میں کارآمد ثابت ہوں گی۔

قبل ازیں امریکا نے پاکستان کو 12 لاکھ این 95 ماسک، 96 ہزار سرجیکل ماسک، 52 ہزار حفاظتی گوگلز، تیز تشخیصی ٹیسٹ کرنے والی 10 لاکھ کٹ، 1200 پلس آکسی میٹر، 54 پاکستانی ہسپتالوں کے لیے 200 وینٹی لیٹرز فراہم کیے تھے جن سے پاکستان بھر میں شہریوں کی جانیں بچانے میں مدد ملی۔

یہ بھی پڑھیں: امریکا مزید 66 لاکھ فائزر کورونا ویکسین پاکستان کو عطیہ کرے گا

اس کے علاوہ امریکی حکومت نے پاکستان بھر میں 30 ہزار سے زائد خواتین ہیلتھ ورکرز کو کورونا وائرس کے مریضوں کی گھر بیٹھے دیکھ بھال کی تربیت دینے کے ساتھ ساتھ بیماریوں کی تشخیص اور رسپانس یونٹس اور ٹیموں کا ایک قومی نیٹ ورک بھی قائم کیا، جو موجودہ وبائی مرض سے نمٹنے اور مستقبل کے لیے لچک پیدا کرنے کے لیے ایک کارآمد ثابت ہوگا۔

صحت سے متعلق دوطرفہ مضبوط تعاون پر زور دیتے ہوئے اور کورونا وائرس کے خلاف جنگ میں پاکستان کی مسلسل شراکت داری پر شکریہ ادا کرتے ہوئے امریکی سفیر ڈونلڈ بلوم نے کہا کہ اپنے 75 سالہ تعلقات کے دوران ہم نے اپنے تعاون کو مضبوط کیا ہے اور پاکستان میں کورونا وائرس کی منتقلی کا مقابلہ کرنے اور اسے ختم کرنے کے لیے ہماری مشترکہ کوششوں میں سب سے زیادہ واضح ہے اور ہم زندگی بھر صحت کے معاملات سے نمٹنے کے لیے مل جل کر کام کریں گے۔

مزید پڑھیں: امریکا نے پاکستان کو فائزر ویکسین کی 37 لاکھ خوراکیں فراہم کردیں

امریکا اور پاکستانی حکام بشمول ڈاکٹرز، نرسوں، اور لاجسٹکس کے پیشہ ور افراد کے درمیان قریبی ہم آہنگی جان بچانے والے ٹھوس نتائج پیدا کر رہی ہے۔

امریکی سفارت خانے سے جاری پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ امریکا کی طرف سے کورونا اور دیگر بیماریوں سے نمٹنے کے لیے پاکستان کی صلاحیت اور انفرااسٹرکچر کو مضبوط بنانے میں مدد کے لیے پوری حکومتی نقطہ نظر سے تعاون جاری رہے گا۔

تبصرے (0) بند ہیں