ڈینگی کا پھیلاؤ: کراچی کے اسکولوں میں اسمبلی اور پی ٹی سیشن ایک ماہ کیلئے معطل

اپ ڈیٹ 18 ستمبر 2022
گزشتہ 24 گھنٹے کے دوران کراچی میں مزید 2 مریضوں کا انتقال ہوا — فائل فوٹو: اے پی پی
گزشتہ 24 گھنٹے کے دوران کراچی میں مزید 2 مریضوں کا انتقال ہوا — فائل فوٹو: اے پی پی

کراچی میں ڈینگی کے مریضوں کی تعداد میں تیزی سے اضافے کے پیش نظر کمشنر کراچی نے شہر کے تمام اسکولوں کے لیے خصوصی اسٹینڈرڈ آپریٹنگ پروسیجرز (ایس او پیز) جاری کردیے۔

کمشنر کراچی کی جانب سے ڈینگی اور ملیریا کے حوالے سے جاری کردہ حفاظتی ایس او پیز کا اطلاق تمام سرکاری اور نجی اسکولوں پر ہوگا۔

اس ضمن میں کمشنر کراچی آفس کی جانب سے جاری کردہ نوٹی فکیشن میں کہا گیا ہے کہ تمام اسکولوں میں اسمبلی اور پی ٹی سیشن ایک ماہ کے لیے معطل رکھا جائے۔

یہ بھی پڑھیں: کیا آپ ڈینگی بخار کی علامات سے واقف ہیں؟

نوٹی فکیشن میں کہا گیا ہے کہ ڈینگی کیسز میں اضافے کے پیش نظر تمام طلبہ مکمل آستین والی شرٹس پہنیں، اسکول مستقل بنیادوں پر ڈینگی اور ملیریا اسپرے کرانے کو یقینی بنائیں، اسکول کے احاطے میں پانی جمع نہ ہونے دیں، صفائی ستھرائی کا خاص رکھیں۔

نوٹی فکیشن میں مزید کہا گیا کہ تمام اسکولز ملیریا اور ڈینگی کے حوالے سے آگاہی سیشن کا انعقاد کریں۔

ساتھ ہی ہدایت کی گئی کہ اگر اسکول کے احاطے میں کوئی ڈینگی لاروا دیکھا جائے تو اس کو تلف کرنے کے لیے فوری طور پر مقامی ضلعی انتظامیہ سے رابطہ کیا جائے۔

دوسری جانب کراچی میں ڈینگی کے مریضوں کی تعداد میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے جب کہ گزشتہ 24 گھنٹے کے دوران شہر میں اس متعدی مرض سے مزید 2 مریضوں کا انتقال ہوا۔

مزید 2 افراد کی موت کے بعد شہر میں ڈینگی سے جاں بحق ہونے شہریوں کی تعداد 11 ہوگئی ہے۔

مزید پڑھیں: کراچی: ستمبر کے مہینے میں ڈینگی بخار سے 4 شہری جاں بحق

محکمہ صحت سندھ کی جانب سے جاری اعداد و شمار کے مطابق کراچی کے ضلع شرقی میں 6 افراد ڈینگی بخار سے جاں بحق ہوچکے ہیں، ضلع وسطی میں 3 جبکہ ضلع جنوبی اور ملیر میں ایک، ایک شخص ڈینگی بخار سے جاں بحق ہوا۔

اعداد و شمار کے مطابق کراچی میں گزشتہ 24 گھنٹوں میں ڈینگی کے 324 کیسز رپوٹ ہوئے جب کہ رواں ماہ کے دوران اب تک مجموعی طور پر 2 ہزار 469 ڈینگی کیسز سامنے آچکے ہیں۔

اس سلسلے میں محکمہ صحت سندھ نے نجی ہسپتالوں اور لیبارٹریوں کے لیے آن لائن ڈینگی پورٹل متعارف کرادیا ہے۔

ایک بیان میں کہا گیا کہ نجی ادارے ڈینگی کیسز کی بروقت رپورٹ محکمہ صحت کو نہیں بھیج رہے تھے، بروقت ڈیٹا وصول کرنے کے لیے ویکٹر بورن ڈیزیز نے آن لائن پورٹل بنایا ہے، ڈینگی ریگولیشن ایکٹ 2013 کے تحت تمام نجی ادارے آن لائن پورٹل پر یومیہ رپورٹ ارسال کریں گے۔

یہ بھی پڑھیں: کراچی میں ڈینگی مریضوں کی تعداد صرف دو روز میں دگنی ہو گئی

واضح رہے کہ کمشنر کراچی کی جانب سے اسکولوں کے لیے خصوصی احکامات ایسے وقت میں سامنے آئے ہیں جب ایک روز قبل ہی ڈینگی بخار کے مریضوں کی تعداد صرف دو روز میں دگنی ہوگئی تھی۔

محکمہ صحت سندھ نے بتایا کہ بدھ کے روز 201 کیسز رپورٹ ہوئے تھے جو جمعہ کو بڑھ کر 403 ہوگئے تھے۔

ان میں سے زیادہ تر کیسز ضلع شرقی میں واقع 116 ہسپتالوں میں رپورٹ ہوئے، اس کے بعد کورنگی میں 107، وسطی میں 72، جنوبی میں 61، ملیر میں 26، غربی میں 12 اور کیماڑی میں 9 کیسز سامنے آئے تھے۔

رواں ماہ کراچی میں ڈینگی بخار کے کُل 2 ہزار 145 کیسز رپورٹ ہوئے، ضلع شرقی میں 842، جس کے بعد وسطی میں 431، جنوبی میں 377، کورنگی میں 286، ملیر میں 93، کیماڑی میں 64 اور غربی میں 52 کیسز سامنے آئے۔

باقی سندھ میں حیدر آباد ڈویژن میں 16، لاڑکانہ ڈویژن میں ایک، سکھر ڈویژن میں 2 اور شہید بینظیر آباد ڈویژن میں چار کیسز رپورٹ ہوئے۔

مزید پڑھیں: سندھ حکومت نے ڈینگی اور ملیریا کے ٹیسٹ کی قیمتوں میں کمی کردی

محکمہ صحت کے ایک اہلکار نے وضاحت کی کہ ڈینگی کے زیادہ تر مریضوں کو معمولی بیماری تھی اور انہوں نے یا تو نجی کلینکس یا ہسپتالوں کی او پی ڈی سے رجوع کیا۔

ماہرین کا خیال ہے کہ ڈینگی بخار کے کیسز کی موجودہ تعداد محکمہ صحت کی جانب سے بتائے گئے اعدادوشمار کے مقابلے میں 5 گنا زیادہ ہوسکتی ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں