پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں کاروباری ہفتے کے مسلسل دوسرے روز بھی تیزی کا رجحان جاری ہے جہاں کاروبار کا آغاز تیزی سے ہوا تاہم دن کے اختتام پر کے ایس ای-100 انڈیکس میں 331.99 پوائنٹس کا اضافہ دیکھا گیا۔

کے ایس ای-100 انڈیکس 331.99 پوائنٹس یا 0.81 فیصد اضافے کے ساتھ 41 ہزار 522.76 پوائنٹس پر بند ہوا۔

کاروبار کے دوران تقریباً 10 بج کر 3 منٹ پر بینچ مارک کے ایس ای-100 انڈیکس 509 پوائنٹس یا 1.24 فیصد اضافے کے بعد 41 ہزار 700 پوائنٹس کی سطح پر پہنچ گیا تھا۔

گزشتہ روز پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں توانائی کا شعبہ سرفہرست رہا تھا اور دن کے اختتام پر کے ایس ای-100 انڈیکس 720 پوائنٹس یا 1.78 فیصد اضافے کے بعد 41 ہزار 191 پوائنٹس پر بند ہوا تھا۔

دلال سیکیورٹیز کے چیف ایگزیکٹیو صدیق دلال نے بتایا کہ انڈیکس بڑھنے کی وجہ گیس کے شعبے میں گردشی قرضوں کے حل کی توقعات ہیں جس کے نتیجے میں گیس کمپنیاں بہتر ڈیونڈ ادا کر سکیں گی۔

ان کا کہنا تھا کہ سرکاری کمپنیاں، پاکستان پیٹرولیم لمیٹڈ (پی پی ایل)، سوئی گیس کمپنی لمیٹڈ (ایس ایس جی سی)، سوئی ناردرن گیس پائپ لائنز لمیٹڈ (ایس این جی پی ایل) اور آئل اینڈ گیس ڈیولپمنٹ کارپوریشن لمیٹڈ (او جی ڈی سی ایل) اچھا پرفارم کررہی ہیں اور ان کی وجہ سے کے ایس ای-100 انڈیکس بڑھ رہا ہے۔

صدیق دلال نے بتایا کہ سیمنٹ سیکٹر کی کارکردگی بھی بہتر ہے، اس کے علاوہ متعدد کمپنیاں حصص دوبارہ خرید رہی ہیں جو مارکیٹ کے لیے مثبت ہے۔

انہوں نے بتایا کہ اگر حکومت گردشی قرضے کے مسئلے کو حل کر لیتی ہے اور عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کے ساتھ معاہدہ ہو جاتا ہے تو سرمایہ کاروں کا اعتماد مضبوط ہوگا۔

ٹاپ لائن سیکیورٹریز کے سینئر منیجر ایکویٹی محمد ارباش نے بتایا کہ مارکیٹ نے ان توقعات پر بہتری آئی کہ حکومت اور آئی ایم ایف کے درمیان معاہدہ طے پا جائے گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ ایسی رپورٹس ہیں کہ حکومت 540 ارب روپے گردشی قرض کا معاملہ حل کرے گی اور ایس ایس جی سی اور ایس این جی پی ایل کو سپلمنٹری گرانٹ دے گی، جس سے وہ او جی ڈی سی ایل اور پی پی ایل کی ادائیگی کر سکیں گی۔

تبصرے (0) بند ہیں