’عزت اور رازداری‘ کا تحفظ، اعظم سواتی نے سپریم کورٹ سے رجوع کر لیا

09 نومبر 2022
اعظم سواتی نے کہا کہ ’میرے ساتھ انتہائی سنگین واقعہ بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے‘—فوٹو: یوٹیوٹ اسکرین گریب
اعظم سواتی نے کہا کہ ’میرے ساتھ انتہائی سنگین واقعہ بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے‘—فوٹو: یوٹیوٹ اسکرین گریب

پاکستان تحریک انصاف کے سینیٹر اعظم سواتی نے سپریم کورٹ آف پاکستان سے درخواست کی ہے کہ عدالت آئین اور قانون کے تحت ان کے تقدس، عزت اور رازداری کا تحفظ کرے۔

ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق اعظم سواتی کا کہنا تھا کہ یہ انتہائی پریشان کن بات ہے کہ ان کے فون نمبر کے ساتھ ساتھ ان کی اہلیہ اور بیٹے کے موبائل فون نمبر نامعلوم افراد کے پاس ہیں جنہوں نے ان کی اور ان کی اہلیہ کی قابل اعتراض ویڈیو بھیجی۔

یہ بھی پڑھیں: نامعلوم نمبر سے میری بیوی کو ہماری ذاتی ویڈیو بھیجی گئی، اعظم سواتی

گزشتہ روز (8 نومبر کو) اعظم سواتی کی جانب سے درخواست سپریم کورٹ کے 5 رکنی بینچ کے مشاہدات کی روشنی میں دائر کی گئی جبکہ بینچ کی سربراہی چیف جسٹس عمر عطابندیال نے کی۔

انہوں نے درخواست میں عدالت کو آگاہ کیا کہ ویڈیو منظر عام آنے کے بعد انہوں نے اپنے اہلخانہ کو اسلام آباد سے ایبٹ آباد منتقل ہونے کا مشورہ دیا۔

اعظم سواتی نے اپنی درخواست میں لکھا کہ انہوں نے امریکا میں مقیم اپنے بیٹے عثمان سواتی کو پیغام بھیجا کہ وہ اپنی والدہ، بہو اور تین پوتوں کو فوی طور پر امریکا منتقل کرے۔

مزید پڑھیں: ایف آئی اے نے سینیٹر اعظم سواتی سے منسوب ویڈیو جعلی قرار دے دی

انہوں نے کہا کہ 5 نومبر کو میں نے لاہور میں پریس کانفرنس کی اور بعد میں ایبٹ آباد کے لیے روانہ ہوگیا، 7 بجے ایبٹ آباد پہنچ کرمیں نے اپنی اہلیہ سے ملاقات کی تھی، ہم نے تصدیق کی کہ جس مقام پر قابل اعتراض ویڈیو لی گئی تھی وہ کوئٹہ میں فیڈرل لاج نمبرایک کا مقام تھا، ہم وہاں پر سینیٹ چیئرمین صادق سنجرانی کے مہمان تھے اور وہاں دو رات قیام کیا تھا۔

مزید پڑھیں: جان نکال لیتے تو پروا نہ تھی لیکن تشدد کرنے والوں نے عزت پر ہاتھ ڈالا، اعظم سواتی

سینیٹر اعظم سواتی نے کہا کہ ’میرے ساتھ انتہائی سنگین واقعہ انسانی حقوق، بنیادی حقوق اور آئین پاکستان کے آرٹیکل 1973 میں درج بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہے لہٰذا درخواست گزار قانون اور آئین کے مطابق تحفظ حاصل کرنے کا حق محفوظ رکھتا ہے۔‘

اعظم سواتی نے عدالت سے درخواست کی کہ عدالت آئین اور قانون کے تحت ان کے تقدس، عزت، رازداری کا تحفظ کرے۔

اسی دوران سینیٹ چیئرمین صادق سنجرانی نے قابل اعتراض ویڈیو میں ملوث ملزمان کے خلاف کارروائی کرنے کے لیے کمیٹی تشکیل دی جس کی سربراہی سینیٹر عبدالغفور حیدری کریں گے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں