سیلاب متاثرین کیلئے امدادی اشیا کی خریداری، اضافی 10 ارب روپے کی منظوری

21 ستمبر 2022
ای سی سی نے این ڈی ایم اے کو سیلاب متاثرین کی امداد کے لیے 10ارب روپے اضافی دینے کے منظوری دے دی—فوٹو: پی پی آئی
ای سی سی نے این ڈی ایم اے کو سیلاب متاثرین کی امداد کے لیے 10ارب روپے اضافی دینے کے منظوری دے دی—فوٹو: پی پی آئی

اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) نےنیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کوملک بھر میں سیلاب متاثرین کی امداد کے لیے ضروری اشیا کی خریداری کی مد میں اضافی 10 ارب روپے جاری کرنے کی منظوری دے دی۔

ملک میں رواں برس جون میں شروع ہونے والی مون سون کی شدید بارشوں کے بعد تباہ کن سیلاب نے لوگوں کی زندگی اجیرن بنا دی ہے جہاں 3 کروڑ 30 لاکھ لوگ بے گھر ہوچکے ہیں، ایک ہزار 600 سے زائد جاں بحق اور سیکڑوں زخمی ہوگئے ہیں۔

مزید پڑھیں: بارشوں اور سیلاب کی تباہی سے 231 افراد ہلاک: این ڈی ایم اے

وزیر خزانہ مفتاح اسمٰعیل کی زیر صدارت ای سی سی کے اجلاس میں این ڈی ایم اے نے اجلاس کے شرکا کو سیلاب کی تباہ کاریوں سے آگاہ کیا اور ان کی امداد کے لیے ضروری اشیا اور امدادی سامان کی خریداری کے لیے اضافی رقم مختص کرنے کی سمری بھی پیش کی۔

سمری میں بتایا گیا کہ سیلاب متاثرین کو فوری امداد فراہم کرنے کے لیے، ہنگامی بنیادوں پر خریداری شروع کی گئی تھی جس پر 2.4 ارب روپے لاگت آئی۔

این ڈی ایم اے نے کہا کہ بھاری نقصان کی وجہ سے پہلے سے خریدا گیا سامان سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں امداد کی ضرورت کے لیے کافی نہیں، اس لیے 7.113 ارب روپے کی مجموعی لاگت سے مزید امدادی سامان کا آرڈر دیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: سیلاب سے جاں بحق افراد کی تعداد ایک ہزار191 ہوگئی، پانی دادو شہر میں داخل

اس سے قبل این ڈی ایم اے کو امدادی سرگرمیوں کے لیے 8 ارب روپے دیے گئے تھے، تاہم این ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ یہ رقم ناکافی تھی کیونکہ خریداری کی لاگت 9.5 ارب روپے سے تجاوز کر گئی ہے۔

این ڈی ایم اے نے کہا کہ امدادی سامان کی خریداری کے ساتھ ساتھ دوست ممالک کی طرف سے فراہم کردہ تمام امدادی سامان اور سامان کی رسد کا کام بھی کیا جا رہا ہے۔

ای سی سی نے سمری کا جائزہ لینے کے بعد این ڈی ایم اے کے لیے اضافی 10 ارب روپے مختص کرنے کی منظوری دے دی اور فنانس ڈویژن کو فوری طور پر 5 ارب روپے جاری کرنے کی ہدایت کردی۔

اس کے علاوہ ایکٹیو فارماسیوٹیکل اجزا پر کسٹم ڈیوٹی اور اضافی کسٹم ڈیوٹی سے استثنیٰ کی تجویز کی سمری بھی اجلاس میں پیش کی گئی۔

مزید پڑھیں:سانحہ مری: وزیراعظم کو این ڈی ایم اے کا اجلاس بلا کر ذمہ داروں کا تعین کرنے کی ہدایت

تاہم، ای سی سی نے سمری مسترد کرتے ہوئے وزارت کو پیراسیٹامول کی قیمت معقول اور دستیابی یقینی بنانے کے لیے نئی سمری جمع کروانے کی ہدایت کردی۔

ای سی سی نے وزارت تجارت کی طرف سے پھنسے ہوئے سامان کی کلیئرنس کے حوالے سے پیش کردہ ایک تجویز کی بھی منظوری دی۔

منظور کردہ تجویز میں کہا گیا کہ 18 اگست 2022 تک پاکستان میں آنے والی ممنوعہ اشیا کی کھیپ سرچارج عائد کرنے کے بعد جاری کی جا سکتی ہے۔

دریں اثنا، وزارت نیشنل فوڈ سیکیورٹی اینڈ ریسرچ کی جانب سے گوادر بندرگاہ کے ذریعے گندم کی درآمد کے حوالے سے پیش کی گئی سمری مسترد کی گئی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں