’دی لیجنڈ آف مولا جٹ‘ کا نیا ٹریلر بھی مقبول

ٹریلر کو ایک ہی دن میں 11 لاکھ بار دیکھا جا چکا ہے—اسکرین شاٹ
ٹریلر کو ایک ہی دن میں 11 لاکھ بار دیکھا جا چکا ہے—اسکرین شاٹ

پروڈیوسرعمارہ حکمت اور ہدایت کار بلال لاشاری کی فلم ‘دی لیجنڈ آف مولا جٹ’ کا دوسرا ٹریلر جاری کرتے ہوئے اسے رواں برس 13 اکتوبر کو ریلیز کرنے کی تصدیق کردی گئی۔

تین منٹ سے بھی کم دورانیے کے ٹریلر کو یوم آزادی کے موقع پر ریلیز کیا گیا تھا، جس میں فلم کی تمام مرکزی کاسٹ کو دکھایا گیا ہے۔

ٹریلر سے عندیہ ملتا ہے کہ نئی فلم بھی پہلی فلم کی طرح پنجابی زبان میں ہی ہوگی، تاہم ممکنہ طور پر اس میں قومی زبان اردو بھی شامل ہوگی۔

یہ بھی پڑھیں: دی لیجنڈ آف مولاجٹ کی مشکلات میں مزید اضافہ

فلم میں فواد خان، حمزہ علی عباسی، ماہرہ خان اور حمیمہ ملک سمیت نیر اعجاز کے کرداروں کو دکھایا گیا ہے۔

ٹریلر سے عندیہ ملتا ہے کہ فلم میں بہترین ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے اس کی عکسبندی جدید ترین انداز میں کی گئی ہے۔

فلم کو اکتوبر میں ریلیز کیا جائے گا—پرومو فوٹو
فلم کو اکتوبر میں ریلیز کیا جائے گا—پرومو فوٹو

فلم میں ماہرہ خان کو فواد خان کی محبت کے طور پر دکھایا گیا ہے جب کہ فواد خان اور حمزہ علی عباسی کو مخالف کرداروں میں دکھایا گیا ہے۔

فلم میں فواد خان ’مولا جٹ‘ جب کہ حمزہ علی عباسی ’نوری نتھ‘ کے طاقتور ولن کے روپ میں دکھائی دیں گے۔

مزید پڑھیں: عدالت نے ’دی لیجنڈ آف مولا جٹ‘ کاپی رائٹ کیس سینسر بورڈ کو بھجوادیا

جاری کیے گئے ٹریلر میں تمام کرداروں کو پنجابی زبان بولتے ہوئے دکھایا گیا ہے جب کہ اس میں پنجاب کی دیہی زندگی کی جھلک بھی دکھائی گئی ہے۔

’دی لیجنڈ آف مولا جٹ‘ سے قبل ’مولا جٹ‘ کے نام سے پروڈیوسر محمد سرور بھٹی نے 1979 میں بھی پنجابی زبان میں فلم بنائی تھی، جس میں سلطان راہی اور مصطفیٰ قریشی نے اہم کردار ادا کیے تھے۔

فلم میں فواد، حمزہ علی عباسی، حمیمہ اور ماہرہ نے مرکزی کردار ادا کیے ہیں—اسکرین شاٹ
فلم میں فواد، حمزہ علی عباسی، حمیمہ اور ماہرہ نے مرکزی کردار ادا کیے ہیں—اسکرین شاٹ

محمد سرور بھٹی نے نئی فلم کی ٹیم پر کاپی رائٹس کا مقدمہ بھی دائر کیا تھا، جس پر دونوں کے درمیان نامعلوم شرائط پر معاہدہ ہوگیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: ’دی لیجنڈ آف مولا جٹ‘ کے کاپی رائٹس عدالت میں چیلنج

‘دی لیجنڈ آف مولا جٹ’ کو ابتدائی طور پر 2013 کے بعد بنانے کا اعلان کیا گیا تھا اور طویل عرصے بعد 2017 میں اس کی پہلی جھلکیاں جاری کی گئی تھیں۔

فلم کا ٹریلر 2018 میں ریلیز ہونے کے بعد اس فلم کی ٹیم کا اسی نام سے بنائی گئی پرانی پنجابی فلم کی ٹیم سے تنازع ہوا اور معاملہ عدالتوں تک جا پہنچا تھا اور دو سال بعد 2020 میں ان کے درمیان معاہدہ ہوا تو ملک میں کورونا کی وجہ سے سینما بند ہوگئے اور فلم کی نمائش روک دی گئی۔

اب اسے رواں برس اکتوبر میں ریلیز کرنے کا اعلان کردیا گیا،جس پر شائقین بہت خوش دکھائی دے رہے ہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں