سکھر: سیلاب متاثرین کا ادویات، بنیادی امدادی اشیا فراہم کرنے کا مطالبہ

اپ ڈیٹ 26 جنوری 2023
ڈائریکٹر آپریشن پی ڈی ایم اے نے کہا سیلاب زدگان کی بحالی اور امدادی اشیا فراہم کرنے کے لیے کام کر رہے ہیں—فائل فوٹو: اے پی پی
ڈائریکٹر آپریشن پی ڈی ایم اے نے کہا سیلاب زدگان کی بحالی اور امدادی اشیا فراہم کرنے کے لیے کام کر رہے ہیں—فائل فوٹو: اے پی پی

سکھر میں سیلاب زدگان کی مشکلات کم نہ ہو سکیں جہاں انہوں نے متعلقہ حکام سے تاحال نکاسی آب نہ ہونے، ادویات اور دیگر بنیادی امدادی اشیا کی عدم دستیابی سے متعلق شکایات کیں۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق یہ شکایات اس وقت سامنے آئیں جب سیلاب متاثرین سندھ ہائی کورٹ سکھر بینچ کی ہدایت پر ضلع خیرپور کے گاؤں احمد پور میں صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) کے زیر اہتمام ضلعی انتظامیہ اور دیگر محکموں کے اہلکاروں کی جانب سے منعقدہ ’کھلی کچہری‘ میں اپنے مسائل درج کرانے آئے تھے۔

محکمہ ڈسٹرکٹ انفارمیشن کی جانب سے جاری پریس ریلیز کے مطابق سیلاب متاثرین کی شکایات اور مسائل سننے والے حکام میں ڈائریکٹر آپریشن پی ڈی ایم اے امداد حسین صدیقی، ڈپٹی کمشنر خیرپور ڈاکٹر شرجیل نور چنا، سیکریٹری زراعت اعزاز علی مہیسر، ڈی جی ہیلتھ محمد جمن باہوٹو سمیت مختلف محکموں کے دیگر افسران شامل تھے۔

اس موقع پر امداد حسین صدیقی نے متاثرہ لوگوں کو یقین دہانی کرائی کہ تعلقہ کنگری کے مختلف علاقوں سے 3 روز کے اندر نکاس آب کا کام مکمل کرلیا جائے گا۔

ڈائریکٹر آپریشن پی ڈی ایم اے نے مزید کہا کہ صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی اور سندھ حکومت سیلاب زدگان کی بحالی، انہیں ادویات، راشن اور خیموں جیسی بنیادی امدادی اشیا فراہم کرنے کے لیے مرتب شدہ حکمت عملی کے تحت کام کر رہی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ طوفانی، غیر معمولی بد ترین بارشوں کے باعث آنے والے سیلاب سے جاں بحق ہونے والے ہر شخص کے لواحقین کو اعلان کردہ پالیسی کے تحت سروے کے مطابق 10 لاکھ روپے اور تباہ ہونے والی زمین کے مالکوں کو 5 ہزار روپے فی ایکڑ دیئے جائیں گے۔

سیلاب زدگان سے بات کرتے ہوئے ڈپٹی کمشنر خیرپور ڈاکٹر شرجیل نور چنا نے کہا کہ اسسٹنٹ کمشنرز سندھ حکومت کی جانب سے زراعت، صحت، ریونیو اور دیگر محکموں کے ساتھ مل کر سیلاب متاثرین سے متعلق رپورٹس تیار کریں گے۔

تبصرے (0) بند ہیں