اقوامِ متحدہ آج پاکستان میں سیلاب متاثرین کیلئے 16 کروڑ ڈالر امداد کی اپیل کرے گی

اپ ڈیٹ 30 اگست 2022
سیلاب کے بعد کی صورتحال میں بیماریوں اور غذائی قلت میں اضافے کا خدشہ ہے—تصویر: رائٹرز
سیلاب کے بعد کی صورتحال میں بیماریوں اور غذائی قلت میں اضافے کا خدشہ ہے—تصویر: رائٹرز

اقوام متحدہ پاکستان کو ضروری اشیائے خور و نوش اور نقد امداد فراہم کرنے کے لیے منگل کو (آج) 16 کروڑ 10 لاکھ ڈالر کی 'فوری اپیل' کرنے کے لیے تیار ہے جبکہ دنیا بھر سے بھی امداد کی فراہمی کا سلسلہ جاری ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق اگرچہ حکومت اور انسانی ہمدردی کے شراکت دار سیلاب سے متاثرہ لوگوں کو فوری امداد فراہم کرنے کے لیے کام کر رہے ہیں لیکن اقوام متحدہ کو فوری طور پر امدادی سرگرمیوں کو تیز کرنے کے لیے 3 کروڑ 42 لاکھ 80 ہزار ڈالر کی ضرورت ہے۔

پاکستان میں اقوام متحدہ کی ریذیڈنٹ اور ہیومینٹیرین کوآرڈینیٹر جولین ہارنیس نے کہا ہے کہ سیلاب کے بعد کی صورتحال میں بیماریوں اور غذائی قلت میں اضافے کا خدشہ ہے۔

یہ بھی پڑھیں: سیلاب زدگان کیلئے مختلف ممالک کی جانب سے امدادی سامان کی آمد جاری

دریں اثنا عالمی ادارہ خوراک (ڈبلیو ایف پی) پاکستان میں اپنی خوراک کی امداد کو تیزی سے توسیع دے رہا ہے۔

ڈبلیو ایف پی کا مقصد بلوچستان میں تقریباً 5 لاکھ افراد تک پہنچنا ہے، جہاں یہ پہلے ہی 5 اضلاع اور سندھ میں تقریباً 42 ہزار افراد کی مدد کر رہا ہے لیکن مواصلات کے مسائل کی وجہ سے تقسیم فی الحال رکی ہوئی ہے۔

عالمی امداد

متحدہ عرب امارات نے پاکستان تک انسانی امداد پہنچانے کے لیے جہاز بھیجنے کا سلسلہ شروع کردیا ہے جس میں شیلٹر کا سامان، خوراک اور طبی اشیا کے پارسل شامل ہیں۔

اے پی پی کے مطابق، متحدہ عرب امارات کے حکام نے چیف آف آرمی اسٹاف (سی او اے ایس) جنرل قمر جاوید باجوہ سے بھی رابطہ کیا۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) نے کہا کہ 'متحدہ عرب امارات نے پاکستان بھر میں سیلاب متاثرین کی مدد کے لیے فلڈ ریلیف اشیا کے 20 طیارے بھجوانے کا وعدہ کیا ہے'۔

دوسری جانب جاپان نے بھی جاپان انٹرنیشنل کوآپریشن ایجنسی (جائیکا) کے ذریعے خیموں اور پلاسٹک کی شیٹوں پر مشتمل ہنگامی امدادی سامان فراہم کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس کی آج کراچی کے جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر آمد متوقع ہے۔

مزید برآں کراچی میں جرمن قونصل جنرل ہولگر زیگلر اور بلوچستان رورل سپورٹ پروگرام کے سی ای او ڈاکٹر شاہنواز خان نے لسبیلہ میں کم از کم ایک ہزار خاندانوں کو دو ماہ کے لیے خوراک کی امداد فراہم کرنے کے لیے ہنگامی خوراک سے متعلق امدادی منصوبے پر دستخط کیے تھے۔

مزید پڑھیں: سیلاب زدہ علاقوں تک امداد پہنچانے میں فلاحی تنظیموں کو مشکلات درپیش

سفیر نے سیلاب کی تباہ کاریوں کو کم کرنے کے لیے فوری ردعمل پر زور دیا اور کہا کہ 'ہم پاکستان میں سیلاب کی تباہ کاریوں سے حیران ہیں، ابتدائی ردِ عمل اہم ہے!

اسی طرح بیلجیئم بی-فاسٹ کے ذریعے پاکستان کو کل 1800 افراد کو پناہ دینے کے لیے 300 خیمے فراہم کرے گا۔

دوسری جانب سنگاپور ریڈ کراس (ایس آر سی) نے سیلاب زدگان اور متاثرہ کمیونٹیز کی مدد کے لیے 50 ہزار ڈالر دینے کا وعدہ کیا ہے۔

ایس آر سی ریلیف اور بحالی کے کاموں میں مدد کے لیے ایک عوامی فنڈ ریزنگ اپیل بھی شروع کرے گا۔

پاکستان ہلال احمر سوسائٹی اس وقت سب سے زیادہ متاثرہ اضلاع میں سے 23 میں امدادی امداد فراہم کر رہی ہے۔

پاکستان تخفیف غربت فنڈ

شدید سیلاب سے 6 لاکھ 70 ہزار سے زائد گھرانوں کے متاثر ہونے کے ساتھ پاکستان پاورٹی ایلیویشن فنڈ نے سیلاب سے متاثرہ 9 اضلاع میں فوری امداد فراہم کرنے کے لیے 25 کروڑ روپے مختص کیے ہیں۔

امدادی پیکج میں عارضی پناہ گاہیں، فوڈ راشن پیک، حفظان صحت کی کٹس، پانی صاف کرنے کی گولیاں، طبی سامان، مویشیوں کی ویکسینیشن اور دیگر ضرورت کی اشیا شامل ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: اقوام متحدہ پاکستان کے سیلاب متاثرین کیلئے 16کروڑ ڈالر امداد کی اپیل کرے گی

اسی طرح بینظیر انکم سپورٹ پروگرام (بی آئی ایس پی) نے ایمرجنسی فلڈ ریلیف کیش اسسٹنس پروگرام کے تحت سیلاب سے متاثرہ 3 لاکھ 53 ہزار 119 خاندانوں میں 8 ارب 88 کروڑ روپے کی رقم تقسیم کی۔

بی آئی ایس پی نے کہا کہ متاثرہ خاندان ادائیگی حاصل کرنے کے لیے اپنا شناختی کارڈ نمبر 8171 پر بھیج سکتے ہیں۔

کارپوریٹ سیکٹر

علاوہ ازیں پی ٹی سی ایل گروپ نے طبی امداد کے علاوہ پونے 2 ارب روپے کے پیکج کا اعلان اور کمپنی نے سیلاب سے نمٹنے کی کوششوں کے لیے رضاکاروں کی ایک ٹیم بنانے کا بھی فیصلہ کیا ہے۔

پی ٹی سی ایل ہیلتھ سینٹرز جن میں 13 ڈاکٹرز اور 27 پیرا میڈیکل اسٹاف شامل ہیں ملک بھر کے 8 اضلاع میں درکار تعاون فراہم کریں گے۔

پیکج میں وزیراعظم کے ریلیف فنڈ اور این جی اوز کے لیے عطیات کے ساتھ سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں مفت کالز، بے گھر افراد کے لیے مکانات کے قرضے اور طبی سہولیات بھی شامل ہیں۔

مزید پڑھیں: پاکستان میں سیلاب متاثرین کیلئے کینیڈا کا 20 ہزار ڈالر امداد کا اعلان

پی ٹی سی ایل کی انتظامیہ نے اپنے ملازمین اور عملے سے بھی کہا کہ وہ رضاکارانہ طور پر سیلاب کی امدادی سرگرمیوں کے لیے عطیات دیں۔

دریں اثنا یوفون نے سیلاب زدہ علاقوں میں لوگوں کے لیے مفت کالز کا اعلان کیا ہے اور یو مائیکرو فنانس بینک نے کم لاگت والے ہاؤسنگ لون دینے کا وعدہ کیا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں