کراچی: شاہراہ فیصل پر ’ٹارگٹ کلنگ‘، نوجوان جاں بحق

اپ ڈیٹ 26 ستمبر 2022
ایس ایس پی ایسٹ نے بتایا 30 سالہ عفان اویس  دوست کے ہمراہ عوامی مرکز کے قریب پہنچا تھا—فائل فوٹو: اے ایف پی
ایس ایس پی ایسٹ نے بتایا 30 سالہ عفان اویس دوست کے ہمراہ عوامی مرکز کے قریب پہنچا تھا—فائل فوٹو: اے ایف پی

کراچی کی مرکزی سڑک شاہراہ فیصل پر عوامی مرکز کے قریب ایک نوجوان کو گولی مار دی گئی جسے پولیس نے مشتبہ ٹارگٹڈ حملہ قرار دیا ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق ایس ایس پی ایسٹ سید عبدالرحیم شیرازی نے بتایا کہ 30 سالہ عفان اویس اپنے دوست دانش کے ساتھ عوامی مرکز کے قریب پہنچا تھا جہاں اس نے اپنی گاڑی کار شوروم کے سامنے پارک کی۔

جائے وقوع کے قریب ہی واقع پنکچر کی دکان پر کام کرنے والے گواہ کے بیان کا حوالہ دیتے ہوئے ایس ایس پی نے بتایا کہ موٹر سائیکل پر سوار 2 نوجوان کارساز کی جانب سے تقریباً رات ساڑھے 12 بجے وہاں پہنچے۔

یہ بھی پڑھیں: کراچی: مشتعل ہجوم کے ہاتھوں 2 مشتبہ ’ڈاکو‘ ہلاک

انہوں نے بتایا کہ وہ نوجوان پنکچر کی دکان پر رکے اور گواہ سے کورنگی جانے والے راستے کے بارے میں دریافت کیا، معلومات لینے کے بعد انہوں نے کچھ دور جا کر پر اپنی موٹر سائیکل روک لی اور بعد میں گواہ نے گولیوں کی آواز سنی۔

ایس ایس پی نے بتایا کہ فائرنگ کے فوری بعد گواہ جائے وقوع پر پہنچا اور عفان کو سڑک پر خون میں لت پت پڑا پایا، اس نے بتایا کہ اس کا دوست عفان کو چھوڑ کر وہاں سے بھاگ گیا۔

زخمی کو جناح پوسٹ گریجویٹ میڈیکل سینٹر منتقل کیا گیا جہاں ڈاکٹروں نے اسے مردہ قرار دے دیا۔

پولیس سرجن سمیہ سید نے بتایا کہ مقتول کے سر میں بائیں جانب سے گولی ماری گئی۔

ایس ایس پی نے رائے دی کہ جائے وقوع کے حالاتی شواہد سے معلوم ہوتا ہے کہ قتل کی وجہ ڈکیتی کے علاوہ کوئی اور مقصد ہو سکتا ہے۔

مزید پڑھیں: کراچی: مشتعل ہجوم کا تشدد، دو ڈاکو ہلاک

بہادرآباد کے ایس ایچ او قربان بلیدی نے بتایا کہ قاتل کوئی چیز بھی نہیں لے کر گئے جب کہ مقتول کا موبائل فون اور دیگر سامان واقعے کے گواہ نے پولیس کے حوالے کیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ مقتول فالکن سوسائٹی کا رہائشی تھا اور صرف دوماہ قبل اس کی شادی ہوئی تھی۔

قربان بلیدی نے بتایا کہ انہوں نے مقدمے کے اندراج کے لیے متاثرہ خاندان سے ملاقات کی، ورثا نے کہا کہ وہ آج 26 ستمبر بروز پیر ایف آئی آر درج کرائیں گے۔

شہریوں کے ہاتھوں 2 مشتبہ ڈاکو ہلاک

دوسری جانب، شہر کے مختلف علاقوں میں شہریوں کے ہاتھوں 2 مشتبہ ڈاکو مارے گئے۔

یہ بھی پڑھیں: کراچی میں ہجوم کے تشدد سے ’ڈاکو‘ ہلاک

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق پہلے واقعے میں پولیس نے بتایا کہ ملیر کے علاقے میں شہری فضل رحیم کے گھر میں صبح 4 بجے کے قریب 3 سے 4 ملزمان ڈکیتی کی غرض سے داخل ہوئے، اس دوران گھر کا مالک جو چھت پر سویا ہوا تھا وہ نیند سے بیدار ہوگیا اور ملزمان پر فائرنگ کر دی۔

گولیاں لگنے سے ایک ملزم موقع پر ہی ہلاک ہو گیا جب کہ اس کے ساتھی فرار ہو گئے، لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے ہسپتال منتقل کیا گیا، اس کی شناخت نصیر کے نام سے ہوئی۔

میمن گوٹھ کے ایس ایچ او اکرم آرائیں نے بتایا کہ متوفی کاٹھور کا رہائشی تھا اور کہا جاتا ہے کہ وہ منشیات کا عادی تھا۔

دوسرے واقعہ میں سرجانی ٹاؤن گلشن نور میں 3 ڈاکوؤں نے گھر میں گھس کر 2 سیکیورٹی گارڈز کو لوٹنے کی کوشش کی۔

مزید پڑھیں: کراچی: ڈکیتی کے بعد فرار ہونے والا ملزم پولیس کی فائرنگ سے ہلاک

20 سالہ سیکیورٹی گارڈز کامران شاہد اور 25 سالہ معیز نے مزاحمت کی اور فائرنگ کے تبادلے کے دوران تین افراد گولی لگنے سے زخمی ہوگئے۔

پولیس نے مزید کہا کہ تینوں زخمیوں کو جناح پوسٹ گریجویٹ میڈیکل سینٹر منتقل کیا گیا جہاں مشتبہ ملزم محمد اسلم دوران علاج دم توڑ گیا۔

پولیس نے ہلاک ہونے والے ڈاکو کے قبضے سے ایک ٹی ٹی پسٹل اور گولیاں برآمد کر لیں۔

تبصرے (0) بند ہیں