پاکستان میں سریے کی فی ٹن قیمت 2 لاکھ 88 ہزار 500 کی نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی، جو 12 ہزار اضافے کو ظاہر کرتی ہیں، جس کی وجہ صنعتکار خام مال کی قلت اور موجودہ معاشی صورتحال کو قرار دے رہے ہیں۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق امریلی اسٹیل لمیٹڈ (اے ایس ایل) نے لاہور ریجن میں ڈیلرز کو اطلاع دی کہ 9.5-10 ایم ایم سریے کی قیمت 2 لاکھ 88 ہزار فی ٹن اور 12ایم ایم سے اوپر کے سریے کی قیمت 2 لاکھ 86 ہزار روپے ہوگی۔

اسی طرح 2 فروری سے اسلام آباد ریجن میں 9.5-10 ایم ایم اور 12 ایم ایم کے سریے کی قیمت 2 لاکھ 88 ہزار 500 اور 2 لاکھ 86 ہزار 500 روپے ہوگی، کمپنی نے اپنے صارفین کو اطلاع دی کہ وہ ملک میں خام مال کی قلت کے سبب نئے آرڈرز نہیں لے رہی۔

مغل اسٹیل نے بھی 3 فروری سے فی ٹن ’ری بار‘ سریے کی قیمت میں 12 ہزار روپے اضافے کا اعلان کیا، یونین اسٹیل نے اپنے بزنس پارٹنرز کو بتایا کہ وہ 3 فروری سے نئے آرڈرز نہیں لے رہے۔

ایسوسی ایشن آف بلڈرز اینڈ ڈیولپرز کے چیئرمین الطاف تائی نے بتایا کہ تعمیراتی خام مال خاص طور پر سریے کی زیادہ قیمتوں کی وجہ بلڈرز اپنے پروجیکٹس بند کر رہے ہیں، جس کے سبب ہزاروں افراد کی ملازمتیں ختم ہو رہی ہیں۔

انہوں نے حکومت پر زور دیا کہ تعمیراتی خام مال ہمسایہ ممالک سے بارٹر کی بنیاد پر منگوایا جائے تاکہ موجودہ صورتحال پر قابو پایا جاسکے ورنہ بلڈرز اور ڈیولپرز اپنی سرمایہ کاری دیگر ممالک میں لے جانے پر مجبور ہو جائیں گے، یہ قدم پاکستانی معیشت کے لیے نقصان دہ ثابت ہوگا۔

سیمنٹ

جنوری میں سیمنٹ کی فروخت میں 5.24 فیصد بہتری کے باوجود رواں مالی سال کے ابتدائی 7 مہینے میں مجموعی فروخت 14 فیصد کمی کے بعد 2 کروڑ 36 لاکھ ٹن رہ گئی۔

رپورٹ کے مطابق جنوری میں سیمنٹ کی مقامی فروخت ایک فیصد اضافے کے بعد 40 لاکھ ٹن رہی۔

آل پاکستان سیمنٹ مینوفیکچررز ایسوسی ایشن (اے پی سی ایم اے) کے مطابق جنوری میں سیمنٹ کی مقامی فروخت 5.24 فیصد بڑھ کر 35 لاکھ 80 ہزار ٹن ہو گئیں جو گزشتہ برس 34 لاکھ 10 ہزار ٹن ریکارڈ کی گئی تھی جبکہ برآمدات میں 24.13 فیصد کمی کے بعد 4 لاکھ 18 ہزار ٹن رہ گئی جو جنوری 2022 میں 5 لاکھ 10 ہزار ٹن تھی۔

مالی سال 23-2023 کے ابتدائی 7 مہینے میں سیمنٹ کی کل فروخت (مقامی اور برآمدات) گزشتہ سال کے اسی عرصے میں 18 فیصد کمی کے بعد 2 کروڑ57 لاکھ ٹن ریکارڈ کی گئی۔

اسی عرصے کے دوران سیمنٹ کی مقامی فروخت گزشتہ برس کے مقابلے میں 14 فیصد گر کر 2 کروڑ 36 لاکھ ٹن رہ گئی، جو گزشتہ برس 2 کروڑ 74 لاکھ ڈالر تھی۔

مالی سال 23-2022 کے ابتدائی 7 مہینے کے دوران برآمدات بھی 45.4 فیصد کم ہو کر 21 لاکھ 50 ہزار ٹن کی سطح پر آ گئی۔

اے پی سی ایم اے کے ترجمان نے بتایا کہ گزشتہ چند مہینوں سے سیاسی عدم استحکام اور اس کے معیشت پر سنگین اثرات سے سیمنٹ کی صنعت متاثر ہو رہی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ سیمنٹ مینوفیکچررز کو کوئلے، اسپیئر پارٹس اور پلانٹس کے ہموار آپریشن میں درکار دیگر قابل استعمال اشیا کے لیٹر آف کریڈٹ (ایل سیز) کھولنے میں دشواری کی وجہ سے کئی چیلنجز کا سامنا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ حکومت اس بات کو یقینی بنائے کہ ایل سیز وقت میں کھلیں تاکہ سپلائی میں تعطل اور فیکٹریوں کو بند ہونے سے بچایا جاسکے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں