جنرل ساحر شمشاد نے چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی کا چارج سنبھال لیا

اپ ڈیٹ 27 نومبر 2022
تقریب میں افواج کے حاضر سروس اور ریٹائرڈ افسران کے علاوہ سابق چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی نے بھی شرکت کی — فوٹو: ڈان نیوز
تقریب میں افواج کے حاضر سروس اور ریٹائرڈ افسران کے علاوہ سابق چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی نے بھی شرکت کی — فوٹو: ڈان نیوز

جنرل ساحر شمشاد مرزا نے چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی کے عہدے کا چارج سنبھال لیا۔

جوائنٹ اسٹاف ہیڈکوارٹرز راولپنڈی میں منعقدہ پروقار تقریب میں جنرل ساحر شمشاد مرزا، نے چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی کے عہدے کا چارج سنبھالا۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری بیان کے مطابق تقریب میں تینوں مسلح افواج کے حاضر سروس اور ریٹائرڈ افسران کے علاوہ سابق چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی نے بھی شرکت کی۔

ترجمان پاک فوج کے مطابق اس موقع پر چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی کو چاق و چوبند جوائنٹ سروسز گارڈ نے سلامی پیش کی۔

چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی جنرل ساحر شمشاد مرزا نے گارڈ آف آنر اور مارچ پاسٹ کا معائنہ کیا۔

واضح رہے کہ 2 روز قبل جنرل ندیم رضا ملٹری سروس سے ریٹائرمنٹ کے بعد چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی کے عہدے سے سبکدوش ہو گئے تھے۔

الوداعی تقریب میں تینوں افواج کے سینئر افسران اور جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی کے سابق چیئرمینوں نے شرکت کی تھی جس کے ساتھ ہی 2 فور اسٹار جنرلز کی ریٹائرمنٹ سے فوج میں تبدیلی کا آغاز ہوا۔

صدر مملکت عارف علوی نے جمعرات کو وزیر اعظم شہباز شریف کی ایڈوائس پر جنرل ساحر شمشاد مرزا کو نیا چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف اور جنرل عاصم منیر کو نیا چیف آف آرمی اسٹاف تعینات کرنے کی سمری پر دستخط کردیے تھے۔

حکومت نے جنرل ندیم رضا اور جنرل قمر جاوید باجوہ کی ریٹائرمنٹ کا نوٹی فکیشن بھی جاری کر دیا تھا۔

گزٹ آف پاکستان میں حکومت کی جانب شائع نوٹی فکیشن میں کہا گیا کہ پاکستان آرمی ایکت رولز 1954 کے رول 12 کے مطابق وزیر اعظم نے پی اے-19617 جنرل قمر جاوید باجوہ این آئی (ایم) کی 29 نومبر 2022 سے آرمی سروس سے ریٹائرمنٹ کی منظوری دے دی ہے۔

اسی طرح کا نوٹی فکیشن جنرل ندیم رضا کی ریٹائرمنٹ کے حوالے سے بھی شائع کیا گیا۔

نئے فوجی سربراہان جنرل ساحر شمشاد مرزا اور جنرل عاصم منیر دونوں تقرر کے وقت سنیارٹی لسٹ میں سرفہرست تھے، جس کا مطلب ہے کہ اس مرتبہ آرمی چیف کے تقرر کی مشق میں کسی اور جنرل کی جگہ نہیں لی گئی، نئے کمانڈر کے عہدہ سنبھالنے سے پہلے سپرسیڈ افسران روایتی طور پر ریٹائر ہوجاتے ہیں۔

اس کے باوجود یہ افواہ زیر گردش ہیں کہ فور اسٹار جنرل کے عہدے پر ترقی دینے کے اہل تصور کیے جانے والے چیف آف جنرل اسٹاف جنرل اظہر عباس نے استعفیٰ دے دیا ہے، وہ اگلے سال اپریل میں ریٹائر ہونے والے ہیں، یہ بھی قیاس کیا جارہا ہے کہ پی ایم اے 76 سے تعلق رکھنے والے دیگر دو جرنیل بھی ترقی نہ دیے جانے پر ریٹائرمنٹ پر غور کر رہے ہیں اور آنے والے دنوں میں عہدہ چھوڑ سکتے ہیں۔

تاہم سی جی ایس کے استعفے کی باضابطہ تصدیق نہیں ہوسکی، ایک فوجی افسر نے کہا کہ 28 نومبر کو صورتحال واضح ہو جائے گی۔

تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ چونکہ ان میں سے کسی بھی افسر کو برطرف نہیں کیا گیا تھا، اس لیے لوگ ان کے استعفوں کی تشریح مختلف انداز میں کریں گے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں