قومی ٹیم کے کپتان بابر اعظم نے کہا ہے کہ مسلسل 4 کامیابیاں حاصل کرنے کے بعد ٹی 20 ورلڈ کپ کا فائنل بھی جیتیں گے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق 2009 کی چیمپیئن ٹیم کو موجودہ ورلڈ کپ کے ابتدائی میچوں میں بھارت اور زمبابوے سے آخری بال پر شکست ہوئی تھی لیکن انہوں نے ٹورنامنٹ میں کم بیک کیا، پاکستان اتوار کو میلبرن کرکٹ گراؤنڈ میں انگلینڈ کے ساتھ فائنل کھیلے گی۔

میچ سے قبل میلبرن کرکٹ گراؤنڈ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے بابر اعظم کا کہنا تھا کہ ہمیں ابتدائی 2 میچوں میں شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا لیکن ہم نے اس کے بعد میں 4 میچوں میں عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ میں نروس نہیں بلکہ زیادہ پُرجوش ہوں، اس میں کوئی شک نہیں کہ دباؤ ہوگا لیکن اس کو اعتماد اور اپنے اوپر یقین کے ساتھ قابو پایا جاسکتا ہے اور اچھے نتائج کے لیے ایسا کرنا ہوگا۔

یہ بھی پڑھیں: آئیے، 2022ء کے ورلڈ کپ فائنل سے پہلے 1992ء کے فائنل کو یاد کرتے ہیں!

اے ایف پی نے رپورٹ میں بتایا کہ جوز بٹلر کے زیرِ قیادت میں انگلینڈ کی ٹیم مضبوط نظر آتی ہے لیکن بابر اعظم کو فاسٹ باؤلر کی وجہ سے ایڈوانٹیج ضرور حاصل ہے، خاص طور پر پاور پلے کے 6 اوورز میں۔

بابر اعظم نے بتایا کہ انگلینڈ کرکٹ ٹیم مضبوط ہے، بھارت کے خلاف (10 وکٹوں) سے کامیابی اس بات کا ثبوت ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہماری اسٹرٹیجی یہ ہے کہ اپنے پلان پر عمل کریں اور اپنے فاسٹ باؤلر کی کارکردگی کی بنیاد پر فائنل میں کامیابی حاصل کریں۔

ان کا کہنا تھا کہ پاور پلے کا فائدہ اٹھانا ہوگا اور زیادہ سے زیادہ وکٹیں حاصل کرنا ضروری ہوگا۔

پاکستان کی جانب سے فائنل کے لیے ٹیم میں کوئی تبدیلی نے کرنے امکان ہے، جس میں شاہین شاہ آفریدی خطرناک باؤلنگ اٹیک کی قیادت کریں گے جبکہ بیٹنگ میں نگاہیں بابراعظم اور محمد رضوان کی طرف ہوں گی۔

1992 کے ورلڈکپ سے مماثلت

پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین رمیز راجا نے جمعہ کو پاکستانی ٹیم سے ملاقات کرتے ہوئے بتایا تھا کہ کس طرح پاکستان نے انگلینڈ کو شکست دے کر ون ڈے ورلڈ کپ 1992 میں فتح حاصل کی تھی۔

مزید پڑھیں: فائنل میں بارش کا اندیشہ، آئی سی سی نے قواعد میں تبدیلی کردی

بابر اعظم کا کہنا تھا کہ جب چیئرمین آئے اور ہمارے ساتھ ورلڈکپ کے تجربے کو شیئر کیا، اس سے ہمارے اعتماد میں اضافہ ہوا، انہوں نے مشورہ دیا کہ پُرسکون رہیں اور کھیل پر توجہ رکھیں۔

ان کا کہنا تھا کہ یقیناً کافی چیزیں 1992 کی طرح ہورہی ہیں، ٹرافی جیتنے کی کوشش کریں گے، خاص طور پر بڑے گراؤنڈ میں پاکستان ٹیم کی قیادت کرنا میرے لیے اعزاز کی بات ہے۔

فائنل میں پاکستان کرکٹ ٹیم میں کسی تبدیلی کا امکان نہیں ہے، اگر تجربہ کار فاسٹ باؤلر مارک ووڈ اور تیسرے نمبر پر کھیلنے والے بلے باز ڈیوڈ ملان فٹ ہو جاتے ہیں تو انگلینڈ کی ٹیم میں ان کو شامل کیا جاسکتا ہے۔

انگلینڈ کے سیم کرن آخری اوورز کے خطرناک باؤلر ہیں جبکہ لیگ اسپنر عادل رشید نے بھارت کے خلاف خود کو ممکنہ طور پر ہیرو کے طور پر ثابت کیا۔

پاکستان کے آل راؤنڈر شاداب خان نے اب تک 10 وکٹیں حاصل کر رکھی ہیں، اس کے ساتھ بابر اعظم اور محمد رضوان کے جلد آؤٹ ہونے کے بعد مڈل آرڈر میں اچھی بیٹنگ کا مظاہرہ کیا۔

تماشائی اور موسم

اتوار کو ہونے والے فائنل مقابلے میں تماشائی پاکستان ٹیم کو بھرپور سپورٹ کریں گے لیکن انگلینڈ پر اس کا معمولی اثر ہوگا، جوایڈیلیڈ میں بھارت ٹیم کو سپورٹ کرنے والے بہت زیادہ تماشائیوں کو خاموش رکھ کر خوش ہوئے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: ٹی20 ورلڈ کپ فائنل: جیت کس کی ہوگی؟ پاکستان، انگلینڈ یا بارش؟

پاکستان نے بھارت کے خلاف میلبرن کرکٹ گراؤنڈ میں میچ کھیلا تھا، اس میں 90 ہزار تماشائی موجود تھے، جب بھی پاکستان آسٹریلیا میں کھیلتا ہے اس کو بھرپور سپورٹ ملتی ہے۔

بابر اعظم کا کہنا تھا کہ یہ ہمارے اعتماد میں اضافہ ہوتا ہے، ہمیں یہ دیکھ کر خوشی محسوس ہوتی ہے کہ ہم جس اسٹیڈیم میں جاتے ہیں، یہ پاکستان ٹیم کو سپورٹ کرنے آ جاتے ہیں۔

دوسری جانب، ٹی20 ورلڈ کپ کا فائنل میچ بارش سے متاثر ہونے کا اندیشہ ہے اور اتوار کو میلبرن میں تیز بارش کی پیش گوئی کی گئی ہے۔

فائنل کے بارش سے متاثر ہونے کے خدشے کے باوجود منتظمین پُرامید ہیں کہ کم از کم 10 اوورز کے کھیل کے ذریعے فیصلہ کن میچ کو نتیجہ خیز بنایا جاسکے گا۔

مزید پڑھیں: تصاویر: پاکستان کی ٹی20 ورلڈ کپ فائنل میں تیسری مرتبہ رسائی

اگر ٹورنامنٹ کا فائنل اتوار کو شروع ہوتا ہے اور بارش کی وجہ سے مکمل نہیں ہو پاتا تو پیر کی دوپہر تین بجے دوبارہ شروع ہوگا۔

اگر اتوار کو بارش کی وجہ سے کھیل بالکل ممکن نہ ہوا تو پیر کو دوپہر تین بجے شروع ہوگا اور شام تک اسے مکمل کرنے کی کوشش کی جائے گی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں