شہباز گل جیل ہسپتال منتقل، سپرنٹنڈنٹ کا تبادلہ

مبینہ تشدد کی اطلاعات کے دوران متعلقہ حکام نے شہباز گل کو جیل ہسپتال منتقل کیا گیا—فائل فوٹو: ڈان نیوز
مبینہ تشدد کی اطلاعات کے دوران متعلقہ حکام نے شہباز گل کو جیل ہسپتال منتقل کیا گیا—فائل فوٹو: ڈان نیوز

حکومتِ پنجاب، پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما شہباز گل اور سابق وزیراعظم عمران خان کے چیف آف سٹاف شہباز گل کو ریلیف فراہم کرنے کے لیے ہر ممکن کوششیں کر رہی ہے جو کہ بغاوت کے مقدمے میں راولپنڈی کی اڈیالہ جیل میں قید ہیں۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق مبینہ تشدد کی اطلاعات کے دوران متعلقہ حکام نے شہباز گل کو جیل ہسپتال منتقل کیا گیا اور اطلاعات کے مطابق انہیں راولپنڈی میں ایک سرکاری طبی مرکز میں منتقل کرنے کے لیے مزید کوششیں کی جا رہی ہیں۔

دریں اثنا صوبائی حکومت نے راولپنڈی جیل کے سپرنٹنڈنٹ چوہدری اصغر علی کا تبادلہ کر دیا، اور صوبائی وزیر جیل خانہ جات محمد ہاشم ڈوگر کو بھی پی ٹی آئی رہنما سے ملاقات کے لیے بھیجا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: ڈاکٹر شہباز گِل پر جیل میں تشدد نہیں ہوا، وہ بالکل ٹھیک ہیں، وزیر داخلہ پنجاب

سپرنٹنڈنٹ اصغر علی کا تبادلہ اس وقت ہوا جب ہاشم ڈوگر نے ٹوئٹ کیا کہ انہوں نے جیل میں پہلی رات شہباز گل کو 'خصوصی سیل (چکی) میں رکھنے' پر جیل حکام کو ہٹانے کی 'سفارش' کی تھی۔

ٹوئٹ میں انہوں نے مزید کہا کہ کسی قیدی کے ساتھ ایسا سلوک نہیں کیا جا رہا، میں نے مجاز اتھارٹی کو ڈی آئی جی اور جیل سپرنٹنڈنٹ کو عہدے سے ہٹانے کی سفارش کی ہے۔

اس کے علاوہ ڈی آئی جی جیل خانہ جات راولپنڈی ریجن عبدالرؤف رانا کے تبادلے کی بھی اطلاعات ہیں، تاہم اس رپورٹ کے شائع ہونے تک اس کی تصدیق نہیں ہو سکی تھی۔

البتہ جیل کے اعلیٰ افسران کو ہٹانے کی اپنی سفارش کے بارے میں ٹوئٹ کرنے سے قبل وزیر داخلہ نے جیل کے عملے کی جانب سے کسی بھی تشدد کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ وہ پی ٹی آئی چیئرمین کو 'حقیقت' کے بارے میں تفصیل سے آگاہ کریں گے۔

تاہم رات گئے ایک اور ٹوئٹ میں انہوں نے اپنی ہی کہی ہوئی بات کی نفی کرتے ہوئے کہا کہ 'میں یہ کہنا چاہتا ہوں کہ شہباز گل کو اسلام آباد پولیس کی تحویل میں شدید تشدد کا نشانہ بنایا گیا ہے'۔

صوبائی وزیر کا مزید کہنا تھا کہ ابھی کوشش کی جا رہی ہے کہ ان کا جوڈیشل ریمانڈ منسوخ ہو اور انہیں دوبارہ اسلام آباد پولیس کی تحویل میں دیا جائے، شہباز گل کی جان کو خطرہ ہے۔

مزید پڑھیں: عمران خان نے شہباز گِل کے متنازع بیان کو 'غلط' قرار دے دیا

ہاشم ڈوگر کا مزید کہنا تھا کہ 'کل شہباز گل کے جوڈیشل ریمانڈ کے خلاف سماعت ہے، اگر ریمانڈ ختم کر کے ان کو اسلام آباد پولیس کے حوالے کیا گیا تو خدشہ ہے کہ پھر ان سے برا سلوک کیا جائے گا'۔

دوسری جانب پی ٹی آئی کے 7 رکنی پارلیمانی وفد نے گرفتار پی ٹی آئی رہنما پر مبینہ پولیس تشدد پر شدید تشویش کا اظہار کیا۔

تبصرے (0) بند ہیں