پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے محسن لغاری نے راجن پور میں قومی اسمبلی کی نشست این اے 193 کے ضمنی انتخاب میں بھاری مارجن سے کامیابی حاصل کی۔

ڈان اخبار کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ غیر سرکاری نتائج کے مطابق محسن لغاری نے90 ہزار 392ووٹ حاصل کیے جبکہ پاکستان مسلم لیگ ن کے عمار اویس خان لغاری اور پاکستان پیپلز پارٹی کے اختر حسن خان گورچانی نے بالترتیب 55 ہزار 218 اور 20 ہزار 74ووٹ حاصل کیے۔

محسن لغاری کو مبارکباد دیتے ہوئے پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان نے خدشہ ظاہر کیا کہ یہ جیت حکومت اور اس کے سرپرستوں پر خوف طاری کرے گی۔

انہوں نے ٹوئٹ کیا کہ میں عوام کا شکرگزار ہوں جو تحریک انصاف کا ساتھ دینے اور این اے 193 میں مافیاز کو شکستِ فاش سے دوچار کرنے کیلئےاس جذبے اور جنون سےتحریک انصاف کو منتخب کرنے نکلے!

عمران خان نے مزید کہا کہ تحریک انصاف کے خلاف سرکاری مشینری، نیوٹرلز اورالیکشن کمیشن آف پاکستان کے مابین گٹھ جوڑ کے باوجود زوردار کامیابی پر محسن لغاری، مینا لغاری، پی ٹی آئی کے کارکنان اور این اے 193 کے ووٹرز کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔

انہوں نے کہا کہ مجھے خدشہ ہےکہ اس سے پی ڈی ایم اور اس کے سرپرستوں پر مزید خوف طاری ہوگا، چنانچہ سپریم کورٹ کےججز پر غیر معمولی دباؤ کی توقع رکھیے!

این اے 193 کی نشست دسمبر 2022 میں پی ٹی آئی کے سردار جعفر خان لغاری کے انتقال کے بعد خالی ہوئی تھی۔

رپورٹ کے مطابق یہ نتیجہ غیر متوقع نہیں تھا کیونکہ جعفر خان علاقے میں کافی مقبول تھے، جعفر خان کا اتنا اثر و رسوخ تھا کہ مسلم لیگ ن کے رہنما، لغاری قبیلے کے سربراہ جمال خان لغاری اور ان کے بھائی اویس لغاری نے بھی انتخابی مہم کے دوران ان کی تصویر استعمال کی۔

جعفر خان کی موت کے بعد اپنے ’سیاسی جانشین‘ کا انتخاب کرتے وقت، ان کی بیوہ اور سابق ایم این اے ڈاکٹر مینا جعفر خان لغاری نے اویس اور جمال کے فیصلے کے بائیکاٹ کے درمیان محسن لغاری کے سر پر روایتی پگڑی رکھ دی تھی۔

الیکشن کمیشن کے مطابق اس حلقے میں 3 لاکھ 79 ہزار 204 رجسٹرڈ ووٹرز ہیں جن میں سے 2 لاکھ 6 ہزار 497 مرد اور ایک لاکھ 72 ہزار 709 خواتین ووٹرز ہیں، حلقہ میں 237 پولنگ اسٹیشنز قائم کیے گئے تھے ۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں