’زندگی میں تبدیلی کیلئے ووٹ ضروری ہے‘، رہنماؤں کی عوام سے ووٹنگ میں بھرپور حصہ لینے کی اپیل

اپ ڈیٹ 15 جنوری 2023
کراچی اور حیدرآباد ڈویژن میں جاری بلدیاتی انتخابات کے دوران 80 لاکھ سے زائد ووٹرز اپنے حق رائے دہی کا استعمال کریں گے — فوٹو: ڈان نیوز
کراچی اور حیدرآباد ڈویژن میں جاری بلدیاتی انتخابات کے دوران 80 لاکھ سے زائد ووٹرز اپنے حق رائے دہی کا استعمال کریں گے — فوٹو: ڈان نیوز

سندھ میں بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے کے لیے پولنگ کا عمل جاری ہے جہاں سیاسی رہنماؤں نے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ وہ ووٹنگ کے عمل میں بھرپور حصہ لیں۔

سابق وزیر اعظم اور چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان نے کراچی، حیدرآباد اور دادو کے عوام سے بلدیاتی نمائندوں کو ووٹ دینے کی اپیل کی ہے۔

ٹوئٹر پر جاری اپنے بیان میں عمران خان نے کہا کہ کراچی، حیدرآباد اور دادو کے عوام کو میرا پیغام ہے کہ نکلیں اور ووٹ ڈالیں، اگر وہ اپنی زندگیوں میں تبدیلی چاہتے ہیں تو ان کا آج کا ووٹ ضروری ہے۔

دوسری جانب پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے اپنے جاری بیان میں کہا کہ کراچی اور حیدرآباد ڈویژن میں بلدیاتی انتخابات ہونے جارہے ہیں، میری عوام سے گزارش ہے کہ باہر نکلیں اور تیر پر مہر لگا کر پاکستان پیپلز پارٹی کے امیدواروں کو کامیاب بنائیں تاکہ ہم اپنے صوبے اور علاقوں کی ترقی میں اپنا کردار ادا کرسکیں۔

جماعت اسلامی کراچی کے امیر اور میئر کے عہدے کے لیے نامزد امیدوار حافظ نعیم الرحمٰن نے اپنا ووٹ کاسٹ کرنے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عوام سے ووٹ ڈالنے کے لیے گھروں سے نکلنے کی اپیل کی۔

انہوں نے کہا کہ اگر لوگ باہر آئیں تو کسی شخص میں بھی انتخابی عمل میں خلل ڈالنے کی ہمت نہیں ہوگی۔

ادھر پیپلز پارٹی کے رہنما سعید غنی نے یو سی 8 چنیسر ٹاؤن میں اپنا ووٹ کاسٹ کیا اور میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ کراچی کا میئر ’پیپلز پارٹی کا جیالا‘ ہوگا اور لوگوں سے اپیل کی کہ وہ باہر نکلیں اور اپنا ووٹ دیں۔

سعید غنی نے کہا کہ کراچی میں بلدیاتی انتخابات کے نتائج کے بعد پیپلز پارٹی شہر کی سب سے بڑی سیاسی جماعت بن کر ابھرے گی۔

ادھر دوسری جانب چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجا نے بھی کراچی اور حیدرآباد کے عوام سے بلدیاتی انتخابات میں بھرپور حصہ لینے کی اپیل کی۔

ایک بیان میں چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ کراچی اور حیدر آباد کی عوام انتخابات میں حصہ لے کر جمہوریت پر اعتماد کا بھر پور اظہار کریں۔

انہوں نےکہا کہ انتخابی عمل میں مداخلت اور شر پسندی سے سختی سے نمٹنے کو یقینی بنائیں گے، امن و امان قائم کرنے والے تمام ادارے کراچی و حیدرآباد کی عوام کے اعتماد پر ضرور پورا اتریں گے۔

واضح رہے کہ کراچی اور حیدر آباد ڈویژن میں جاری بلدیاتی انتخابات کے دوران 80 لاکھ سے زائد ووٹرز اپنے حق رائے دہی کا استعمال کریں گے، صوبے کے 16 اضلاع میں ووٹرز چیئرمین اور وائس چیئرمین کے عہدے کے لیے 17 ہزار 863 امیدواروں میں سے نمائندوں کا انتخاب کریں گے۔

کراچی میں 4 ہزار997 اور حیدرآباد ڈویژن میں 8 ہزار876 پولنگ اسٹیشنز پر سی سی ٹی وی کیمرے نصب کیے گئے ہیں جہاں سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں، کراچی میں قائم پولنگ اسٹیشنز میں سے ضلع جنوبی میں ایک ہزار 48، ضلع شرقی میں 2 ہزار 46، ضلع غربی میں ایک ہزار 903 پولنگ اسٹیشنز شامل ہیں، ان میں سے تقریباً 8ہزار153 پولنگ اسٹیشنوں کو حساس یا انتہائی حساس قرار دیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے اس وقت اہم پیشرفت ہوئی تھی جب گزشتہ دنوں تمام دھڑوں کے انضمام کا اعلان کرنے والی متحدہ قومی موومنٹ پاکستان نے بلدیاتی انتخابات کے بائیکاٹ کا اعلان کیا تھا، یاد رہے کہ کراچی کے سابقہ میئر وسیم اختر کا تعلق متحدہ قومی مومنٹ سے تھا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں