عمران خان کی نااہلی کے خلاف خیبرپختونخوا اسمبلی میں قرارداد منظور

اپ ڈیٹ 23 اکتوبر 2022
قرارداد میں کہا گیا کہ صوبائی اسمبلی اس فیصلے کو جمہوریت پر حملہ سمجھتی ہے — اسکرین گریب/یوٹیوب
قرارداد میں کہا گیا کہ صوبائی اسمبلی اس فیصلے کو جمہوریت پر حملہ سمجھتی ہے — اسکرین گریب/یوٹیوب

توشہ خانہ کیس میں الیکشن کمیشن کی جانب سے سابق وزیراعظم اور چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان کی نااہلی کے خلاف خیبرپختونخوا اسمبلی نے قرارداد کثرت رائے سے منظور کرتے ہوئے اس فیصلے کو یکطرفہ اور غیر آئینی قرار دے دیا گیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق ایوان کی ہنگامہ خیز کارروائی کی صدارت کرنے والے ڈپٹی اسپیکر محمود جان نے تلاوت قرآن پاک کے فوراً بعد وزیر تعلیم کامران خان بنگش کو قرارداد پیش کرنے کی اجازت دی جس پر ڈپٹی اسپیکر کے دستخط بھی موجود تھے۔

یہ بھی پڑھیں: خیبر پختونخوا اسمبلی میں چیف الیکشن کمشنر کے خلاف قرارداد منظور

اپوزیشن بنچز نے ڈپٹی اسپیکر کے رویے پر احتجاج کیا جس سے ایوان میں ہنگامہ آرائی پیدا ہوئی، اپوزیشن کے ارکان اسمبلی نے ڈپٹی اسپیکر کے ڈائس کا گھیراؤ کرلیا اور نعرے بازی کی۔

صوبائی اسمبلی کا اجلاس پیر (کل) کو ہونا تھا لیکن توشہ خانہ کیس میں عمران خان کے خلاف الیکشن کمیشن کے فیصلے کے بعد قائم مقام صوبائی گورنر مشتاق احمد غنی نے اجلاس گزشتہ روز (ہفتہ) بلالیا۔

وزیر تعلیم کی جانب سے پیش کی گئی قرارداد میں کہا گیا کہ ’یہ ایوان الیکشن کمیشن کے اس فیصلے کو یکطرفہ، غیر قانونی اور غیر آئینی قرار دیتا ہے جس کے ذریعے زندگی بھر کرپشن کے خلاف جدوجہد کرنے والے ایک مقبول سیاستدان کو نااہل قرار دیا گیا ہے، جعلی مقدمات میں ان کی نااہلی انصاف کے قتل کے مترادف ہے‘۔

مزید پڑھیں: توشہ خانہ ریفرنس: الیکشن کمیشن نے عمران خان کو نااہل قرار دے دیا

اس میں مزید کہا گیا کہ صوبائی اسمبلی عمران خان کے خلاف توشہ خانہ کیس میں الیکشن کمیشن کے فیصلے کو نہ صرف مسترد کرتی ہے بلکہ اسے جمہوریت پر حملہ بھی سمجھتی ہے۔

قرارداد میں کہا گیا کہ ’کٹھ پتلی الیکشن کمیشن نے امپورٹڈ حکومت کے کہنے پر یہ فیصلہ دیا، یہ فیصلہ پاکستان تحریک انصاف کی حقیقی آزادی کی جدوجہد کی راہ میں ایک چھوٹی سی رکاوٹ ثابت ہوگا اور عالمی سطح پر ملک کا مذاق اڑنے کا سبب بنے گا۔

قرارداد میں مطالبہ کیا گیا کہ ’عدلیہ کو اس غیر منصفانہ عمل کا نوٹس لینا چاہیے اور عوام میں اضطراب کو ختم کرنے کے لیے فیصلے کو فوری طور پر کالعدم قرار دینا چاہیے‘۔

یہ بھی پڑھیں: عمران خان کی نااہلی کے بعد پی ٹی آئی کو سخت قانونی جنگ کا سامنا

صوبائی اسمبلی کی جانب سے مذکورہ قرارداد کثرت رائے سے منظور کرلی گئی جبکہ اپوزیشن کی جانب سے شدید نعرے بازی کی گئی۔

واضح رہے کہ یہ خیبر پختونخوا اسمبلی کی جانب سے الیکشن کمیشن کے خلاف دوسری قرارداد ہے۔

رواں سال اگست میں صوبائی اسمبلی نے پی ٹی آئی کے خلاف ممنوعہ فنڈنگ کیس کے ردعمل میں اکثریتی ووٹ کے ساتھ ایک قرارداد منظور کی تھی جس میں الیکشن کمشنر اور الیکشن کمیشن کے تمام اراکین کے استعفے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں