بلوچستان: سیکیورٹی فورسز کی چوکی پر دہشتگردوں کا حملہ، 2 اہلکار شہید

اپ ڈیٹ 14 اگست 2022
آئی ایس پی آر کے مطابق  پسپا کیے جانے کے بعد قریبی پہاڑوں میں فرار ہونے والے دہشت گردوں کا تعاقب کیا گیا — فوٹو: بشکریہ آئی ایس پی آر
آئی ایس پی آر کے مطابق پسپا کیے جانے کے بعد قریبی پہاڑوں میں فرار ہونے والے دہشت گردوں کا تعاقب کیا گیا — فوٹو: بشکریہ آئی ایس پی آر

بلوچستان کے علاقے ہرنائی میں دہشت گردوں کے ساتھ فائرنگ کے تبادلے میں پاک فوج کے 2 جوانوں نے جام شہادت نوش کرلیا۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری بیان کے مطابق دہشت گردوں نے 13 اور 14 اگست کی درمیانی شب ہرنائی کے قریب خوست کے علاقے میں سیکیورٹی فورسز کی ایک چوکی پر حملہ کیا، تاہم سیکیورٹی فورسز نے کامیابی سے حملے کو ناکام بنا دیا۔

بیان میں بتایا گیا کہ حملہ پسپا کیے جانے کے بعد قریبی پہاڑوں میں فرار ہونے والے دہشت گردوں کا تعاقب کیا گیا، انہیں گھیر کر روکنے کی کوشش کے دوران دہشت گردوں اور سیکیورٹی فورسز کے درمیان شدید فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔

یہ بھی پڑھیں: سیکیورٹی فورسز کی جنوبی وزیرستان میں کارروائی، 10 دہشت گرد ہلاک

دہشت گردوں کے ساتھ جھڑپ کے دوران پاک فوج کے 2 بہادر سپوتوں نائیک عاطف اور سپاہی قیوم نے جام شہادت نوش کیا جبکہ دہشت گردوں کو نقصان پہنچاتے ہوئے سیکیورٹی فورسز کے افسر میجر عامر زخمی ہو گئے۔

آئی ایس پی آر کی جانب سے مزید کہا گیا کہ یوم آزادی کے موقع پر سیکیورٹی فورسز قوم کے ساتھ مل کر بلوچستان کے امن، استحکام اور ترقی کو سبوتاژ کرنے کی کوششوں کو ناکام بنانے کے لیے پرعزم ہیں۔

واضح رہے کہ حالیہ مہینوں میں بلوچستان اور قبائلی ضلع شمالی وزیرستان میں سیکیورٹی فورسز پر حملے اور مشتبہ دہشت گردوں کے ساتھ جھڑپیں معمول بن چکی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: شمالی وزیرستان میں فوجی قافلے پر خودکش حملہ، 4 جوان شہید

گزشتہ روز لوئر دیر میں بارا بانڈہ میں بارودی سرنگ کے دھماکے میں ایک فوجی اہکار شہید ہوگیا تھا، دھماکے میں دیگر 2 افراد بھی زخمی ہوئے جن میں ایک سماجی کارکن بھی شامل تھا۔

ذرائع نے بتایا کہ فوجی اہلکار قدرتی چشمے سے پانی سپلائی کرنے والے کنیکشن کی مرمت کے کام میں مصروف تھے کہ ان کے قریب دھماکا ہوا۔

دوسری جانب ایک اور واقعے میں شمالی وزیرستان میر علی کے گاؤں حیدر خیل میں ایک بم دھماکے میں 3 مبینہ عسکریت پسند ہلاک اور 2 زخمی ہوگئے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: خیبرپختونخوا میں سیکیورٹی فورسز کی کارروائیاں، 4 دہشت گرد ہلاک

چند روز قبل 10 اگست کو خیبرپختونخوا کے ضلع ڈیرہ اسمٰعیل خان کے علاقے کولاچی کے قریب سیکیورٹی فورسز کے ساتھ فائرنگ کے تبادلے میں 2 دہشت گرد ہلاک ہوگئے تھے۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ کولاچی کے قریب سیکیورٹی فورسز اور دہشت گردوں کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔

آئی ایس پی آر نے بتایا تھا کہ پاک فوج کی کوئیک رسپانس فورس فوری طور پر علاقے میں پہنچی اور اسے گھیرے میں لے لیا جس کے نتیجے میں دہشت گردوں کےساتھ فائرنگ کا تبادلہ ہوا، اس دوران 2 دہشت گرد ہلاک ہوئے۔

مزید پڑھیں: شمالی وزیرستان: سیکیورٹی فورسز کی کارروائی، 3 دہشت گرد ہلاک، 4 گرفتار

اس سے قبل 9 اگست کو آئی ایس پی آر نے بتایا تھا کہ خیبر پختونخوا کے شمالی وزیرستان کے ضلع میر علی کے علاقے میں فوجی قافلے پر خودکش دھماکے کے نتیجے میں 4 فوجی شہید ہوگئے۔

شہید فوجیوں کی شناخت مانسہرہ کے رہائشی 22 سالہ لانس نائیک شاہ زیب، غذر سے تعلق رکھنے والے 26 سالہ لانس نائیک سجاد، کوہاٹ کے رہائشی 25 سالہ سپاہی عمیر اور نارووال کے رہائشی 30 سالہ سپاہی خرم کے نام سے ہوئی تھی۔

مزید پڑھیں: خضدار میں قومی پرچم کے اسٹال پر دستی بم حملہ، ایک شخص ہلاک

گزشتہ ماہ 4 جولائی کو اس علاقے میں سیکیورٹی فورسز کے قافلے پر خودکش حملے میں کم از کم 10 سیکیورٹی اہلکار زخمی ہوگئے تھے۔

اس حملے کے حوالے سے حکام نے بتایا تھا کہ سیکیورٹی فورسز کا قافلہ میرعلی سے ضلعی ہیڈکوارٹرز میرانشاہ جارہا تھا کہ ایک موٹر سائیکل پر سوار خودکش بمبار نے ایک گاڑی کے قریب خود کو دھماکے سے اڑا لیا۔

اس سے قبل 30 مئی کو موٹرسائیکل پر سوار خودکش بمبار نے رزمک کے علاقے میں سیکیورٹی فورسز کے ایک اور قافلے پر حملہ کیا تھا جس میں 2 فوجی اور 2 بچے زخمی ہوئے تھے۔

تبصرے (0) بند ہیں