کراچی: چینی دندان ساز کے کلینک پر حملے کا مقدمہ کالعدم تنظیم کے خلاف درج

اپ ڈیٹ 29 ستمبر 2022
ایس ایس پی جنوبی اسد رضا نے بتایا کہ متاثرین کے پاس کینیڈا اور پاکستان دونوں ممالک کی شہریت ہے— فوٹو: فیصل مجیب
ایس ایس پی جنوبی اسد رضا نے بتایا کہ متاثرین کے پاس کینیڈا اور پاکستان دونوں ممالک کی شہریت ہے— فوٹو: فیصل مجیب

کراچی کے علاقے صدر میں چینی دندان ساز کے کلینک پر حملے کا مقدمہ کالعدم تنظیم ’سندھو دیش پیپلز آرمی‘ کے خلاف درج کرلیا گیا جو حکام کے مطابق بلوچ اور سندھی علیحدگی پسندوں کا اتحاد ہے۔

ایس ایس پی جنوبی اسد رضا نے بتایا کہ فائرنگ کے متاثرین کے پاس کینیڈا اور پاکستان دونوں ممالک کی شہریت تھی۔

کراچی میں 28 ستمبر کو صدر کے علاقے پریڈی اسٹریٹ کے قریب چینی دندان ساز کی کلینک پر نامعلوم مسلح افراد نے حملہ کیا تھا جس کے نتیجے میں رچرڈ ہو، ان کی اہلیہ فین تین شدید زخمی ہوئی تھیں جبکہ ان کا ایک ملازم رونالڈ ریمنڈ چاؤ ہلاک ہوگیا تھا۔

مزید پڑھیں: کراچی: صدر میں چینی باشندوں پر حملہ، ایک شخص جاں بحق

سینیئر پولیس افسر نے ڈان ڈاٹ کام کو بتایا کہ محکمہ انسداد دہشت گردی (سی ٹی ڈی) نے ریاست کی مدعیت میں سندھو دیش پیپلز آرمی کے خلاف پریڈی پولیس تھانے پر قتل اور دہشت گردی کا مقدمہ درج کرلیا ہے جنہوں نے سوشل میڈیا کے ذریعے واقعے کی ذمہ داری قبول کی تھی۔

ایس ایس پی اسد رضا نے کہا کہ اس حملے کا مقصد پاک-چین تعلقات میں خلل ڈالنا ہے اور یہ ملک میں جاری ترقیاتی منصوبوں کے خلاف بھی سازش ہے۔

انہوں نے کہا کہ حملے میں زخمی ہونے والا جوڑا اب خطرے سے باہر ہے۔

ایف آئی آر کے مطابق گزشتہ روز 4 بج کر 14منٹس پر ڈاکٹر رچرڈ ہو، ان کی اہلیہ اور کیشیئر اپنے کام میں مصروف تھے کہ ایک کسٹمر جینز پینٹ کے ساتھ سرخ ٹوپی پہنے کلینک میں داخل ہوا، جس نے کلینک میں آکر ڈاکٹر کو کہا کہ انہیں اپنے دانتوں کی صفائی کروانی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: جامعہ کراچی میں خود کش دھماکا، تین چینی باشندوں سمیت 4 افراد جاں بحق

ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ حملہ آور 4 سے منٹ بعد انتظار گاہ سے اٹھ کر ڈاکٹر کی کیبن کے طرف گیا جہاں اس نے پستول نکال کر فائرنگ شروع کردی۔

حملے کی تفصیلات میں بتایا گیا ہے کہ حملہ آور فائرنگ کے بعد فوری طور پر کلینک سے باہر کی طرف بھاگا جہاں اس کا ایک ساتھی پینٹ شرٹ کے ساتھ موٹر سائیکل پارکنگ میں انتظار کر رہا تھا۔

ایف آئی آر میں مزید کہا گیا ہے کہ انٹیلی جنس ذرائع اور سوشل میڈیا پر تفتیش کے بعد پولیس کو معلوم ہوا ہے حملے کی ذمہ داری سندھو دیش پیپلز آرمی نے قبول کی ہے جو کہ سندھی اور بلوچ علیحدگی پسند گروپوں کا اتحاد ہے۔

قبل ازیں سی ٹی ڈی عہدیدار راجا عمر خطاب نے ڈان کو بتایا تھا کہ واقعہ ٹارگٹ کلنگ کی نوعیت کا ہے جو باقاعدہ جاسوسی کے بعد عمل میں لایا گیا ہے۔

مزید پڑھیں: کراچی یونیورسٹی میں ہونے والے خودکش دھماکے کا مقدمہ درج کرلیا گیا

راجا عمر خطاب نے کہا کہ وہ چینی جو ویزے پر آتے ہیں جن کا تعلق ملک میں جاری منصوبوں کے ساتھ ہے، ان کو ہدف بنایا جاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ جن چینیوں پر حملہ ہوا ہے وہ گزشتہ 50 سال سے پاکستان میں مقیم ہیں جو اب پاکستانی ہو چکے ہیں اور ان پر اس لیے حملہ کیا گیا کیونکہ وہ آسان ہدف تھے۔

تبصرے (0) بند ہیں