'کچھ نہ کر کے' پیسے کمانے والا جاپانی شخص

07 ستمبر 2022
شوجی موریموٹو کا کہنا ہے کہ بنیادی طور پر میں خود کو کرایہ پر دیتا ہوں—فائل  فوٹو: رائٹرز
شوجی موریموٹو کا کہنا ہے کہ بنیادی طور پر میں خود کو کرایہ پر دیتا ہوں—فائل فوٹو: رائٹرز

شوجی موریموٹو کے کام کو کچھ لوگ خوابوں کی نوکری کے طور پر دیکھتے ہیں کیوں کہ انہیں کچھ بھی نہ کرنے کی تنخواہ ملتی ہے۔

ڈان اخبار میں شائع ہونے والی رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق 38 سالہ ٹوکیو کا رہائشی کلائنٹس کے ساتھ جانے کے لیے فی بکنگ 10 ہزار ین (71 ڈالر) وصول کرتا ہے اور صرف ایک ساتھی بنتا ہے۔

شوجی موریموٹو کا کہنا ہے کہ بنیادی طور پر میں خود کو کرایہ پر دیتا ہوں، میرا کام یہ ہے کہ جہاں میرے کلائنٹس چاہتے ہیں وہاں موجود ہوتا ہوں اور خاص طور پر کچھ نہیں کرنا ہوتا گزشتہ چار سال میں ایسے تقریباً 4 ہزار سیشنز کیے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: قدرتی نظاروں میں وقت گزارنے کےدرجنوں طبی فوائد ہیں، تحقیق

کمزور جسمات اور قبول صورت کے ساتھ شوجی موریموٹو کے ٹوئٹر پر کم و بیش ڈھائی لاکھ فالوورز ہیں جہاں انہیں اپنے زیادہ تر کلائنٹس ملتے ہیں۔

ان میں سے تقریباً ایک چوتھائی وہ گاہک ہیں جنہوں نے بار بار ان کی خدمات حاصل کی جبکہ ایک کلائنٹ نے 270 مرتبہ ان کی خدمات حاصل کیں۔

اس کی نوکری اسے ایک ایسے شخص کے ساتھ ایک پارک میں لے گئی ہے جو سی سا (جھولے) پر جھولنا چاہتا تھا، ایک مرتبہ انہوں نے ایک ٹرین کی کھڑکی سے ایک بالکل اجنبی کے لیے ہاتھ لہرایا جو چاہتا تھا کہ کوئی اسے رخصت کرے۔

کچھ نہ کرنے کا مطلب یہ نہیں ہے کہ شوجی موریموٹو کچھ بھی کرلیں گے، انہوں نے ایک مرتبہ فریج منتقل کرنے اور کمبوڈیا جانے کی پیشکش ٹھکرا دی جبکہ جنسی نوعیت کی بھی کوئی درخواست نہیں لی۔

مزید پڑھیں: 17 سالہ نوجوان تنہا دنیا کا سفر کرنے والا کم عمر فرد بن گیا

گزشتہ ہفتے شوجی موریموٹو ساڑھی میں ملبوس ایک 27 سالہ ڈیٹا اینالسٹ ارونا چیڈا کے سامنے بیٹھے چائے اور کیک کے بارے میں گفتگو کر رہے تھے۔

ارونا چیڈا بھارتی لباس کو پہن کر عوام میں جانا چاہتی تھیں لیکن انہیں خدشہ تھا کہ اس سے ان کے دوست شرمندہ ہوں گے چنانچہ انہوں نے شوجی موریموٹو کا ساتھ حاصل کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ اپنے دوستوں کے ساتھ مجھے لگتا ہے کہ مجھے ان کے ساتھ تفریح کرنی چاہیے لیکن کرائے کے آدمی (شوجی موریموٹو) کے ساتھ مجھے بات کرنے کی ضرورت محسوس نہیں ہوتی'۔

شوجی موریموٹو اس کام سے پہلے ایک پبلشنگ کمپنی میں کام کرتے تھے اور اکثر 'کچھ نہ کرنے' کی وجہ سے ان کی سرزنش کی جاتی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: بچپن میں موسیقی سیکھنے والے افراد بڑھاپے میں ذہین بنتے ہیں، تحقیق

انہوں نے بتایا کہ میں سوچنے لگا کہ کیا ہوگا اگر میں کلائنٹس کو سروس کے طور پر 'کچھ نہ کرنے' کی اپنی صلاحیت فراہم کروں۔

ساتھ فراہم کرنے کا کاروبار اب شوجی موریموٹو کی آمدنی کا واحد ذریعہ ہے، جس سے وہ اپنی بیوی اور بچے کی کفالت کرتے ہیں اگرچہ انہوں نے یہ بتانے سے انکار کر دیا کہ وہ کتنا کماتے ہیں لیکن یہ کہا کہ وہ دن میں تقریباً ایک یا دو کلائنٹس کو دیکھتے ہیں جبکہ کووڈ 19 سے پہلے یہ تعداد ایک روز میں 3 سے 4 ہوتی تھی۔

تبصرے (0) بند ہیں