زرداری اور نواز شریف اپنی پسند کا آرمی چیف لانا چاہتے ہیں، عمران خان

05 ستمبر 2022
ان کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کہہ رہا ہے کہ موجودہ حکومت کمزور ترین ہے— فوٹو: ڈان نیوز
ان کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کہہ رہا ہے کہ موجودہ حکومت کمزور ترین ہے— فوٹو: ڈان نیوز

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ زرداری اور نواز شریف اپنی پسند کا آرمی چیف لانا چاہتے ہیں کیونکہ انہوں نے پیسا چوری کیا ہوا ہے۔

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین کا فیصل آباد میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ان کے انتخابات نہ کروانے کی دوسری بڑی وجہ یہ ہے کہ نومبر میں نیا آرمی چیف آنے والا ہے، یہ ڈرتے ہیں کہ یہاں کوئی تگڑا اور محب وطن آرمی چیف آگیا تو وہ ان سے پوچھے گا، اس ڈر سے یہ حکومت میں بیٹھے ہیں کہ اپنی پسند کے آرمی چیف کا تقرر کریں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ کیا آرمی چیف ان سے این او سی لے کر بنائیں گے، یہ لوگ سیکیورٹی رسک ہیں، یہ دو لوگ ملک کے غدار ہیں، کسی صورت ملک کی تقدیر ان کے ہاتھ میں نہیں ہونی چاہیے، اس ملک کا آرمی چیف میرٹ پر ہونا چاہیے، جو میرٹ پر ہو اس کو آرمی چیف بننا چاہیے، کسی کی پسند کا آرمی چیف نہیں ہونا چاہیے۔

یہ بھی پڑھیں: حکومت سن لو، جتنا دبانے کی کوشش کرو گے، اتنا اور مقابلہ کروں گا، عمران خان

عمران خان نے کہا کہ جب میں انتخابی مہم چلانے یہاں آیا تھا تو بیروزگاری تھی، یہاں ٹیکسٹائل کی صنعت بند ہو رہی تھی اور ہاؤسنگ سوسائٹیز بنائی جارہی تھیں، ہمارے ساڑھے تین سال میں یہاں ٹیکسٹائل انڈسٹری بھی اٹھی، یہاں لوگوں کو روزگار بھی ملا اور یہاں ارد گرد کسانوں کو بھی پیسہ ملا۔

انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت کے پچھلے دو سال چار بڑی فصلوں کی زیادہ پیداوار ہوئی اور کسانوں کو اس کے پیسے بھی ملے۔

‘آنے والی نسلوں کو بچانے کے لیے سب مل کر شجرکاری کریں’

عمران خان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں سیلاب آیا ہوا ہے اللہ تعالیٰ نے ہمیں بڑے امتحان میں ڈالا ہوا ہے، ہم نے تین چیزیں کرنی ہیں تاکہ آئندہ سیلاب آئے تو اتنا زیادہ نقصان نہ ہو، سب سے پہلے ہمیں ڈیمز بنانا ہیں، موسم کی تبدیلی کے لیے ہمارا 10 ارب درخت لگانے کا پروگرام ہے، ایک ہی طریقہ ہے کہ آنے والی نسلوں کو بچانے کے لیے سب مل کر شجرکاری کریں یہ ہمارا دوسرا منصوبہ ہے، اسی طرح تیسری چیز یہ کہ نکاسی کا نظام چاہیے تاکہ پانی تباہی نہ مچائے۔

انہوں نے کہا کہ میں اگلے اتوار کو ٹیلی تھون کروں گا اور سیلاب متاثرین کے لیے اربوں روپے اکٹھا کروں گا۔

مزید پڑھیں: اگر پارٹی رہنماؤں کو نشانہ بنانا جاری رہا تو حکومت کو چھپنے کی جگہ نہیں ملے گی، عمران خان

پی ٹی آئی کے چیئرمین نے کہا کہ جب ملک میں ڈالر کی کمی ہوتی ہے یعنی ملک سے زیادہ ڈالرز باہر جاتے ہیں اور کم ڈالرز ملک میں آتے ہیں تو بیرونی خسارہ ہوتا ہے تو آئی ایم ایف قرضہ دیتا ہے، اور شرائط لگا دیتا ہے، مثلاً آپ عوام سے پیسہ اکٹھا کرنے کے لیے بجلی، پیٹرول اور ڈیزل کی قیمت بڑھاؤ، وہ کہتا ہے کہ جب تک خسارہ ختم نہیں ہوتا تم قیمتیں بڑھاؤ، ہم آئی ایم ایف کو کہتے تھے کہ ہم دولت پیدا کریں گے، صنعتوں کو رعایت دیں گے، اور کسان کی مدد کریں گے تاکہ زیادہ پیدوار ہو، تو ہم آپ کے قرضے بھی واپس کردیں گے اور ہم اپنی عوام پر بوجھ کو کم کریں گے۔

‘آئی ایم ایف کہہ رہا ہے کہ موجودہ حکومت کمزور ترین ہے’

ان کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کہہ رہا ہے کہ موجودہ حکومت کمزور ترین ہے، یہاں سیاسی استحکام نہیں، جس کا مطلب ہے کہ سرمایہ کاری نہیں ہوگی، دولت میں اضافہ نہیں ہوگا، اس کا مطلب کہ ہماری معیشت سکڑتی جائے گی اور بے روزگاری بڑھے گی۔

انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف نے پہلی بار ایک بات کہی ہے کہ پاکستان کی معیشت کے جو اتنے برے حال ہیں، اس کی ایک بہت بڑی وجہ حکومت کی کرپشن ہے۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ کرپشن یہ ہوتی ہے کہ مثلا میں نے پاکستان میں ایک پاور پلانٹ لگانا ہے اس کی قیمت 100 ارب روپے ہے، میں ملک کا وزیر یا وزیراعظم ہوں، میں کیا کرتا ہوں ، اس کی قیمت 120 یا 130 ارب روپے کر دیتا ہوں، جو 30 ارب روپے بڑھائے جاتے ہیں وہ قیمت عوام کو مہنگی بجلی دے کر وصول کی جاتی ہے کیونکہ 30 ارب روپے پاکستان میں نہیں چھپ سکتے، اس لیے وہ پیسہ چوری کرکے باہر بھیجتے ہیں۔

‘الیکشن ہوگا تو ان کا نام و نشان مٹ جائے گا’

پی ٹی آئی کے چیئرمین کا کہنا تھا کہ سب سے سنجیدہ بات کرنا چاہتا ہوں، اب یہ ملک کو سنبھال نہیں پا رہے، ملک کے حالات بگڑتے جا رہے ہیں اور آئی ایم ایف کہہ رہا ہے کہ پاکستان میں انتشار کا ڈر ہے، تو پھر یہ دونوں کیوں انتخابات کروانے سے ڈرتے ہیں، یہ آپ (عوام) کی وجہ سے ڈرتے ہیں کیونکہ ان کو پتا ہے کہ الیکشن ہوگا تو ان کا نام و نشان مٹ جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں: میں جب چاہوں اسلام آباد کو بند کر سکتا ہوں، عمران خان

عمران خان کا کہنا تھا کہ ان کے انتخابات نہ کروانے کی دوسری بڑی وجہ یہ ہے کہ نومبر میں نیا آرمی چیف آنے والا ہے، زرداری اور نواز شریف اپنا آرمی چیف لانا چاہتے ہیں کیونکہ انہوں نے پیسا چوری کیا ہوا ہے، یہ ڈرتے ہیں کہ یہاں کوئی تگڑا اور محب وطن آرمی چیف آگیا تو وہ یہ ان سے پوچھے گا، اس ڈر سے یہ حکومت میں بیٹھے ہیں کہ اپنی پسند کے آرمی چیف کا تقرر کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ دونوں کا پیسا باہر پڑا ہے، مشرف کے دور میں زرداری جیل سے نکل کر باہر بھاگ گیا، نواز شریف بھی جیل سے نکل کر باہر بھاگ گیا، این آر او لے کر یہ واپس آ گئے، جب زرداری نے کہا کہ میں اینٹ سے اینٹ بجا دوں گا، تو ڈر کر پھر باہر بھاگ گیا، نوازشریف جھوٹ بول کر پھر یہاں سے بھاگ گیا، ان کے بچے بھی باہر ہیں۔

سابق وزیر اعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ کیا آرمی چیف ان سے این او سی لے کر بنائیں گے، یہ لوگ سیکیورٹی رسک ہیں، یہ دو لوگ ہیں جو ملک کے غدار ہیں، کسی صورت ملک کی تقدیر ان کے ہاتھ میں نہیں ہونی چاہیے، اس ملک کا آرمی چیف میرٹ پر ہونا چاہیے، جو میرٹ پر ہو اس کو آرمی چیف بننا چاہیے، کسی کی پسند کا آرمی چیف نہیں ہونا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ فیصل آباد میں بھی ایک دو لوٹے نکلے ہیں، ہم یہ ضمنی انتخاب بھی جیتیں گے اور بڑا الیکشن میں بھی کامیابی حاصل کریں گے اور ملک کو حقیقی طور پر آزاد کرکے ایک عظیم قوم بنائیں گے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں