کے الیکٹرک صارفین کیلئے بجلی 51 پیسے مہنگی

اپ ڈیٹ 03 نومبر 2022
— فائل فوٹو: اے ایف پی
— فائل فوٹو: اے ایف پی

حکومت نے یکم نومبر سے شروع ہونے والے 3 ماہ کے لیے کے الیکٹرک صارفین کے لیے بجلی کے نرخوں میں 51 پیسے فی یونٹ اضافے کا فیصلہ کرلیا جب کہ واپڈا کی سابق تقسیم کار کمپنیوں (ڈسکوز) نے 3 ماہ میں تقریباً 43 ارب روپے اضافی ریونیو حاصل کرنے کے لیے بجلی کے نرخوں میں 2 روپے فی یونٹ سے زائد اضافے کی درخواست کردی۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق وفاقی حکومت نے نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) سے کہا ہے کہ وہ نومبر سے جنوری 2023 تک کے الیکٹرک کے ڈومیسٹک لائف لائن صارفین کے علاوہ باقی تمام صارفین سے 51 پیسے فی یونٹ اضافی چارج کرنے کا نوٹی فکیشن جاری کرے۔

نیپرا نے چند ماہ قبل مالی سال 22 کی تیسری سہ ماہی (جنوری تا مارچ) کے لیے سہ ماہی ٹیرف ایڈجسٹمنٹ کے تحت کے الیکٹرک کے ٹیرف میں اضافے کی منظوری دے دی تھی لیکن حکومت نے یہ اضافہ صارفین کو منتقل نہیں کیا تھا، لہٰذا نیپرا کے لیے وفاقی حکومت کی درخواست پر نوٹیفکیشن جاری کرنا رسمی کارروائی ہوگی۔

یہ بھی پڑھیں: کے-الیکٹرک کو بجلی کی قیمت 12.68 روپے فی یونٹ بڑھانے کی اجازت

پاور ڈویژنن کی جانب سے یپرا کو لکھے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ بجلی کے ٹیرف کی ملک بھر میں ایک ہی شرح برقرار رکھنے کے لیے ترمیم شدہ یکساں ٹیرف کا نوٹی فکیشن جاری کیا جائے جیسا کہ ڈسکوز کے لیے بیس ٹیرف کا گزشتہ سال نوٹی فکیشن جاری کیا گیا تاکہ نیپرا کی جانب سے مقرر کردہ کے الیکٹرک کی ریونیو ریکوری ریکوائرمنٹس کو پورا کیا جا سکے۔

اپنے خط میں پاور ڈویژن نے نیپرا کو بتایا کہ یہ ایڈجسٹمنٹ ستمبر، اکتوبر اور نومبر 2022 میں استعمال کی گئی بجلی پر لاگو ہوگی جو صارفین سے نومبر اور دسمبر 2022 اور جنوری 2023 میں وصول کی جائے گی۔

اس میں کہا گیا ہے کہ یہ درخواست 30 ستمبر کو کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) کی منظوری کے بعد کی گئی تھی جس کے بعد وفاقی کابینہ نے کے الیکٹرک کے لیے ٹیرف ریشنلائزیشن کی توثیق کی ۔

نیشنل الیکٹرسٹی پالیسی 2021 کے تحت، حکومت کے الیکٹرک اور سرکاری ڈسٹری بیوشن کمپنیوں کے صارفین کے لیے یکساں ٹیرف برقرار رکھ سکتی ہے۔

مزید پڑھیں: کے-الیکٹرک کی بجلی فی یونٹ 14 روپے 53 پیسے مہنگی کرنے کی درخواست

اس پالیسی کے پیش نظر ہی اقتصادی رابطہ کمیٹی نے ملک بھر میں یکساں ٹیرف برقرار رکھنے کے لیے کے الیکٹرک صارفین کے لیے 3 ماہ کی ریکوری مدت میں 51 پیسے فی یونٹ ایڈجسٹمنٹ کے ذریعے ٹیرف ریشنلائزیشن کی منظوری دی ہے۔

ای سی سی نے یکم اکتوبر سے 51 پیسے فی یونٹ اضافی وصولی کا فیصلہ کیا تھا لیکن کابینہ کی منظوری اور باضابطہ نوٹیفکیشنز میں تاخیر کی وجہ سے اب یکم نومبر سے شروع ہوگی۔

اس کے علاوہ، ڈسکوز نے مالی سال 2023 کی پہلی سہ ماہی (جولائی تا ستمبر) کے لیے 42ارب 634 کروڑ روپے اضافی آمدنی کے لیے درخواستیں دائر کی ہیں جن کی منظوری کی صورت میں تمام صارفین پر 2 روپے فی یونٹ سے زیادہ کا بوجھ پڑے گا، نیپرا ڈسکوز کی درخواستوں پر عوامی سماعت 15 نومبر کو کرے گا۔

تبصرے (0) بند ہیں