سیکا میں مسئلہ کشمیر پر پاکستان، بھارت کی ایک دوسرے پر الزامات کی بوچھاڑ

اپ ڈیٹ 14 اکتوبر 2022
شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان نہیں چاہتا کہ دونوں ممالک مزید غربت اور بے روزگاری کا سامنا کریں—ٹوئٹر/پی ایم ویب سائٹ
شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان نہیں چاہتا کہ دونوں ممالک مزید غربت اور بے روزگاری کا سامنا کریں—ٹوئٹر/پی ایم ویب سائٹ

وزیراعظم شہباز شریف نے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کے خلاف ورزیوں اور بھارت میں مسلمان اقلیتوں کے ساتھ ناروا سلوک، ظلم اور تشدد پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ علاقائی استحکام اور خوشحالی کے لیے ہم بھارت کے ساتھ مذاکرات کے لیے تیار ہیں۔

ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق قازقستان میں ایشیا میں روابط اور اعتماد سازی کے اقدامات سے متعلق سیکا سربراہی اجلاس میں وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ بھارت کی جمہوریت ظلم و جبر کے لیے زیادہ جبکہ آزادی اظہار رائے اور انسانی حقوق کے لیے کم جانی جاتی ہے، یہ ایک کڑوا سچ ہے کہ بھارت اقلیتوں، ہمسایہ ممالک اور خطے کے لیے بہت بڑا خطرہ بن چکا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: مقبوضہ کشمیر میں غیر مقامی افراد کو ووٹنگ کے حق پر سیاسی جماعتیں سراپا احتجاج

شہباز شریف نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس کے باوجود ہم خطے میں امن و خوشحالی اور ترقی کے لیے بھارت کے ساتھ مذاکرات کے لیے تیار ہیں، ہم نہیں چاہتے کہ دونوں ممالک مزید غربت اور بے روزگاری کا سامنا کریں۔

واضح رہے کہ سنہ 2016 سے پاکستان اور بھارت کے درمیان دوطرفہ مذاکرات معطل ہیں جبکہ دونوں ممالک کے درمیان ماضی میں 3 بار جنگ بھی چھڑ چکی ہے۔

مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم اور غیرقانونی طور پر قبضے کے بعد پاکستان نے سنہ 2019 سے سفارتی تعلقات بھی کم کردیے تھے، بعد ازاں مقبوضہ کشمیر میں کشمیریوں کے ساتھ نہ ختم ہونے واقعات اور بھارت میں مسلمان اقلیتوں کے ساتھ ناروا سلوک اور تشدد کے واقعات نے دونوں ممالک کے درمیان مذاکرات کی پیش رفت کے امکانات کو مزید کم کردیا۔

تاہم دونوں ممالک نے گزشتہ سال بیک چینل ڈپلومیسی کے تحت لائن آف کنٹرول پر سنہ 2003 کی جنگ بندی معاہدہ کی بحالی پر اتفاق کیا تھا۔

مزید پڑھیں: مقبوضہ کشمیر: سیاسی ردِ عمل کے بعد بھارتی حکومت نے ووٹ کا متنازع قانون ختم کردیا

البتہ اس جنگ بندی معاہدہ میں تسلی بخش پیش رفت نہیں ہوسکی تھی

پاکستان کا ہمیشہ سے یہی مؤقف رہا ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان مذاکرات کو بڑھانے کے لیے بھارت ساز گار ماحول پیدا کرے۔

شہباز شریف نے کہا کہ ہم بھارت کے ساتھ مذاکرات کے لیے تیار ہیں لیکن شرط یہ ہے کہ بھارت کو ان مسائل پر بات کرنے پر رضامندی ظاہر کرنا ہوگی جن کی وجہ سے دونوں ممالک کے درمیان فاصلے پیدا ہوئے اور تجارت، سرمایہ کاری کے شعبوں پر بھی منفی اثرات مرتب ہوئے۔

سیکا سربراہی اجلاس میں بھارت کی نمائندگی کرنے والی وزیر ممالکت برائے امور خارجہ میناکشی لیکھی نے پاکستان کے ریمارکس پر سخت ردعمل دیا، انہوں نے کہا کہ پاکستان سرحد پار دہشت گردی ختم کر کے مذاکرات کے لیے سازگار حالات پیدا کرے۔

میناکشی لیکھی نےالزام لگایا کہ پاکستان تقریب کے بنیادی مقصد پر بات کرنے سے پیچھے ہٹ رہا ہے اور بھارت کے خلاف جھوٹا اور بدنیتی پر مبنی پروپگنڈا کررہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: بھارت نے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کردی، صدارتی فرمان جاری

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم شہبازشریف نے تقریب میں جو کچھ کہا وہ بھارت کے اندرونی معاملات، خودمختاری اور علاقائی سالمیت میں مداخلت کے مترادف ہیں، انہوں نے سیکا کے اصولوں کی بھی خلاف ورزی کی ہے۔

میناکشی لیکھی نے کہا کہ پاکستان، بھارت کے خلاف سرحد پار دہشت گردی بند کرے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں