صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی کی مقامی عدالت نے اداکار فیروز خان کو ’بدنام‘ کرنے کے کیس میں اداکار کی درخواست پر فلم ساز شرمین عبید چنائے کو طلب کرلیا۔

فیروز خان نے انسٹاگرام پر عدالتی نوٹس کی کاپی شیئر کرکے شرمین عبید چنائے کو مینشن کرتے ہوئے بتایا کہ عدالت نے فلم ساز کو ان کی درخواست پر طلب کرلیا۔

اداکار نے فلم ساز کو مینشن کرتے ہوئے لکھا کہ وہ اپنی مکمل تیاری کے ساتھ عدالت آئیں اور بتائیں کہ انہوں نے شواہد کے بغیر کیوں انہیں بدنام کیا؟

اداکار کی جانب سے شیئر کیے گئے عدالتی نوٹس کے مطابق شرمین عبید چنائے کو آئندہ ماہ اپریل کو عدالت میں ذاتی طور پر یا وکیل کے توسط سے پیش ہونے کی ہدایت کی گئی ہے۔

نوٹس میں فلم ساز کو آگاہ کیا گیا ہے کہ ان کے خلاف اداکار فیروز خان نے ہتک عزت کا دعویٰ کر رکھا ہے، جس وجہ سے انہیں شواہد سمیت اپنا مؤقف پیش کرنے کے لیے عدالت طلب کیا جا رہا ہے۔

عدالت کی جانب سے فلم ساز کو ان کی رہائش گاہ کی پتے پر نوٹس بھجوایا گیا اور اس کی کاپی فیروز خان نے بھی اپنے انسٹاگرام اکاؤنٹ پر شیئر کی۔

اس سے قبل رواں برس فروری میں فیروز خان نے ابتدائی طور پر شرمین عبید چنائے کو ’بدنام‘ کرنے پر قانونی نوٹس بھجواتے ہوئے ان سے معافی کا مطالبہ کیا تھا۔

فیروز خان نے 19 فروری کو انسٹاگرام پر شرمین عبید چنائے کو بھجوائے گئے نوٹس کی کاپی شیئر کرتے ہوئے بتایا تھا کہ انہوں نے فلم ساز کو ’بدنام‘ کرنے پر قانونی نوٹس بھجواتے ہوئے معافی کا مطالبہ کیا ہے، اگر وہ معافی نہیں مانگتیں تو وہ ان کے خلاف ہتک عزت کا کیس دائر کریں گے۔

بعد ازاں شرمین عبید چنائے نے فیروز خان سے معافی نہ مانگنے کا فیصلہ کیا تھا، جس کے بعد اداکار نے فلم ساز کے خلاف ہتک عزت کا مقدمہ دائر کردیا تھا۔

فیروز خان کا دعویٰ ہے کہ شرمین عبید چنائے نے شواہد کے بغیر انہیں ’بدنام‘ کرنے کی کوشش کی اور ان پر سابق اہلیہ پر تشدد کا الزام لگایا۔

اداکار کے مطابق انہیں لکس ایوارڈ دیے جانے پر فلم ساز نے احتجاجا اپنا لکس ایوارڈ واپس کیا اور سوشل میڈیا پر لکھا کہ انتظامیہ نے خواتین پر تشدد کرنے والی شخصیت کو ایوارڈ دیا ہے۔

اداکار نے فلم ساز کو قانونی نوٹس بھجواتے وقت اپنی سوشل میڈیا پوسٹ میں بتایا تھا کہ اگرچہ ان کے خلاف کسی طرح کا تشدد کا کوئی مقدمہ اور کیس دائر ہی نہیں تھا لیکن اس باوجود فلم ساز نے ان پر تشدد کے سنگین الزامات لگا کر انہیں ’بدنام‘ کیا، جس وجہ سے ان کی شہرت کو نقصان پہنچا۔

خیال رہے کہ شرمین عبید چنائے سمیت دیگر شوبز شخصیات نے فیروز خان پر اس وقت سابق اہلیہ علیزہ سلطان پر تشدد کے الزامات لگائے تھے جب کہ اکتوبر 2020 میں علیزہ سلطان کی عدالت میں جمع کروائی گئی تشدد کی تصاویر انٹرنیٹ پر وائرل ہوئی تھیں۔

تصاویر وائرل ہونے کے بعد شرمین عبید چنائے سمیت متعدد شخصیات نے فیروز خان پر الزامات لگاتے ہوئے ان پر پابندی کا مطالبہ کیا تھا۔

شوبز شخصیات کے الزامات کے بعد جنوری 2023 میں فیروز خان نے متعدد شخصیات کو قانونی نوٹس بھجوائے تھے، جس پر شوبز شخصیات نے بھی ان کے خلاف قانونی کارروائی کا عندیہ دیا تھا۔

بعد ازاں فیروز خان نے فروری 2023 میں شرمین عبید چنائے کو پہلے قانونی نوٹس بھجوایا اور بعد ازاں ان کے خلاف ہتک عزت کا مقدمہ دائر کردیا اور اب اسی مقدمے میں فلم ساز پیش ہوں گی۔

دوسری جانب شرمین عبید چنائے نے بھی پہلے ہی اعلان کر رکھا ہے کہ وہ بھی فیروز خان کے خلاف قانونی کارروائی کریں گی اور ممکنہ طور پر اب اسی کیس کے دوران ہی وہ اداکار کے خلاف درخواست دائر کریں گی۔

تبصرے (0) بند ہیں