کراچی کے علاقے سرجانی ٹاؤن میں مبینہ طور پر ڈکیتی کے دوران مزاحمت پر ایک آدمی کو ہلاک اور ان کے 2 بچوں کو زخمی کرنے پر مشتعل ہجوم نے پولیس کے پہنچنے سے قبل 2 مشتبہ لٹیروں کو تشدد کا نشانہ بنایا جو بعد ازاں دم توڑ گئے۔

سرجانی تھانے کے اسٹیشن ہاؤس افسر (ایس ایچ او) یسیٰن گجر نے بتایا کہ موٹرسائیکل سوار 2 مسلح افراد نے دو بھائیوں سے سیکٹر 7 اے میں ان کے گھر کے سامنے موبائل فون اور نقدی چھینی۔

انہوں نے بتایا کہ ڈکیتی کی واردات جاری تھی کہ ان کے 60 سالہ والد گھر سے باہر آئے، مشتبہ افراد نے انہیں گولی مار دی۔

ایس ایچ او نے بتایا کہ مزاحمت کرنے پر دونوں بھائی بھی زخمی ہوئے، زخمی ہونے کے باوجود انہوں نے لٹیروں پر پتھر پھینکے جس کے سبب ایک ڈاکو کو موٹرسائیکل سے اتارنے پر کامیاب ہوئے۔

ایس ایچ او یسیٰن گجر نے بتایا کہ علاقہ مکین دونوں مشتبہ افراد کو پکڑنے میں کامیاب ہوئے اور پولیس کے پہنچنے سے پہلے لٹیروں پر پتھروں، ڈنڈوں اور دیگر سخت چیزوں سے تشدد کیا۔

ایس ایچ او نے بتایا کہ بعد ازاں، عباسی شہید ہسپتال پہنچنے پر ڈاکٹروں نے بھائیوں کے والد اور دونوں مشتبہ افراد کی موت کی تصدیق کردی۔

یسیٰن گجر نے بتایا کہ مشتبہ افراد کی شںاخت فوری طور پر نہیں ہوسکی جبکہ پستول اور موٹرسائیکل برآمد ہوئی ہے۔

واقعے کی فرسٹ انفارمیشن رپورٹ (ایف آئی آر) اب تک درج نہیں ہوئی ہے۔

گزشتہ چند مہینوں میں درجنوں ایسے واقعات رپورٹ ہوئے ہیں جہاں مشتعل ہجوم نے مشتبہ افراد کو موقع پر ہی ہلاک کر دیا یا انہیں اس طرح سے زخمی کیا جہاں وہ بعد میں ہسپتالوں میں دم توڑ گئے۔

کراچی پولیس کے سربراہ جاوید اوڈھو نے ڈان کو حالیہ سوال کے جواب میں ہجوم کے ہاتھوں تشدد کے بڑھتے ہوئے واقعات کے لیے سماجی ڈھانچے اور سست عدالتی کارروائی کو ذمہ دار ٹھہرایا۔

تبصرے (0) بند ہیں