وفاقی کابینہ کے اجلاس میں ہوئے فیصلوں کو خفیہ رکھا گیا

اپ ڈیٹ 23 مارچ 2023
حکومت نےایک روز قبل وفاقی کابینہ کا ہنگامی اجلاس منعقد کیا تھا — فائل فوٹو: اے پی پی
حکومت نےایک روز قبل وفاقی کابینہ کا ہنگامی اجلاس منعقد کیا تھا — فائل فوٹو: اے پی پی

حکومت نےایک روز قبل کو وفاقی کابینہ کا ہنگامی اجلاس منعقد کیا جس میں بظاہر موجودہ سیاسی صورتحال بشمول حکومت کے خلاف پی ٹی آئی کی جارحانہ تحریک شامل تھی لیکن اجلاس کی تفصیلات کو خفیہ رکھا گیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق عمومی طور پر کابینہ کے اجلاس کے بعد یا تو ایک پریس کانفرنس کی جاتی ہے یا ایک سرکاری پریس ریلیز جاری کی جاتی ہے جس میں اجلاسوں کے فیصلوں کو عام کیا جاتا ہے۔

البتہ بدھ کو ایسا نہیں ہوا کیونکہ تمام متعلقہ حلقوں اور کابینہ کے ارکان نے بات چیت کے بارے میں خاموشی اختیار کرلی۔

جب وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب سے واٹس ایپ میسج کے ذریعے رابطہ کیا گیا اور اجلاس کی تفصیلات خفیہ رکھنے کی وجہ پوچھی گئی تو انہوں نے صرف اتنا سا جواب دیا کہ ’خفیہ نہیں‘۔

تاہم اسی وقت بھی انہوں نے کوئی تفصیلات فراہم نہیں کیں۔

اس کے بعد مسلم لیگ (ن) کے احسن اقبال، پیپلز پارٹی کی شیری رحمٰن اور ایم کیو ایم پاکستان کے سید امین الحق جیسے دیگر وزرا سے بھی رابطہ کرنے کی کوشش کی گئی لیکن وہ بھی تبصرے کے لیے دستیاب نہیں ہوئے۔

قبل ازیں یہ توقع کی جارہی تھی کہ کابینہ ایک اہم فیصلہ کرے گی اور پی ٹی آئی کے خلاف ایک تعزیری کارروائی کا اعلان کرے گی جس کے اقدامات کو حکومت نے ’بدامنی پھیلانے، پرتشدد مظاہروں، سرکاری اور نجی املاک کو نقصان پہنچانے اور قومی اداروں کو بدنام کرنے‘ کا نام دیا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں