شہباز گل نے غداری کیس میں بعد از گرفتاری ضمانت کی درخواست دائر کر دی

14 اگست 2022
ضمانت کی درخواست میں کہا گیا کہ شہباز گل ضمانت کے حقدار ہیں—فوٹو: ڈان
ضمانت کی درخواست میں کہا گیا کہ شہباز گل ضمانت کے حقدار ہیں—فوٹو: ڈان

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) رہنما شہباز گل نے اسلام آباد کے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج کے سامنے اپنے خلاف بغاوت کے مقدمے میں بعد از گرفتاری ضمانت کے لیے درخواست دائر کردی۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق اپنی درخواست میں شہباز گل نے کہا کہ ان کے خلاف تفتیش مکمل ہو چکی ہے اور ایسے کوئی ثبوت برآمد نہیں ہو سکے جن کی بنیاد پر انہیں اس جرم سے جوڑا جا سکے۔

درخواست میں مزید کہا گیا کہ اس طرح کے بیان دینے کے لیے تفتیش میں ایسے کسی ثبوت کی نشاندہی نہیں کی گئی جو ان کے ناقص ارادے کو ثابت کرسکے۔

یہ بھی پڑھیں: حکومت کی شہباز گل کے جسمانی ریمانڈ کیلئے اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست

ضمانت کی درخواست میں کہا گیا کہ شہباز گل ضمانت کے حقدار ہیں کیونکہ ان کا جسمانی ریمانڈ مکمل ہو چکا ہے اور وہ فی الوقت جوڈیشل لاک اپ میں ہیں حالانکہ تفتیش کے لیے ان کی حراست کی مزید ضرورت نہیں ہے۔

دریں اثنا اسلام آباد کے ایڈووکیٹ جنرل نے سیشن عدالت کی جانب سے شہباز گل کے جسمانی ریمانڈ کی درخواست کو خارج کرنے کے حکم کو اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنج کیا ہے۔

پراسیکیوشن کی جانب سے شہباز گل کے 2 روزہ ریمانڈ کی مدت ختم ہونے کے بعد مزید 12 روزکے جسمانی ریمانڈ کی درخواست کی جارہی تھی۔

مزید پڑھیں: اسلام آباد: شہباز گل کے جسمانی ریمانڈ میں توسیع کی استدعا مسترد

واضح رہے کہ اسلام آباد پولیس نے شہباز گل کو 9 اگست کو بنی گالا چوک سے گرفتار کیا تھا، ان پر اداروں کے خلاف اشتعال انگیز بیانات اور ان کے سربراہوں کے خلاف بغاوت پر اکسانے سمیت 10 دفعات کے تحت مقدمہ درج ہے۔

ان کے خلاف درج ایف آئی آر کے مطابق ایک نیوز چینل پر نشر کیے گئے پروگرام میں شہباز گل نے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے بریگیڈیئر کے رینک سے نیچے اور اس سے اوپر کے افسران کے درمیان تقسیم پیدا کرنے کی کوشش کی۔

ایف آئی آر میں مزید کہا گیا کہ شہباز گل نے بریگیڈیئر کے عہدے سے نیچے کے افسران کو سیاسی جماعت سے منسلک کرنے کی کوشش کی۔

تبصرے (0) بند ہیں