بھارت: راجستھان میں لڑاکا طیارہ مگ-21 گر کر تباہ، 3 افراد ہلاک

اپ ڈیٹ 08 مئ 2023
آئی اے ایف نے بتایا کہ لڑاکا طیارہ مگ-21 معمول کی تربیتی پرواز کے دوران کریش کر گیا — فوٹو: ٹائمز آف انڈیا
آئی اے ایف نے بتایا کہ لڑاکا طیارہ مگ-21 معمول کی تربیتی پرواز کے دوران کریش کر گیا — فوٹو: ٹائمز آف انڈیا

بھارت میں لڑاکا طیارہ مگ-21 پرواز کے دوران ایک گھر پر گر کر تباہ ہو گیا جس کے نتیجے میں 3 افراد ہلاک ہو گئے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق بھارتی ریاست راجستھان میں پولیس افسر سدھیر چوہدری نے بتایا کہ مگ 21 طیارہ ایک گھر پر گر گیا، جس کے نتیجے میں 3 افراد ہلاک اور متعدد دیگر زخمی ہوگئے تاہم پائلٹ کو بحفاظت نکال لیا گیا۔

بھارتی ایئر فورس (آئی اے ایف) نے حادثے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ پائلٹ باہر نکل گیا تھا۔

آئی اے ایف نے ٹوئٹ میں بتایا کہ بھارتی فضائیہ کا لڑاکا طیارہ مگ-21 معمول کی تربیتی پرواز کے دوران کریش کر گیا۔

ٹوئٹ میں مزید کہا گیا کہ پائلٹ بحفاظت نکلنے میں کامیاب رہا، تاہم اسے معمولی نوعیت کی چوٹیں آئی ہیں، حادثے کی تحقیقات کے لیے انکوائری شروع کر دی گئی ہے۔

خیال رہے کہ گزشتہ ہفتے (4 مئی 2023) کو بھارت کے فوجی ہیلی کاپٹر کی مقبوضہ کشمیر کے علاقے کشتوار میں ’ہنگامی لینڈنگ‘ کی وجہ سے دو پائلٹ اور ایک ٹیکنیشن زخمی ہوگئے تھے۔

بھارتی خبر رساں ایجنسی ’اے این آئی‘ کے مطابق بھارتی فوج کے ہیلی کاپٹر نے مقبوضہ کشمیر کے علاقے کشتوار میں ہنگامی لینڈنگ کی جس کی وجہ سے دو پائلٹ اور ایک ٹیکنیشن زخمی ہوگئے جن کو مقبوضہ کشمیر کے علاقے ادھم پور میں کمانڈ ہسپتال منتقل کیا گیا۔

واضح رہے کہ جولائی 2022 میں بھی لڑاکا طیارہ مگ-21 تربیتی پرواز کے دوران گر کر تباہ ہوگیا تھا جس کے نتیجے میں 2 پائلٹ ہلاک ہوگئے تھے۔

مگ-21 جیٹ طیاروں کو پہلی بار 1960 کی دہائی میں بھارتی سروس میں شامل کیا گیا جنہوں نے کئی دہائیوں تک بھارتی فضائیہ کی ریڑھ کی ہڈی کے طور پر کام کیا۔

تاہم گزشتہ چند دہائیوں میں ہونے والے متعدد حادثات کے سبب ان طیاروں کو ان کے خراب حفاظتی ریکارڈ کی وجہ سے ’اُڑتے تابوت‘ کا نام دے دیا گیا ہے۔

بھارت اپنی فضائیہ کو جدید بنانے کے لیے اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری کر رہا ہے، اس اقدام کی وجہ پاکستان کے ساتھ اس کی دہائیوں پرانی دشمنی اور چین کے ساتھ بڑھتا ہوا تناؤ ہے۔

بھارتی فوج نے درجنوں فرانسیسی رافیل لڑاکا طیارے خریدے ہیں جن کی ترسیل 2020 میں شروع ہوچکی ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں