وفاقی حکومت گرانے کیلئے آنے والے اپنی حکومتیں گرانے کا اعلان کرکے چلے گئے، مریم اورنگزیب

اپ ڈیٹ 27 نومبر 2022
مریم اورنگزیب نے کہا عمران خان کا اقتدار ختم ہو گیا ہے اس لیے انتخابات کی بات کر رہے ہیں — فائل فوٹو: ڈان نیوز
مریم اورنگزیب نے کہا عمران خان کا اقتدار ختم ہو گیا ہے اس لیے انتخابات کی بات کر رہے ہیں — فائل فوٹو: ڈان نیوز

وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے سابق وزیر اعظم اور چیئرمین پی ٹی آئی پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ عمران خان ’ار۔ریلیونٹ‘ (غیر متعلقہ) ہو چکے ہیں، حکومت عمران خان کی 4 سال میں لائی گئی تباہی کو ٹھیک کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔

وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات نے اپنے بیان میں کہا کہ مہنگائی، معاشی و خارجہ تعلقات کی تباہی اور تاریخی قرض سب عمران خان کی میراث ہے۔

سرکاری خبر رساں ادارے ’اے پی پی‘ کے مطابق انہوں نے کہا کہ حکومت کی توجہ صرف اور صرف عوام کو درپیش مسائل کے خاتمے پر مرکوز ہے۔

وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ ہم پاکستان کی ترقی و خوشحالی کے واضح ایجنڈے پر کاربند ہیں، اس ایجنڈے کے ذریعے ہم نے پاکستان کے اندر اور بیرونی دنیا پر ہماری قومی ترجیحات اور سوچ واضح کردی ہے، انہوں نے مزید کہا کہ تعمیر اور تخریب کے 2 کردار قوم کے سامنے ہیں۔

مریم اورنگزیب نے کہا کہ الیکشن وقت سے پہلے کیوں کرائیں؟ عمران خان کا اقتدار ختم ہو گیا ہے اس لیے انتخابات کی بات کر رہے ہیں، عمران خان وفاقی حکومت کو گرانے آئے تھے لیکن اپنی دونوں حکومتیں گرانے کا اعلان کر کے چلے گئے۔

انہوں نے کہا کہ وہ نظام سے نکلنے کا اعلان کرتے ہیں اور اسی نظام سے استعفیٰ دینے کے باوجود تنخواہ اور مراعات لے رہے ہیں۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ کوئی ’فیس سیونگ‘ پی ٹی آئی کے کام نہیں آسکتی کیونکہ عوام نے ان کے حقیقی چہرے سے واقف ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ اسمبلیوں سے استعفے دے کر ہائی کورٹ میں درخواستیں دینا، تنخواہیں، مراعات، گاڑیاں اور گھر واپس نہ کرنا، حالات بدل گئے ہیں لیکن ایک شخص کا جھوٹ، فسادی ذہن اور ایجنڈا نہیں بدلاہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز سابق وزیر اعظم اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان نے اپنے سیاسی حلیفوں اور مخالفین کو یکساں طور پر ’سرپرائز‘ دیتے ہوئے ’موجودہ کرپٹ سیاسی نظام‘ سے علیحدگی اختیار کرنے کے ارادے کا اظہار کرتے ہوئے خیبر پختونخوا اور پنجاب کی اسمبلیوں سے نکلنے کا اعلان کیا تھا۔

تاہم انہوں نے کہا تھا کہ حتمی فیصلہ دونوں صوبوں کے وزرائے اعلیٰ سے مشاورت کے بعد ہی کیا جائے گا جب کہ اس حوالے سے حتمی فیصلہ پی ٹی آئی کی پارلیمانی پارٹی کے اجلاس کے بعد کیا جائے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم بجائے اپنے ملک میں توڑ پھوڑ کریں، بجائے اپنے ملک میں تباہی کے، اس سے بہتر ہے کہ ہم اس کرپٹ نظام سے باہر نکلیں اور اس سسٹم کا حصہ نہ بنیں، جدھر یہ چور بیٹھ کر ہر روز اپنے اربوں روپے کے کیسز معاف کروا رہے ہیں۔

سابق وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ میں نے وزرائے اعلیٰ سے بات کی ہے، پارلیمنٹری پارٹی سے بھی مشاورت کر رہا ہوں، آنے والے دنوں میں اعلان کریں گے کہ کس دن ہم ساری اسمبلیوں سے باہر نکل رہے ہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں