گلگت بلتستان سے متعلق بھارتی وزیر دفاع کا بیان ’مضحکہ خیز‘ قرار

اپ ڈیٹ 29 اکتوبر 2022
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ بھارت کو مقبوضہ کشمیر کے لوگوں کو حق خودارادیت دینا چاہیے— فائل فوٹو: عرب نیوز
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ بھارت کو مقبوضہ کشمیر کے لوگوں کو حق خودارادیت دینا چاہیے— فائل فوٹو: عرب نیوز

دفتر خارجہ نے بھارت کے وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ کی جانب سے گلگت بلتستان کے بارے میں بیان کو مضحکہ خیز قرار دے کر مسترد کرتے ہوئے کہا کہ یہ بیان بھارت کی ’توسیع پسندانہ ذہنیت‘ کا عکاس ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق ترجمان دفتر خارجہ عاصم افتخار نے کہا کہ پاکستان بھارتی وزیر دفاع کے انتہائی غیر ذمہ دارانہ، اشتعال انگیز اور بے جا ریمارکس مسترد کرتا ہے اور اس کی شدید مذمت کرتا ہے، یہ ریمارکس نہ صرف مضحکہ خیز ہیں بلکہ پاکستان کے خلاف بھارت کی مخصوص دشمنی کا عکاس ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: مقبوضہ کشمیر کے بعد گلگت بلتستان بھی بھارت کا حصہ ہوگا، بھارتی وزیر دفاع

انہوں نے کہا کہ بھارت کو مقبوضہ کشمیر کے لوگوں کو حق خودارادیت دینا چاہیے لیکن وہ اپنی توسیع پسندانہ ذہنیت کو پروان چڑھانے کے لیے اب آزاد جموں و کشمیر اور گلگت بلتستان کی جانب دیکھ رہا ہے۔

وزیر سنگھ نے بڈگام ضلع میں 27 اکتوبر 1947 کو سری نگر کے ہوائی اڈے پر بھارتی فوجیوں کی لینڈنگ کی یاد میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’ہم نے ابھی جموں و کشمیر اور لداخ میں ترقی کا سفر شروع کیا ہے، یہ مشن اسی وقت مکمل ہو گا جب ہم پارلیمنٹ کی 1994 کی قرارداد کے مطابق گلگت اور بلتستان جیسے باقی حصوں تک بھی پہنچ جائیں گے‘۔

ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں نام نہاد ’ترقیاتی کام‘ محض دکھاوا ہے، مسئلہ کشمیر کے بارے میں واضح تاریخی حقائق کو مسخ کرنے کی کوشش افسوسناک ہے۔

مزید پڑھیں: عالمی برادری مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں نظر انداز نہیں کرسکتی، شہباز شریف

انہوں نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ مقبوضہ کشمیر کی آبادی کا تناسب تبدیل کرنے اور بے گناہ کشمیریوں پر وحشیانہ جبر کا ذمہ دار بھارت کو ٹھہرائے۔

21 اکتوبر کو ایف اے ٹی ایف کی فہرست سے پاکستان کا نام خارج ہونے پر بھارت کے ردعمل پر تبصرہ کرتے ہوئے ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ اس کی وجہ یہ ہے کہ ایف اے ٹی ایف کی کارروائی کو سیاسی رنگ دینے کی بھارتی کوششیں ناکام ہوگئی ہیں۔

انہوں نے ہفتہ وار میڈیا بریفنگ میں کہا کہ ’بھارت اپنے پاکستان مخالف اور غیر ذمہ دارانہ انداز کی وجہ سے ایف اے ٹی ایف میں تنہا ہے جس کی حمایت کرنے والا وہاں کوئی نہیں ہے۔

یہ بھی پڑھیں: 5 اگست 2019 سے 5 فروری 2020 تک مقبوضہ کشمیر کی آپ بیتی

انہوں نے انکشاف کیا کہ بھارت کی جانب سے رازداری کے تقاضوں کی خلاف ورزی کا معاملہ ایف اے ٹی ایف حکام کے سامنے اٹھایا گیا تھا جنہوں نے اس کا سنجیدہ نوٹس لیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کی کامیابی اس بات کی گواہی دیتی ہے کہ ایف اے ٹی ایف میں بھارت کی سیاسی اثرورسوخ استعمال کرنے کی کوششیں بالآخر ناکام ہو گئیں۔

ترجمان نے کہا کہ منی لانڈرنگ مخالف اور انسداد دہشت گردی کی مالی معاونت کے نظام کی وجہ سے بھارت عالمی مفاد کی تعریف وضع کرنے کی پوزیشن میں نہیں ہے، دوسروں پر انگلیاں اٹھانے سے پہلے بھارت کو اپنے معاملات درست کرنے کی ضرورت ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں