یمن : جنگ بندی میں 2 ماہ کی توسیع پر اتفاق

اپ ڈیٹ 03 اگست 2022
اس تنازع کے سبب ہزاروں افراد ہلاک جبکہ لاکھوں افراد بھوک کا شکار ہیں—فائل فوٹو: اے ایف پی
اس تنازع کے سبب ہزاروں افراد ہلاک جبکہ لاکھوں افراد بھوک کا شکار ہیں—فائل فوٹو: اے ایف پی

اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ یمن میں متحارب فریقوں نے 2 ماہ کے لیے جنگ بندی کے سمجھوتے میں توسیع کے فیصلے پر اتفاق کرلیا ہے۔

ڈان اخبار میں شائع خبررساں ادارے 'رائٹرز 'کی رپورٹ کے مطابق یمن کے لیے اقوام متحدہ کے خصوصی مندوب ہانس گرنڈبرگ نے ایک بیان میں کہا کہ 'فریقین کی جانب سے جلد از جلد توسیع شدہ جنگ بندی کے معاہدے تک پہنچنے کے لیے مذاکرات کو تیز کرنے پر بھی اتفاق کیا گیا ہے'۔

ذرائع نے بتایا کہ ہانس گرنڈبرگ اضافی اقدامات کے ساتھ 6 ماہ کی جنگ بندی پر زور دے رہے تھے لیکن دونوں فریقین کو جنگ بندی کے موجودہ معاہدے پر عمل درآمد سے متعلق تحفظات ہیں اور اس حوالے سے بداعتمادی کی گہری جڑیں موجود ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: سعودی عرب کا یمن میں جنگ بندی میں ایک ماہ کی توسیع کا اعلان

امریکی اور عمانی حکام بھی گزشتہ ماہ صدر جو بائیڈن کی جانب سے سعودی عرب کے دورے کے دوران دو طرفہ مذاکرات کے نتیجے میں جنگ بندی میں توسیع کے معاہدے کے اعلان کے بعد ہانس گرنڈبرگ کی تجویز کی حمایت کے لیے فریقین کے ساتھ بات چیت کر رہے تھے۔

اس تنازع کے سبب ہزاروں افراد ہلاک جبکہ لاکھوں افراد بھوک کا شکار ہیں جس نے سعودی عرب کی زیر قیادت اتحاد کو ایران کے حمایت یافتہ حوثی گروپ کے خلاف کھڑا کر دیا تھا۔

مزید پڑھیں: یمن: حوثی باغیوں کے زیر اثر شہر صنعا پر سعودی فوجی اتحاد کے فضائی حملے

بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ حکومت نے متنازع علاقے 'تعز' میں حوثیوں پر مرکزی سڑکوں کو دوبارہ کھولنے کے لیے بات چیت میں مداخلت کا الزام لگایا ہے۔

دوسری جانب حوثیوں نے سعودی عرب کے زیر قیادت اتحاد پر الزام عائد کیا کہ وہ حوثیوں کے زیر قبضہ حدیدہ اور دارالحکومت صنعا میں ایندھن کی کھیپوں کی متفقہ تعداد کی ترسیل نہیں کر رہا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں