پیٹرول ریلیف پیکج مؤخر نہیں کیا، اس پر آئی ایم ایف کا اعتراض نہیں بنتا، مصدق ملک

اپ ڈیٹ 22 مارچ 2023
انہوں نے کہا کہ غریب کے لیے پیٹرول سستا اور امیر کے لیے مہنگا کریں گے— فوٹو: طاہر شیرانی
انہوں نے کہا کہ غریب کے لیے پیٹرول سستا اور امیر کے لیے مہنگا کریں گے— فوٹو: طاہر شیرانی

وزیر مملکت برائے پیٹرولیم ڈاکٹر مصدق ملک نے عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کی جانب سے پیٹرول پیکج پر مشاورت نہ کرنے کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ پیکج کو بالکل مؤخر نہیں کیا گیا، اس پر آئی ایم ایف کا اعتراض نہیں بنتا۔

اسلام آباد میں میڈیا کے نمائندوں کو بریفنگ دیتے ہوئے وزیر مملکت برائے پیٹرولیم نے کہا کہ آئی ایم ایف کو اعتراض اُس وقت ہونا چاہیے جب ہم کوئی سبسڈی دیں۔

ڈاکٹر مصدق ملک کا کہنا تھا کہ پیٹرول پیکج کے تحت کوئی سبسڈی نہیں دی جائے گی، آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدہ ہے کہ سسبڈی نہیں دیں گے۔

انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کے پیٹرول پیکج پر سبسڈی زیرو ہوگی، غریب کے لیے پیٹرول سستا اور امیر کے لیے مہنگا کریں گے۔

مصدق ملک نے مزید بتایا کہ جتنا غریب کے لیے پیٹرول سستا اتنا ہی امیر کے لیے مہنگا کریں گے۔

خیال رہے کہ گزشتہ روز عالمی مالیاتی ادارے نے کہا تھا کہ پاکستان نے کم آمدنی والے افراد کو سبسڈی دینے کے لیے امیر گاڑی والوں کے لیے ایندھن کی قیمتیں بڑھا کر فنڈز اکٹھا کرنے پر اس سے کوئی مشاورت نہیں کی۔

امریکی خبر رساں ادارے ’بلوم برگ‘ کی رپورٹ کے مطابق پاکستان کے لیے آئی ایم ایف کی ریزیڈنٹ نمائندہ ایستھر پیریز روئز نے کہا تھا کہ ’فنڈ کا عملہ اسکیم کے آپریشن، لاگت، ہدف بندی، دھوکا دہی اور استحصال سے متعلق تحفظات، اور آفسیٹ کے اقدامات کے حوالے سے مزید تفصیلات حاصل کر رہا ہے اور حکام کے ساتھ ان عناصر پر احتیاط سے بات چیت کرے گا‘۔

واضح رہے کہ 19 مارچ کو وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے موٹر سائیکل، رکشا اور 800 سی سی تک کی گاڑیوں کے لیے پیٹرول پر فی لیٹر 50 روپے سبسڈی دینے کا اعلان کیا تھا۔

وزیراعظم نے ہدایت کی تھی کہ پیٹرولیم سبسڈی میں موٹر سائیکل، رکشا کے علاوہ 800 سی سی سمیت دیگر چھوٹی گاڑیاں استعمال کرنے والے تمام کم آمدن صارفین کو شامل کیا جائے۔

تاہم اگلے روز وزیر مملکت برائے پیٹرولیم ڈاکٹر مصدق ملک نے کہا تھا کہ وزیر اعظم شہباز شریف کی ہدایت پر ’سستا پیٹرول اسکیم‘ کے تحت موٹر سائیکل والوں کے لیے پیٹرول پر 100 روپے کی سبسڈی دی جائے گی۔

ماڈل ٹاؤن لاہور میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر مصدق ملک نے کہا تھا کہ عوام کو ریلیف دینا حکومت کی ترجیحات میں شامل ہے، وزیر اعظم شہباز شریف کی ہدایت پر سستا پیٹرول اسکیم کے تحت موٹر سائیکل والوں کے لیے پیٹرول پر 50 روپے کے بجائے 100 روپے کی سبسڈی دی جائے گی اور چھ ہفتوں کے دوران اس اسکیم کو نافذ العمل کر دیا جائے گا۔

حکومت نے پیٹرول سبسڈی پروگرام کی حکمت عملی جاری کردی

بعدازاں حکومت نے حال ہی میں اعلان کردہ پیٹرول سبسڈی پروگرام کی حکمت عملی جاری کردی ہے جس میں غریب شہریوں کو فی لیٹر 50 روپے کا ریلیف دیا جائے گا۔

حکومت کی طرف سے ایسا اعلان پیٹرول مصنوعات میں فی لیٹر 13 روپے اضافہ کرنے کے کچھ دن بعد آیا ہے۔

وزیراعظم کی طرف سے پیٹرولیم ریلیف پروگرام کا اعلان ہونے کے بعد حکومت نے اس کی حکمت عملی جاری کردی ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ ’دو ٹائر‘ والی گاڑیوں کے لیے قیمتوں کا منصوبہ بنایا گیا ہے جس سے موٹر سائیکل، رکشا اور چھوٹی گاڑیوں والے شہریوں کو فائدہ پہنچے گا اور صارفین کو ’امیر‘ اور ’غریب‘ کیٹیگری میں تقسیم کیا گیا ہے۔

حکومت کی طرف سے جاری کردہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ مجموعی طور پر دو کروڑ موٹر سائیکل اور رکشا جبکہ 13 لاکھ 60 ہزار چھوٹی گاڑیوں کا حدف رکھا گیا ہے۔

حکومت نے ملک میں موجودہ گاڑیوں کی تعداد کا تخمینہ لگانے کے لیے سرویز اور فروخت ہونے والی کاروں کی ڈیٹا کی معلومات کا استعمال کیا ہے۔

ایندھن کی بنیادی قیمت 300 روپے فی لیٹر کو نطر میں رکھتے ہوئے ’امیر‘ سے 102 روپے فی لیٹر اضافی وصول کرکے ’غریب‘ کو 50 روپے فی لیٹر تک کا ریلیف فراہم کیا جائے گا۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ فرض کی گئی قیمتیں ’غریب‘ کے لیے 250 روپے اور ’امیر‘ کے لیے 352 روپے فی لیٹر ہوں گی۔

رپورٹ کے مطابق پروگرام پر عمل درآمد کے لیے دو طریقے استعمال کیے جائیں گے جن میں ایک او ٹی پی کی ذریعے ای ڈسکاؤنٹ اور دوسرا ’فیول کارڈ‘ شامل ہیں۔

رپورٹ کے مطابق اس پر عمل درآمد تین مرحلوں میں کیا جائے گا جس میں پہلا ایندھن کی بنیادی قیمت میں 75 روپے کا اضافہ کرکے نئی قیمت کو بغیر ریلیف کے 375 روپے مقرر کرنا اور ایسکرو اکاؤنٹ میں رقم جمع کرنا ہے۔

دوسرے مرحلے میں حکومت مستحقین کے اندراج کے لیے رجسٹریشن کے دو مختلف طریقہ کار استعمال کرے گی۔

رپورٹ کے مطابق ایک طریقہ کار میں وہیکل رجسٹریشن اتھارٹی کی جانب سے نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) کو ڈیٹا اپ لوڈ کرنا شامل ہوگا جبکہ دوسرے میں صارفین کو ایس ایم ایس کے ذریعے اپنی گاڑی کی رجسٹریشن کرانی ہوگی۔

آخری مرحلے میں متعلقہ رجسٹریشن پورٹل پر خود کو رجسٹر کرانے کے بعد مستحقین کو ڈسکاؤنٹ دیا جائے گا اور فیول اسٹیشن پر رقم منتقل ہونے کا عمل شروع ہوگا۔

وزارت توانائی (پیٹرولیم ڈویژن) ایندھن کی سبسڈی کے منصوبے میں شامل مختلف محکموں کے کردار اور ذمہ داریوں کی نگرانی کرے گی جن میں نادرا، آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی، آئل مارکیٹنگ کمپنیاں اور نیشنل بینک آف پاکستان شامل ہیں۔

ایندھن سبسڈی منصوبہ

خیال رہے کہ 19مارچ کو لاہور میں ایک اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا تھا کہ کم آمدنی والے طبقے جن میں موٹر سائیکل، رکشا، 800 سی سی کاریں اور دیگر چھوٹی گاڑیاں شامل ہیں ان کو پٹرولیم ریلیف پیکج کے تحت 50 روپے فی لیٹر سبسڈی دی جائے گی۔

ایک دن بعد وزیر مملکت برائے پیٹرولیم ڈاکٹر مصدق ملک نے اعلان کیا تھا کہ حکومت سرکاری نرخ سے 100 روپے کم پر پیٹرول فراہم کرے گی لیکن آج مشترکہ حکمت عملی وزیر اعظم کے 50 روپے فی لیٹر تک ریلیف کے اعلان پر برقرار رکھی گئی ہے۔

واضح رہے کہ حکومت کا حالیہ اقدام بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے زیر غور نہیں آیا۔

پاکستان کے لیے آئی ایم ایف کی نمائندہ ایستھر پیریز روئیز نے کہا کہ آئی ایم ایف کا عملہ اسکیم کے بارے میں مزید تفصیلات پر غور کر رہا ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں