نازیبا ویڈیوز کیس: عامر لیاقت کی بیوہ دانیہ شاہ کی درخواستِ ضمانت منظور

اپ ڈیٹ 14 فروری 2023
عدالت نے دانیہ شاہ کی ضمانت 2 لاکھ روپے کے مچلکوں کے عوض منظور کرلی — فائل فوٹو: انسٹاگرام
عدالت نے دانیہ شاہ کی ضمانت 2 لاکھ روپے کے مچلکوں کے عوض منظور کرلی — فائل فوٹو: انسٹاگرام

سندھ ہائی کورٹ نے سوشل میڈیا پر نازیبا ویڈیو لیک کرنے سے متعلق کیس میں مرحوم رکن قومی اسمبلی عامر لیاقت حسین کی بیوہ سیدہ دانیہ شاہ کی درخواستِ ضمانت منظور کرلی۔

گزشتہ ماہ کراچی کے جوڈیشل مجسٹریٹ شرقی نے سیدہ دانیہ شاہ پر فرد جرم عائد کی تھی جب کہ ملزمہ نے صحت جرم سے انکار کیا تھا، انہیں ایف آئی اے نے مبینہ طور پر مرحوم عامر لیاقت حسین کی تذلیل کی نیت سے نازیبا ویڈیو سوشل میڈیا پر اَپ لوڈ کرنے کے الزام میں پنجاب سے گرفتار کیا تھا۔

لودھراں سے گرفتار عدالتی ریمانڈ پر جیل میں موجود دانیہ شاہ کی درخواست ضمانت پر سندھ ہائی کورٹ میں 8 فروری کو سماعت ہوئی تھی۔

دانیہ شاہ کے وکیل لیاقت گبول ایڈووکیٹ نے دلائل دیتے ہوئے کہا تھا کہ دانیہ شاہ کے خلاف کوئی شواہد نہیں ہیں، ایف آئی اے نے ناقص تفتیش کی ہے، بعد ازاں عدالت عالیہ نے فریقین کے دلائل سن کر فیصلہ محفوظ کرلیا تھا۔

آج ہونے والی سماعت میں ملزمہ دانیہ شاہ کی درخواست ضمانت پر محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے ان کی ضمانت 2 لاکھ روپے کے مچلکوں کے عوض منظور کرلی۔

فیصلے میں کہا گیا کہ اس کیس میں ایف آئی اے کی تحقیقات سطحی رہیں لیکن اس کی وجہ ان کے افسران میں اہلیت کی کمی نہیں بلکہ شاید وسائل اور افرادی قوت کی کمی تھی جس کے سبب معاملے کی گہرائی میں تحقیقات نہ ہوسکیں۔

فیصلے میں مزید کہا گیا کہ ویڈیو وائرل کرنے کا الزام مزید تحقیقات کا متقاضی ہے، سرکاری وکیل کے مطابق ملزمہ نے ایک انٹرویو میں ویڈیو بنانے کا اعتراف کیا، اس واقعے کے 2 گواہان (کیمرامین اور انٹرویو) ہیں، ماتحت عدالت دونوں گواہوں کے بیان کی روشنی میں بہتر فیصلہ کر سکتی ہے۔

عدالت نے کہا کہ ملزمہ کے مطابق جس موبائل فون میں ویڈیو تھی اسے فروخت کردیا تھا، حیران کن طور پر ایف آئی اے نے فروخت شدہ موبائل فون برآمد کیا اور نہ ہی موبائل خریدنے والے سے انکوائری کی۔

عدالت نے کہا کہ اس حقیقت سے انکار نہیں کیا جاسکتا کہ عورت پر پرائیویسی کی خلاف ورزی کا اثر مرد پر پڑنے والے اثرات سے کہیں زیادہ ہے، مجرموں کو سزا ملنی چاہیے لیکن ضمانت کے اس مرحلے پر عورت مرد سے زیادہ رعایت کی حقدار ہے، اس بات کو بھی نظر انداز نہیں کیا جاسکتا کہ ملزمہ 18 سالہ لڑکی ہے جس کی شادی کم عمری میں کردی گئی تھی۔

عدالت نے دانیہ شاہ کو انٹرویو اور سوشل میڈیا پر بیانات دینے اور براہ راست یا کسی بھی طریقے سے کیس کے گواہوں سے رابطہ کرنے سے روک دیا۔

فیصلے میں کہا گیا کہ اگر ملزمہ نے ضمانت کا غلط فائدہ اٹھایا تو ضمانت منسوخ کردی جائے گی، دانیہ شاہ پر الزامات کے حوالے سے ٹرائل کورٹ فیصلہ کرے گی۔

قبل ازیں جوڈیشل مجسٹریٹ اور سیشن عدالت نے ملزمہ کی درخواست ضمانت مسترد کردی تھی، دانیہ شاہ اس وقت عدالتی ریمانڈ پر جیل میں ہیں۔

یاد رہے کہ 15 دسمبر 2022 کو ایف آئی اے سائبرکرائم سرکل کی جانب سے پنجاب کے علاقے لودھراں میں کارروائی کرتے ہوئے مرحوم ایم این اے اور ٹی وی میزبان عامر لیاقت حسین کی تیسری بیوہ کو گرفتار کیا گیا تھا، جس کے بعد انہیں کراچی کی عدالت میں ریمانڈ کے لیے لے کر گئے تھے لیکن عدالت کا وقت ختم ہونے کی وجہ سے واپس لاک اَپ میں لے گئے تھے۔

ایف آئی اے حکام کے مطابق مرحوم عامر لیاقت کی بیٹی نے ملزمہ کے خلاف شکایت درج کروائی تھی جس پر کارروائی کی گئی۔

آیف آئی اے کی جانب سے کہا گیا تھا کہ دانیہ شاہ کے خلاف دعا عامر کی شکایت مرحوم عامر لیاقت کی فحش ویڈیو پھیلانے پر موصول ہوئی، شکایت کی تصدیق کی گئی اور معاملے کی مزید تحقیقات کے لیے انکوائری شروع کردی گئی ہے۔

وفاقی تحقیقاتی ادارے کی جانب سے مزید کہا گیا کہ دوران تفتیش یہ بات ریکارڈ پر آئی کہ ملزمہ دانیہ شاہ نے مرحوم عامر لیاقت کی تذلیل کی نیت سے ان کی نازیبا وڈیو ریکارڈ کی اور کئی یوٹیوب انٹرویوز کے دوران وہ ویڈیو دکھائی گئی۔

ایف آئی اے کے مطابق ان الزامات کے تحت دانیہ شاہ کے خلاف پیکا ایکٹ 2016 کی دفعہ 20، 21، 24 کے تحت 10 اکتوبر 2022 کو مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

ایف آئی اے کے مطابق یکم نومبر 2022 کو مفرور ملزمہ دانیہ شاہ کے خلاف عبوری چارج شیٹ عدالت میں جمع کرائی گئی اور اب مفرور ملزمہ دانیہ شاہ کو ضلع لودھراں سے گرفتار کر لیا گیا۔

یاد رہے کہ فروری 2022 میں عامر لیاقت نے پنجاب کی رہائشی 18 سالہ دانیہ ملک سے تیسری شادی کرلی تھی، جنہوں نے محض تین ماہ بعد مئی میں تنسیخ نکاح کے لیے پنجاب کی عدالت میں درخواست دائر کی تھی مگر ان کی خلع ہونے سے قبل ہی مبینہ طور پر دانیہ شاہ کی جانب سے عامر لیاقت کی مبینہ آڈیو اور نازیبا ویڈیوز لیک کی گئی تھیں، جس کے کچھ عرصے بعد 9 جون کو عامر لیاقت انتقال کر گئے تھے۔

بعد ازاں عامر لیاقت حسین کے بچوں اور پہلی بیوی بشریٰ اقبال نے دانیہ ملک کے خلاف وفاقی تحقیقاتی ادارے میں شکایت درج کرائی تھی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں