عالمی بینک نے پاکستان کو توانائی کے شعبے میں انفرااسٹرکچر ڈیولپمنٹ کے لیے 3 ارب ڈالر سے زیادہ فراہم کرنے پر رضامندی ظاہر کردی۔

پاور ڈویژن کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا کہ عالمی بینک داسو ہائیڈرو پاور پروجیکٹ میں معاونت بھی فراہم کرے گا، اسی طرح یہ توانائی کی استعداد اور بچت کے پروگرام میں بھی مدد کرے گا، یہ صوبوں کو سولر پروجیکٹ کی تنصیب کے منصوبوں کو دی جانے والی مدد کے علاوہ ہوگا۔

بیان کے مطابق عالمی بینک کے اعلیٰ سطح کے وفد کی وفاقی وزیر برائے توانائی خرم دستگیر سے ملاقات کے بعد یہ پیش رفت سامنے آئی۔

یہ بھی پڑھیں: عالمی بینک کا 30 کروڑ ڈالر سیلاب زدگان کے لیے مختص کرنے کا اعلان

بجلی کی قیمتوں میں اضافے کا حوالہ دیتے ہوئے خرم دستگیر نے وفد کو بتایا کہ حکومت نے توانائی کے شعبے میں سخت اور مشکل فیصلے کیے ہیں حالانکہ یہ سیاسی طور پر کرنا مشکل تھا لیکن حکومت پُرعزم ہے کہ توانائی کے شعبے میں پائیداری کو یقینی بنایا جائے گا۔

وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ حکومت عام آدمی کو ریلیف فراہم کرنے کے لیے پُرعزم ہے، انہوں نے عالمی بینک کے کردار کو سراہا کہ انہوں نے مشکل دور میں کیے گئے سخت فیصلوں کو تسلیم کیا۔

انہوں نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی کے پاکستان کی معیشت اور توانائی کے شعبے پر تباہ کن اثرات مرتب ہوئے ہیں۔

وفد کو سی اے ایس اے-1000 اور داسو پاور پروجیکٹ پر بھی بریفینگ دی گئی۔

قبل ازیں گزشتہ ہفتے، عالمی بینک نے 50 کروڑ ڈالر قرض کے دو معاہدے کیے تھے، جو علیحدہ علیحدہ خیبرپختونخوا اور پنجاب کی حکومت کے ساتھ کیے گئے تھے۔

مزید پڑھیں: چین اور سعودی عرب کی پاکستان کو مزید 13 ارب ڈالر امداد کی یقین دہانی

پنجاب ریزیلینٹ اینڈ انکلوسیو ایگریکلچر ٹرانسفارمیشن منصوبے کے لیے 20 کروڑ ڈالر جبکہ خیبرپختونخوا ایکسسیبلٹی پروجیکٹ کے لیے 30 کروڑ ڈالر کے قرضے تھے۔

تبصرے (0) بند ہیں