ایشین انفرااسٹرکچر انویسٹمنٹ بینک سے 50 کروڑ ڈالر ملیں گے، اسحٰق ڈار

اپ ڈیٹ 09 نومبر 2022
وزیرخزانہ نے کہا کہ اے آئی آئی بی کے بورڈ نے فنڈ کی منظوری دے دی — فائل/فوٹو: اے ایف پی
وزیرخزانہ نے کہا کہ اے آئی آئی بی کے بورڈ نے فنڈ کی منظوری دے دی — فائل/فوٹو: اے ایف پی

وفاقی وزیر خزانہ اسحٰق ڈار نے کہا ہے کہ پاکستان کو ڈیولپمنٹ پروگرام کے لیے ایشین انفرااسٹرکچر انویسٹمنٹ بینک (اے آئی آئی بی) سے مشترکہ مالی فراہمی کے تحت 50 کروڑ ڈالر وصول ہوں گے۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری بیان میں وزیر خزانہ اسحٰق ڈار نے کہا کہ 'ایشین انفرااسٹرکچر انویسٹمنٹ بینک کے بورڈ نے پاکستان کے لیے بریس پروگرام کے تحت ایشیائی ترقیاتی بینک کے مشترکہ مالی فراہمی منصوبے کے طور پر 50 کروڑ ڈالر کی منظوری دے دی ہے'۔

مزید پڑھیں: ایشیائی ترقیاتی بینک کے ساتھ سیلاب متاثرین کیلئے 1.5 ارب ڈالر قرض معاہدے پر دستخط

انہوں نے کہا کہ 'یہ فنڈز اسٹیٹ بینک آف پاکستان کو نومبر 2022 میں ہی موصول ہوں گے'۔

خیال رہے کہ بلڈنگ ریزیلینس ایکٹیو کاؤنٹر سائیکلیکل ایکسپنڈیچر پروگرام (بریس) ایشیائی ترقیاتی بینک کا مالی پروگرام ہے، جس کا مقصد معاشی بحران میں سماجی مسائل سے نمٹنا ہے۔

قبل ازیں گزشتہ ماہ ایشیائی ترقیاتی بینک نے پاکستان کے ساتھ ایک معاہدے پر دستخط کیے تھے، جس کے تحت بجٹ میں تعاون اور سیلاب متاثرین کی بحالی اور تعمیر نو کی سرگرمیوں کے لیے 1.5 ارب ڈالر قرض کی فراہمی ہے۔

بریس پروگرام کے تحت فراہم قرض حکومت کے 2.3 ارب ڈالر کے کاؤنٹر سائیکلیکل ڈیولپمنٹ اخراجات کے لیے ترتیب دیا گیا تھا تاکہ یوکرین میں روسی مداخلت سمیت بیرونی اثرات سے نمٹنا تھا۔

اسی طرح 1.5 ارب ڈالر قرض کی فراہمی سماجی تحفظ، فوڈ سیکیورٹی اور سیلاب سے متاثرہ افراد اور عالمی سطح پر سپلائی چین میں خلل سے پڑنے والے اثرات پر قابو پانے کے لیے تھی۔

بعد ازاں اسٹیٹ بینک نے اعلان کیا تھا کہ ایشیائی ترقیاتی بینک سے 1.5 ارب ڈالر حکومت پاکستان کی قرض کی بنیاد پر بنائی گئی پالیسی کے تحت موصول ہوچکے ہیں۔

مزید پڑھیں: ایشیائی ترقیاتی بینک نے سیلاب متاثرین کیلئے 1.5 ارب ڈالر فنڈز اسٹیٹ بینک کو جاری کردیے

وزارت اقتصادی امور کے ترجمان نے اس حوالے سے کہا تھا کہ پروگرام کا مقصد سماجی تحفظ، غذائی ضروریات کو پورا کرنے کے اقدامات اور کاروبار کے لیے تعاون کے لیے حکومت کے انسداد گردشی و ترقیاتی اخراجات میں مدد کرنا ہے۔

ترجمان نے بتایا تھا کہ یہ پروگرام عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کے جاری پروگرام کے فریم ورک سے منسلک ہے جس سے سماجی تحفظ کے نیٹ ورک کو مضبوط بنانے میں مدد ملے گی۔

انہوں نے مزید کہا تھا کہ پروگرام سے کاروباری اداروں اور روزگار کے تحفظ کے اقدامات کوآگے بڑھانے میں بھی مدد ملے گی۔

تبصرے (0) بند ہیں