انتونیو گوتریس کے پروٹوکول کی خلاف ورزی، وزارت خارجہ کا سندھ پولیس کے اسپیشل یونٹ پر اظہارِ برہمی

اپ ڈیٹ 23 ستمبر 2022
خط میں کہا گیا کہ سیکریٹری جنرل بطور سرکاری مہمان کراچی  پہنچے تھے — فائل فوٹو: اے ایف پی
خط میں کہا گیا کہ سیکریٹری جنرل بطور سرکاری مہمان کراچی پہنچے تھے — فائل فوٹو: اے ایف پی

وزارت خارجہ نے سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ انتونیو گوتریس کے حالیہ دورہ کراچی کے دوران سندھ پولیس کے اسپیشل سیکیورٹی یونٹ (ایس ایس یو) کے سینئر افسران کے طرز عمل پر اظہارِ برہمی کیا ہے۔

وزارت خارجہ نے چیف سیکریٹری سندھ ڈاکٹر سہیل راجپوت کو ایک خط بھیجا جس میں انہوں نے مؤقف اپنایا کہ ایس ایس یو افسران نے سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ کی موجودگی کو اپنے یونٹ کی تشہیر کا ذریعہ بنانے کی کوشش کی۔

خط میں کہا گیا کہ سیکریٹری جنرل 10 ستمبر کو جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر خصوصی طیارے کے ذریعے کراچی پہنچے، انتونیو گوتریس سرکاری مہمان تھے جن کے ہمراہ وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری، وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ اور دیگر وزرا تھے۔

یہ بھی پڑھیں: انتونیو گوتریس دوبارہ اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل منتخب

خط میں کہا گیا ہے کہ ایس ایس یو افسران اسٹیٹ لاؤنج میں بغیر اجازت داخل ہوئے اور اپنے فوٹوگرافرز کو وہاں داخل ہونے کی اجازت دینے پر اصرار کیا۔

خط میں مزید کہا گیا کہ ’رمادا ہوٹل میں انتونیو گوتریس ’بی بی سی‘ کو انٹرویو دے رہے تھے، اس دوران سیکریٹری جنرل کے گارڈز کو کئی بار ایس ایس یو افسران کو اس کمرے میں داخل ہونے سے روکنا پڑا جہاں انٹرویو لیا جارہا تھا‘۔

وزارت خارجہ کے خط میں کہا گیا کہ ’بالآخر 5 سے 6 افراد پر مشتمل عملے کے ہمراہ ایس ایس یو افسران ڈھٹائی کے ساتھ انتونیو گوتریس کے سیکورٹی گارڈ کی مزاحمت کے باوجود بغیر اجازت کمرے میں داخل ہوگئے، انہوں نے سیکریٹری جنرل کو ایک تحفہ پیش کیا اور کئی تصاویر کھینچیں‘۔

مزید پڑھیں: انتونیو گوتریس کا بھارت میں مسلمانوں سے امتیازی سلوک پر اظہار تشویش

خط میں نشاندہی کی گئی کہ یہ اسپیشل برانچ کی نااہلی ہے جس کے سبب ایس ایس یو ٹیم کا سیکریٹری جنرل کے کمرے میں داخل ہونا ممکن ہوا۔

ڈپٹی چیف آف پروٹوکول ثاقب رؤف نے چیف سیکریٹری سے درخواست کی کہ وہ متعلقہ افسران کو ہدایات جاری کریں کہ وہ مستقبل میں ایسے رویے سے گریز کریں جو کہ ایک سرکاری مہمان کے پروٹوکول کی سنگین خلاف ورزی ہے۔

ایک سینئر پولیس افسر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ تمام غیر ملکی معززین کی مجموعی سیکیورٹی سندھ پولیس کی اسپیشل برانچ کی ذمہ داری ہے۔

انہوں نے کہا کہ سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ کے دورے کے معاملے میں اسپیشل برانچ سے کچھ کوتاہیاں ہوئی ہیں، اس کے اہلکار صرف اس وجہ سے انتونیو گوتریس تک رسائی محدود کرنے میں ناکام رہے کیونکہ زبردستی گھسنے والے ایس ایس یو کے پولیس افسران بہت بااثر تھے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں