ٹی20 ورلڈ کپ: انگلینڈ سے شکست کے بعد افغان کرکٹر راشد خان بہتر پرفارمنس کیلئے پُرعزم

اپ ڈیٹ 23 اکتوبر 2022
راشد خان نے کہا کہ وقت ساتھ دے تو افغانستان کسی کو بھی ہرا سکتا ہے—فائل فوٹو: رائٹرز
راشد خان نے کہا کہ وقت ساتھ دے تو افغانستان کسی کو بھی ہرا سکتا ہے—فائل فوٹو: رائٹرز

ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ 2022 کے دوسرے میچ میں انگلینڈ کے ہاتھوں 5 وکٹوں سے شکست کے بعد افغان کرکٹر راشد خان پرعزم ہیں کہ افغانستان آنے والے میچز میں بہتر انداز میں پرفارم کرے گا۔

گزشتہ روز پرتھ میں انگلینڈ نے ٹاس جیت کر پہلے فیلڈنگ کا فیصلہ کیا، افغانستان نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے انگلینڈ کو صرف 113 رنز کا ہدف دیا تھا لیکن افغانستان کی جانب سے شاندار باؤلنگ کی وجہ سے انگلینڈ یہ ٹارگٹ 19ویں اوور میں 5 وکٹوں کے نقصان کے بعد حاصل کرسکا۔

یہ بھی پڑھیں: ٹی20 ورلڈ کپ: انگلینڈ نے افغانستان کو 5 وکٹوں سے شکست دے دی

لیگ اسپنر راشد خان نے کہا کہ ’لڑکوں کے لیے ایونٹ میں پہلا کھیل تھا، ٹیم کے تمام نوجوانوں کے لیے ایک مختلف ماحول تھا، پہلی بار آسٹریلیا میں کھیلے، 150 پلس کی رفتار سے باؤلرز کا سامنا کیا، یہ ان کے لیے بہت اچھا سیکھنے کا موقع تھا‘۔

انہوں نے کہا کہ ’لیکن یقینی طور پر ہم بھرپور انداز میں واپس لوٹیں گے، امید سے بھرپور ٹیلنٹ موجود ہے، ہم آنے والے میچز میں بہت بہتر پرفارم کریں گے، ہمیں بیٹنگ پر کام کرنے کی ضرورت ہے‘۔

افغانستان ایونٹ میں اپنا اگلا میچ بدھ کو میلبرن میں نیوزی لینڈ کے خلاف کھیلے گا۔

انگلینڈ کے باؤلرز نے اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا اور افغانستان کے جارح مزاج بلے بازوں کو کھل کر کھیلنے کی بالکل اجازت نہیں دی اور وکٹیں بھی حاصل کیں، افغانستان نے سست بیٹنگ کی، پہلی وکٹ 11 رنز پر گری جب رحمٰن اللہ گرباز 9 گیندوں پر صرف 10 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔

مزید پڑھیں: ٹی 20 ورلڈ کپ: میلبرن میں پاک-بھارت اعصاب شکن معرکہ

افغانستان کا اسکور 18ویں اوور میں 109 رنز پر پہنچا تھا کہ عظمت اللہ عمرزئی بھی عثمان غنی کا ساتھ چھوڑ گئے جنہوں نے 8 رنز بنائے تھے، راشد خان اور مجیب الرحمٰن کھاتہ کھولے بغیر پویلین لوٹ گئے۔

عثمان غنی آخری اوور کی دوسری گیند پر آؤٹ ہوئے، ان کی اننگز میں 30 رنز شامل تھے، جس کے لیے انہوں نے 30 گیندوں کا سامنا کیا اور فضل الحق فاروقی صفر پر آؤٹ ہوئے، افغانستان کی پوری ٹیم مقررہ 20 اوورز میں 112 رنز پر ڈھیر ہوگئی۔

انگلینڈ کی مضبوط ٹیم نے آسان ہدف کا تعاقب محتاط انداز میں کیا اور ابتدائی 5 اوورز میں 35 رنز بنائے اور کپتان بٹلر بھی آؤٹ ہوئے، جنہوں نے 18 گیندوں پر 18 رنز بنائے تھے، الیکس ہیلز آؤٹ ہونے والے دوسرے بلے باز تھے، جو 20 گیندوں پر 19 رنز بناکر آؤٹ ہوئے، اس موقع پر افغانستان کے باؤلرز نے انگلینڈ کی بیٹنگ کے لیے مشکلات ضرور کھڑی کیں۔

انگلینڈ کے بین اسٹوکس صرف 2 رنز بنا پائے، 65 کے اسکور پر محمد نبی نے ان کی وکٹیں اڑائیں، جس کے بعد 30 گیندوں پر 18 رنز بنانے والے ڈیوڈ ملان بھی آؤٹ ہوئے، ہیری بروکس بھی زیادہ دیر وکٹ پر ٹھہر نہیں سکے اور 7 رنز بنا کر راشد خان کی گیند پر وکٹ دے گئے، اس وقت انگلینڈ کو 28 گیندوں پر 16 رنز درکار تھے۔

لیام لنگوسٹن نے 21 گیندوں پر 3 چوکوں کی مدد سے سب زیادہ ناقابل شکست 29 رنز بنائے اور معین علی نے 10 گیندوں پر 8 رنز بنا کر ٹیم کو 5 وکٹوں سے فتح دلانے میں ان کا ساتھ دیا، انگلینڈ کی ٹیم نے 19ویں اوور کی پہلی گیند پر 5 وکٹوں پر 113 رنز بنا کر یہ میچ جیت لیا اور قیمتی پوائنٹس حاصل کرلیے۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان کی موجودہ ٹیم بہت چیلنجنگ ہے، روہت شرما

راشد خان نے افغانستان کی باؤلنگ کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’جس طرح سے ہم نے باؤلنگ کی اس سے لگتا ہے کہ 150 سے 160 کے درمیان رنز ہمارے لیے ایک اچھا ٹوٹل ہوگا‘۔

راشد خان نے کہا کہ وہ، مجیب الرحمٰن اور محمد نبی، آسٹریلیا کی بگ بیش لیگ میں کھیلنے کے تجربے سے فائدہ اٹھا سکیں گے۔

انہوں نے کہا کہ ’اس کا تعلق صورتحال کے مطابق خود کو ایڈجسٹ کرنے سے ہے، آپ یہ اندازہ کرتے ہیں کہ اس وکٹ پر گیند کو کس طرح کھیلا جائے، ہمارے پاس بگ بیش میں کھیلنے کا 5 سے 6 سال کا تجربہ ہے، یہ ہمارے ذہن میں ہے اور اسے اسی طرح دیکھنے کی ضرورت ہے‘۔

مزید پڑھیں: ٹی20 ورلڈ کپ: سپر 12 مرحلے میں پہنچنے والی بقیہ چار ٹیموں کے نام بھی فائنل

رواں برس کے آغاز میں متحدہ عرب امارات میں ہونے والے ایشیا کپ ٹی ٹوئنٹی ٹورنامنٹ میں افغانستان نے سری لنکا اور بنگلہ دیش کو شکست دی تھی، آخری اوور کے سنسنی خیز مقابلے میں پاکستان سے ہارنے کے بعد افغانستان ایونٹ سے باہر ہوگیا تھا۔

راشد خان نے کہا کہ وقت ساتھ دے تو افغانستان کسی کو بھی ہرا سکتا ہے، ٹی ٹوئنٹی میں آپ کو نہیں معلوم ہوتا کہ کسی بھی ٹیم کے ساتھ کیا ہونے والا ہے، ایسا نہیں ہے کہ کوئی ٹیم مضبوط ہے اور کوئی بہت کمزور، آپ نے کوالیفائر میں دیکھا کہ ویسٹ انڈیز کو ناک آؤٹ کر دیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ ’کچھ بھی ہو سکتا ہے، بات صرف مثبت سوچ اور خود پر یہ یقین رکھنے کی ہے کہ ہاں ہم کسی کو بھی شکست دے سکتے ہیں‘۔

تبصرے (0) بند ہیں