’مزید برداشت نہیں کیا جائے گا‘ وزیراعظم، سابق صدر نے فوجی افسران پر الزامات کو ناقابل قبول قرار دے دیا

اپ ڈیٹ 08 مئ 2023
سابق صدر آصف زرداری اور وزیراعظم شہباز شریف  نے عمران خان کے بیان کی مذمت کی—فائل/فوٹو: ڈان نیوز
سابق صدر آصف زرداری اور وزیراعظم شہباز شریف نے عمران خان کے بیان کی مذمت کی—فائل/فوٹو: ڈان نیوز

وزیراعظم شہباز شریف اور سابق صدر مملکت آصف علی زرداری نے سابق وزیراعظم اور چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی جانب سے فوجی افسران پر بے بنیاد الزامات کو ناقابل قبول قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ انہیں مزید برداشت نہیں کیا جائے گا۔

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ عمران نیازی کا معمولی سیاسی فائدے کی خاطر پاک فوج اور انٹیلی جنس ایجنسی کو بدنام کرنا اور دھمکیاں دینا انتہائی قابل مذمت ہے۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ جنرل فیصل نصیر اور ہماری انٹیلی جنس ایجنسی کے افسران کے خلاف بغیر کسی ثبوت کے الزامات لگانے کی اجازت دی جا سکتی ہے نہ اسے برداشت کیا جائے گا۔

دوسری جانب پیپلزپارٹی کے آفیشنل ٹوئٹر اکاؤنٹ پر جاری اپنے بیان میں پاکستان پیپلزپارٹی پارلیمنٹرینز کے صدر اور سابق صدر مملکت آصف علی زرداری نے سابق وزیراعظم اور چیئرمین پی ٹی آئی پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اداروں کو بدنام کرنے کی کوشش نے ایک شخص کا حقیقی چہرہ بے نقاب کردیا ہے۔

آصف زرداری نے کہا کہ بس بہت ہوگیا، غیرملکی ایجنٹ کی گزشتہ روز کی تقریر سننے کے بعد کوئی محب وطن اس کی پیروی کرنے کا اب سوچ بھی نہیں سکتا، ایک شخص میرے آباؤاجداد، میرے بچوں اور میرے ملک کو تباہ کرنے کے درپے ہے جس کی ہم اجازت نہیں دیں گے۔

انہوں نے کہا کہ یہ وہ ملک ہے جہاں ہم سب نے دفن ہونا ہے، ہم ایک شخص کو اجازت نہیں دیں گے کہ وہ ہماری اقدار اور ہمارے ملک کے ساتھ کھلواڑ کرے، پاک آرمی کے بہادر اور مایہ ناز افسران پر الزامات دراصل اس ادارے پر حملہ ہے کہ جس کے ساتھ پورا پاکستان کھڑا ہے۔

سابق صدر نے کہا کہ ایک شخص جھوٹ اور دھوکے سے اپنے معصوم کارکنان کو بے وقوف بنارہا ہے، میں اس شخص کا زوال دیکھ رہا ہوں، یہ شخص اداروں کو بدنام کرنے کی ہر حد کو عبور کرچکا ہے جسے اب مزید برداشت نہیں کیا جائے گا۔

کسی کو اپنے اداروں، انٹیلی جنس ایجنسیوں کی تذلیل یا دھمکی دینے کی اجازت نہیں دیں گے، محسن نقوی

ادھر نگران وزیر اعلیٰ پنجاب محسن نقوی نے کہا کہ ہم پنجاب میں کسی کو اپنے اداروں اور انٹیلی جنس ایجنسیوں کی تذلیل یا دھمکی دینے کی اجازت نہیں دیں گے۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں محسن نقوی نے کہا کہ پاکستانی شہریوں کی حیثیت سے ہماری اولین ذمہ داری ہے کہ ہم ان عناصر کی مذمت کریں جو پاکستان کے دشمنوں کو فائدہ پہنچا رہے ہیں۔

محسن نقوی نے مزید کہا ہے کہ یقین دلاتا ہوں کہ قانون اپنا راستہ اختیار کرے گا اور مجرموں کا قانون کے مطابق احتساب کیا جائے گا۔

واضح رہے کہ وزیراعظم، سابق صدر مملکت اور نگران وزیر اعلیٰ پنجاب کی جانب سے یہ بیانات ایسے وقت میں سامنے آئے ہیں جب کہ گزشتہ روز اعلیٰ عدلیہ اور حکومت کے درمیان کشیدگی کے درمیان سپریم کورٹ آف پاکستان کے چیف جسٹس عمر عطا بندیال سے اظہار یکجہتی کے لیے پی ٹی آئی کی جانب سے مختلف شہروں میں نکالی گئی احتجاجی ریلیوں سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے سابق آرمی چیف قمر جاوید باجودہ سمیت ایک حاضر سروس اعلیٰ فوجی افسر پر سخت تنقید کی تھی۔

سابق وزیراعظم نے کہا تھا کہ جب جنرل باوجوہ نے سازش کے تحت ہماری حکومت گرائی، اس کے مقابلے میں آج ملک میں تین گنا زیادہ مہنگائی ہے، جنرل باجوہ کی سازش کے تحت آنے والے چور اس ملک پر مسلط ہو گئے ہیں، جنرل باوجوہ نے اس ملک کو ان چوروں کا تحفہ دیا ہے ،کوئی دشمن بھی اس ملک کو اتنا نقصان نہیں پہنچا سکتا تھا جتنا جنرل باجوہ نے پہنچایا ہے۔

عمران خان نے ایک حاصر سروس اعلیٰ فوجی افسر کا نام لے کر الزام لگایا تھا کہ مجھے کچھ ہوا تو اس شخص کا نام یاد رکھنا جس نے مجھے پہلے بھی دو بار مارنے کی کوشش کی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں