لاہور: اسموگ کے سبب تعلیمی ادارے مزید 7 روز بند رکھنے کا حکم

اپ ڈیٹ 27 دسمبر 2022
عدالت نے کہا کہ اسموگ کی روک تھام حکومت کی ذمہ داری ہے — فائل فوٹو: اے ایف پی
عدالت نے کہا کہ اسموگ کی روک تھام حکومت کی ذمہ داری ہے — فائل فوٹو: اے ایف پی

لاہور ہائی کورٹ نے اسموگ کے سبب صوبہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور کے تمام اسکول اور کالجوں کو مزید 7 روز کے لیے بند کرنے کا حکم دے دیا۔

منگل کو لاہور ہائی کورٹ میں جسٹس شاہد کریم پر مشتمل ایک رکنی بینچ نے اسموگ کے تدارک کے لیے دائر درخواستوں پر سماعت کی۔

عدالت نے دوران سماعت ریمارکس دیے کہ اسموگ کی وجہ سے تعطیلات میں اضافہ کیا جائے۔

عدالت نے ڈائریکٹر جنرل پی ڈی ایم کو آئندہ سماعت پر طلب کرتے ہوئے لاہور کے تمام اسکول اور کالجوں کو مزید 7 روز کے لیے بند کرنے کا حکم دے دیا۔

پیمرا کے وکیل نے مؤقف اختیار کیا کہ اسموگ کی روک تھام کے لیے سٹیلائٹ چینل پر اشتہارات چلانے کے لیے چینل مالکان کو خطوط لکھ دیے ہیں۔

اس پر عدالت نے کہا کہ ہم نے اسموگ کو کافی حد تک کنٹرول کیا ہوا ہے لیکن اسموگ کی روک تھام حکومت کی ذمہ داری ہے۔

عدالت نے درخواست پر سماعت 6 جنوری تک ملتوی کر دی۔

خیال رہے کہ 7 دسمبر کو حکومتِ پنجاب نے لاہور ہائی کورٹ کے حکم کی روشنی میں اسموگ کی موجودہ صورتحال کے سبب شہر کے تمام اسکولز و دفاتر ہفتے میں 3 روز بند رکھنے کا اعلان کیا تھا۔

لاہور ہائی کورٹ نے 6 دسمبرکو صوبائی حکومت کو ہدایت دی تھی کہ شہر میں ہفتے میں کم از کم 3 روز اسکولز بند رکھنے کا نوٹی فکیشن جاری کیا جائے۔

اس سے قبل جسٹس شاہد کریم نے مشاہدہ کیا تھا کہ حکومت اسموگ پر قابو پانے میں ناکام رہی ہے اور انہوں نے انوائرمنٹ پروٹیکشن ایجنسی کو قوانین اور پالیسیوں کی خلاف ورزی کرنے پر اینٹوں کے بھٹوں اور صنعتوں کی سزا بڑھانے کے لیے قوانین بنانے کی ہدایت کی تھی۔

تبصرے (0) بند ہیں