اداروں کے خلاف اکسانے کا کیس: شہباز گل پر فردِ جرم پھر مؤخر

اپ ڈیٹ 01 اپريل 2023
دوران سماعت شہباز گل اور جج کے درمیان دلچسپ مکالمے ہوئے—فائل فوٹو:ڈان نیوز
دوران سماعت شہباز گل اور جج کے درمیان دلچسپ مکالمے ہوئے—فائل فوٹو:ڈان نیوز

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما شہباز گل پر داروں کے خلاف بغاوت پر اکسانے کے کیس میں ایک بار پھر فرد جرم عائد نہ ہوسکی اور عدالت نے کیس کی سماعت 6 مئی تک ملتوی کر دی۔

ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد میں شہباز گل پر اداروں کے خلاف بغاوت پر اکسانے سے متعلق کیس کی سماعت ایڈیشنل سیشن جج طاہر عباس سپرا نے کی۔

گزشتہ سماعت پر شہباز گل فیصل آباد میں انتخابات کے لیے کاغذات نامزدگی جمع کرانے کے سبب عدالت میں پیش نہیں ہو سکے تھے لہٰذا ان کی عدم حاضری پر فردجرم عائد نہیں ہو سکی تھی، ایڈیشنل سیشن جج طاہر عباس نے ملزمان کو آج حاضری یقینی بنانے کی ہدایت کی تھی۔

آج سماعت کے لیے ایڈیشنل سیشن جج طاہر عباس سِپرا کی عدالت میں شہباز گِل اور ان کے وکلا قیصر امام اور علی بخاری عدالت میں پیش ہوئے۔

شہبازگِل نے جج سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ ’سالگرہ مبارک ہو آپ کو‘، جواب میں ایڈیشنل سیشن جج طاہرعباس سِپرا نے کہا کہ ’مطلب اپریل فول کا میسج پہنچ گیا آپ کو‘۔

جج نے شہبازگِل سے استفسار کیا کہ ’آپ تو بیرون ملک جا رہے ہیں‘، اس پر شہباز گل نے جواب دیا کہ ’آپ کی سالگرہ کی خوشی میں باہر جارہا ہوں، جنرل شعیب کے فیصلے پر سلام ہے آپ کو‘۔

جج نے استفسار کیا کہ ’بہت شکریہ لیکن آپ کی پاکستان واپسی کب ہے؟‘

شہباز گِل نے جواب دیا کہ ’دور جانا ہے، تھوڑی مہربانی کردیں‘، اس پر طاہر عباس سِپرا نے شہبازگِل کو لقمہ دیا کہ ’آپ نے کون سا پیدل جانا ہے‘۔

اس دوران شریکِ ملزم کے وکیل نے کہا کہ ’سپریم کورٹ کا فیصلہ ابھی موصول نہیں ہوا‘، اس پر عدالت نے درخواست لکھ کر جمع کرانے کی ہدایت کر دی۔

بعدازاں عدالت نے شہبازگِل پر فردجرم ایک بار پھر مؤخر کرتے ہوئے اُن کے خلاف کیس کی مزید سماعت 6 مئی تک ملتوی کر دی۔

خیال رہے کہ پولیس نے پی ٹی آئی رہنما کو 9 اگست 2022 کو بغاوت اور عوام کو ریاستی اداروں کے خلاف اکسانے کے الزام میں گرفتار کیا تھا۔

شہباز گل کے خلاف درج ایف آئی آر کے مطابق ایک نیوز چینل پر پروگرام نشر کیا گیا جس میں شہباز گل بطور مہمان موجود تھے۔

ایف آئی آر میں کہا گیا تھا کہ ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے بریگیڈیئر رینک سے نیچے اور اس سے اوپر کے افسران کے درمیان تفریق پیدا کرنے کی کوشش کی اور انہوں نے بریگیڈیئر کے عہدے سے نیچے کے افسران کو سیاسی جماعت سے منسلک کرنے کی کوشش بھی کی۔

بعد ازاں انہیں ضمانت پر رہا کردیا گیا تھا، علاوہ ازیں 2 روز قبل لاہور ہائی کورٹ نے شہباز گل کا نام ای سی ایل سے نکالنے کے لیے دائر درخواست پر سماعت کرتے ہوئے اُن کو 4 ہفتوں کے لیے امریکا جانے کی اجازت دے دی تھی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں