محکمہ موسمیات کی ملک بھر میں 14اگست سے بارشوں کے نئے اسپیل کی پیش گوئی

اپ ڈیٹ 13 اگست 2022
14 اگست سے 18 اگست تک ملک بھر میں موسلا دھار بارشوں کے نتیجے میں سیلابی صورتحال پیدا ہونے کا اندیشہ ہے— رائٹرز
14 اگست سے 18 اگست تک ملک بھر میں موسلا دھار بارشوں کے نتیجے میں سیلابی صورتحال پیدا ہونے کا اندیشہ ہے— رائٹرز

پاکستان کے محکمہ موسمیات نے 14 اگست سے 18 اگست تک ملک بھر میں موسلا دھار بارشوں اور مون سون کے نئے اسپیل کی پیش گوئی کی ہے جس میں شدید بارشوں کے نتیجے میں کراچی سمیت بلوچستان، پنجاب اور سندھ کے کئی علاقوں میں سیلاب کی وارننگ دی ہے۔

ہفتہ کو جاری کردہ محکمہ موسمیات کے الرٹ کے مطابق بحیرہ عرب میں ایک ڈپریشن تیار ہوا ہے جو بلوچستان میں مکران کے ساحل کی طرف بڑھنے کا امکان ہے۔

مزید پڑھیں: اپر کوہستان میں سیلاب کے باعث پُل بہہ گیا

محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ اس موسمی نظام کے زیر اثر مون سون کا سسٹم ملک کے جنوبی حصوں میں مسلسل داخل ہو رہا ہے، 16 اگست کو ایک اور کم دباؤ والا سسٹم سندھ میں داخل ہونے کا امکان ہے۔

انہوں نے کہا کہ سسٹم کے داخل ہونے کے نتیجے میں 14 اگست سے 16 اگست تک سندھ، بلوچستان، پنجاب، اسلام آباد، خیبر پختونخوا، گلگت بلتستان اور کشمیر میں آندھی کے ساتھ ساتھ وقفے وقفے سے جگرج چمک کے ساتھ بارش متوقع ہے۔

بیان میں کہا گیا کہ اس دوران اور بلوچستان اور سندھ میں 16 سے 18 اگست کے درمیان مزید وسیع پیمانے پر آندھیی اور گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ہے۔

محکمہ موسمیات کے مطابق 14 اگست سے 18 اگست کے درمیان کراچی، ٹھٹھہ، بدین، حیدرآباد، دادو، جامشورو، سکھر، لاڑکانہ، شہید بینظیر آباد اور میرپورخاص سمیت سندھ کے کئی علاقوں میں شدید بارشوں کے باعث شہری سیلاب کا خدشہ ہے۔

یہ بھی پڑھیں: بلوچستان میں شدید بارشیں، مختلف حادثات میں 8 افراد جاں بحق

ان علاقوں کے علاوہ اسلام آباد، راولپنڈی، پشاور، نوشہرہ، مردان، فیصل آباد، لاہور اور گوجرانوالہ کو بھی 14 اگست سے 16 اگست تک سیلابی صورتحال کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

محکمہ موسمیات نے 14 اگست سے 18 اگست تک بلوچستان کے قلعہ سیف اللہ، لورالائی، بارکھان، کوہلو، موضع خیل، شیرانی، سبی، بولان، قلات، خضدار، لسبیلہ، آواران، تربت، پنجگور، پسنی، جیوانی، اورماڑہ، گوادر کے ساتھ ساتھ صوبہ پنجاب میں ڈیرہ غازی خان کے پہاڑی علاقوں میں بھی سیلاب کی وارننگ جاری کر دی ہے۔

انہوں نے کہا کہ 15 اگست اور 16 اگست کو اسلام آباد، راولپنڈی، شکر گڑھ، سیالکوٹ، نارووال، ایبٹ آباد، مانسہرہ، دیر، کرک، لکی مروت، بنوں اور کشمیر کے ندی نالوں میں شدید بارشوں سے سیلاب آسکتا ہے۔

محکمہ موسمیات کا مزید کہنا ہے کہ بارش سے کشمیر، خیبرپختونخوا کے پہاڑی علاقوں، گلیات، مری، چلاس، دیامر، گلگت، ہنزہ، استور، غذر اور اسکردو میں لینڈ سلائیڈنگ ہوسکتی ہے۔

بارش سے متعلقہ واقعات میں تین افراد جاں بحق

کراچی میں ہفتہ کے روز بارش سے متعلقہ واقعات میں تین افراد ہلاک ہو گئے۔

پولیس سرجن ڈاکٹر سمیہ سید نے کہا کہ بارش سے متعلق تینوں کیسز کے میں تینوں افراد کرنٹ لگنے سے جاں بحق ہوئے۔

22 سالہ نعیم عباس کو گلشن اقبال کی حدود عزیز بھٹی سے جناح پوسٹ گریجویٹ میڈیکل سینٹر لایا گیا، ان کی موت کرنٹ لگنے سے ہوئی۔

ملیر کے علاقے الفلاح کے جمعہ گوٹھ سے ایک اور شخص کی لاش لائی گئی جس کی شناخت 45 سالہ علی محمد کے نام سے ہوئی ہے، موت کی وجہ بجلی کا کرنٹ بنی۔

ایدھی فاؤنڈیشن کے ترجمان نے بتایا کہ نوردین گارڈن کے قریب گھر میں کام کرتے ہوئے علی کو کرنٹ لگ گیا۔

بلدیہ ٹاؤن گلشن غازی میں کرنٹ لگنے سے 23 سالہ قربان سعید جاں بحق ہوگیا، لاش کو ڈاکٹر رتھ فا سول ہسپتال کراچی منتقل کر دیا گیا، انہیں سیکٹر ڈی-8 میں ایک گھر میں کام کرتے ہوئے اسے کرنٹ لگ گیا۔

دریں اثنا ایدھی فاؤنڈیشن کے ترجمان نے بتایا کہ شاہ فیصل کالونی نمبر 2 میں 28 سالہ زبیر جاوید سیلابی پانی والی ملیر ندی میں ڈوب گیا لیکن غوطہ خوروں نے بروقت کارروائی کر کے اسے بچا لیا۔

تبصرے (0) بند ہیں