ہانگ کانگ کا 5 لاکھ مفت فضائی ٹکٹس دینے کا اعلان

اپ ڈیٹ 03 فروری 2023
موسم گرما کے دوران  80 ہزار مفت ٹکٹس مقامی رہائشی افراد کو بھی دی جائیں گی — فائل فوٹو : اے ایف پی
موسم گرما کے دوران 80 ہزار مفت ٹکٹس مقامی رہائشی افراد کو بھی دی جائیں گی — فائل فوٹو : اے ایف پی

ہانگ کانگ میں کووڈ-19کی وجہ سے سفری پابندیاں 3 سال کے بعد ختم ہونے کے بعد حکومت نے 5 لاکھ مفت فضائی ٹکٹس دینے کا اعلان کردیا۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ہانگ کانگ نے سیاحوں کے لیے ایک بار پھر اپنے دروازے کھول دیے ہیں، حکومت نے سیاحوں کو دوبارہ ملک میں متوجہ کرنے کے لیے ’ہیلو ہانگ کانگ‘ کے عنوان سے مہم شروع کی ہے۔

یہ مہم ملکی معیشت کو بحال کرنے کے لیے کی گئی جہاں ملک میں کورونا پابندیوں کے بعد سیاسی دباؤ اور کاروبار شدید متاثر ہوا تھا۔

چیف ایگزیکٹو جان لی نے کاروباری افراد اور سیاحوں سے خطاب کرتے ہوئے 5 لاکھ مفت ٹکٹس فراہم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ اب وہ ملک کی رونق دیکھ سکیں گے، انہوں نے کہا کہ ہانگ کانگ میں اب کوئی قرنطینہ اور پابندیاں نہیں ہے۔

مفت ٹکٹس کی فراہمی کا آغاز مارچ سے ہوگا جو مخصوص ایئر لائنز کے ذریعے تقسیم کیے جائیں گے جن میں کیتھی پیسیفک، ایچ اے ایکسپریس اور ہانگ کانگ ایئرلائن شامل ہیں۔

اس کے علاوہ موسم گرما کے دوران 80 ہزار مفت ٹکٹس مقامی رہائشی افراد کو بھی دی جائیں گی۔

چیف ایگزیکٹو جان لی نے کہا کہ ’کسی بھی ملک کی جانب سے غالباً یہ دنیا کا سب سے بڑا خیر مقدم (ویلکم) ہے‘۔

چین میں سخت کورونا پابندیوں، سرحد بند ہونے اور ماسک کے لازمی استعمال کے بعد ہانگ کانگ میں کورونا وائرس ختم ہوگیا ہے، تاہم چین میں ایک بار پھر 2022 کے اوائل سے اومیکرون ویرینٹ پھیلنا شروع ہوگیا۔

ہانگ کانگ میں کورونا پابندیوں کے اثرات

کووڈ 19 پابندیوں کی وجہ سے ملک میں معاشی دباؤ میں اضافہ ہوا اور آبادی کا 2.5 فیصد حصہ ہانگ چھوڑ کر بیرون ملک چلا گیا تھا۔

ہانگ کانگ میں سنہ 2022 کے دوران 6 لاکھ سیاح آئے تھے جو کہ 2018 کے اعداد و شمار کے ایک فیصد سے بھی کم ہے۔

گزشتہ 3 سال کے دوران ہانگ کانگ میں موجود 130 سے زئد غیر ملکی کمپنیاں بند ہوگئیں جبکہ 253 جاپانی کمپنیوں کے حالیہ سروے سے معلوم ہوا ہے کہ معیاری ملازمین کی حفاظت ان کی اولین ترجیح ہے۔

ایک چوتھائی سے زائد کمپنیوں نے چین کی جانب سے 2020 میں کورونا کی سخت پابندیوں اور پرتشدد مظاہروں کے بعد خطے میں بدامنی کی وجہ سے تشویش کا اظہار کیا۔

سرکاری اعدادوشمار کے مطابق جب معیشت میں 3.5 فیصد کمی واقع ہوئی تو گزشتہ سال ایک لاکھ 40 ہزار لوگ ہانگ کانگ چھوڑ کر چلے گئے۔

ہانگ کانگ میں اعلیٰ امریکی سفارت کار گریگ مے نے گزشتہ ہفتے کہا تھا کہ ممکنہ طور پر چین کے اقدامات کی وجہ سے مزید لوگ ملک چھوڑنے پر مجبور ہوجائیں گے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں